آدی پورش فلم اسٹوری پر نظر ثانی !

ہائی کورٹ نے تنازعات میں گھیر فلم آدی پورش کی کہانی پر نظر ثانی کرنے کا حکم دیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ نے مرکزی سرکار کو حکم دیا ہے کہ وہ دوبارہ نظر ثانی کیلئے پانچ ممبری کمیٹی بنائی جائے ۔کمیٹی میں دو ممبر تلسی دال کی تصنیف شدہ شری رام چرتر و مہرشی بالمیکی کی تصنیف رامائن سے جوڑے دانشور ہوںگے اور دوسرے ممبر داھرمک ہوںگے کمیٹی دیکھی گی کہ فلم میں بھگوان رام ،سیتا ماتا ،ہنومان جی و راین چیتا ہنی کو ان دھارمک گرنتھو کے مطابق فلمایاگی اہے کہ یا نہیں ۔کمیٹی یہ بھی دیکھے گی کی سیتا و ویبھیشن کی پتنی کوغلط طریقے سے تو نہیں پیش کیا گیا ہے ؟ کورٹ نے کہا کہ عرضی کے ساتھ داخل کئے گئے مناظر میں ویبھیشن کے پتنی کے کچھ سین فحاشی لگ رہے ہیں۔ جسٹس راجیش سنگھ چوہان اور جسٹس شری پر کاس سنگھ پر مشتمل بنچ نے دو عرضیون پر یہ حکم دیا ۔ کورٹ نے کہ کہ ہفتے بھر میں کمیٹی بنائی جائے ۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے سیکریٹری ذاتی حلف نامے کے ساتھ 15دن یعنی 27جولائی تک کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں ۔ کورٹ نے سینسر بورڈ کے چیئرمین کو بھی حکم دیا ہے کہ متعلقہ دستاویزات کے ساتھ حلف نامہ پیش کریں کہ فلم آدی پرش کو دکھانے کا سر ٹیفیکٹ جاری کرتے وقت طے گائڈ لائنز کی تعمیل ہوئی یا نہیں ؟ کورٹ نے سختی سے کہا کہ حلف نامہ داخل نہیں کیا جا تا تو 27جالائی کی سماعت پر ڈپٹی سیکریٹری سطح کے افسر کو کورٹ میں پیش ہونا ہوگا ۔ کورٹ نے فلم کے ڈائریکٹر اوم راو¿ت بھوشن کمار و کہانی مصنف منوج منتشر کو بھی جوابی حلف نامے کے ساتھ اگلی تاریخ تک طلب کیا ہے۔ یوپی سرکار کی طرف سے پیش چیف وکیل شیلیندر کما سنگھ نے اسے ہندو آستھا سے جڑا معاملہ بتایا مرکز کی جانب ڈپٹی سولیسیٹر جنرل ایس بی پانڈے نے دلیلیں رکھیں ۔بنچ ان کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئی اور معاملے کو سنگین نوعیت کا بتایا اور فلم کی کہانی پر دوبارہ سے نظر ثانی کا حکم دیا ہے ۔ ہائی کورٹ میں داخل عرضیوںمیں فلم پر مکمل پابندی لگانے کی دوخواست کی گئی ہے۔عرضی کنندگان کی طرف سے پیش وکیل رنجنا اگنی ہوتری و پرنس لینن نے بھی فلم میں دکھائے گئے مناظر کو قابل اعتراض کہہ کر پیش کیا ہے۔ انہوںنے اسے ہندو سناتن آستھا کے ساتھ کھلواڑ قرار دیتے ہوئے سخت کاروائی کی درخواست کی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟