فیصلہ 7جولائی کو!
دہلی کی ایک عدالت اس مسئلے پر فیصلہ 7جولائی کوکرنے والی ہے کہ لیڈیز پہلوانوں کا مبینہ طور پر جنسی استحصال کرنے کے معاملے میں انڈین کشتی فیڈریشن کے موجودہ صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دہلی پولیس کے ذریعے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لینا ہے یا نہیں ؟ برج بھوشن شرن سنگھ بھاجپا کے ایم پی ہیں ۔ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ہرجیت سنگھ جیسپال نے دہلی پولیس کی اس دلیل پر غور کیا کہ اس کی جانچ اب بھی جاری ہے اور ایک مکمل چارج شیٹ داخل کئے جانے کا مکان ہے ۔ عدالت کو اس مسئلے پر فیصلہ سنیچر کو سنا رہی تھی۔ جسٹس نے کہا کہ چوںکہ ایف ایس ایل رپورٹ اور سی ڈی آر کا نتظار ہے ۔ اس میں وقت لگنے کا امکان ہے۔ اس لئے مسئلے کو 7جولائی کو غور کیلئے کاروائی لسٹ میں شامل کریں۔ دہلی پولیس نے چھ بار کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف 15جون کو آئی پی سی کی دفعہ 354(یعنی کسی عورت کی عزت کو تار تار کرنے کے ارادے سے اس پر حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال) اور 354A(جنسی اذیت رسانی) ،354D(پیچھا کرنا )اور 306(مجرمانہ دھمکی ) جیسی دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی۔ چارج شیٹ میں ڈبلیو ایف آئی کی معطلی اور معاون سیکریٹری ونود تومر کو بھی آر پی سی کی دفعہ 109(کسی جرم کیلئے اکسانا)،(اس کے کیلئے سزا کا کوئی واضح سہولت نہیں ہونا)354،354Aاور 506کے تحت کرائم کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔ تازہ معاملے کے علاوہ نابالغ پہلوان کے ذریعے لگائے گئے الزامات کی بنیاد پر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ (پاکسو) ایکٹ کے تحت ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ نابالغ پہلوان ان 7خاتون پہلوانوںمیں شامل تھی جنہوںنے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی اذیت رسانی کے الزام لگائے تھے ۔ دونوں ایف آئی آر میں ایک دہائی کے دوران الگ الگ وقت اور مقامات پر برج بھوشن شرن سنگھ کے ذریعے لیڈیز پہلوانوںکو نامناسب طریقے سے چھووا ،پیچھا کرنے اور ڈرانے اور دھمکانے جیسے الزامات کا ذکر کیا گیا ہے۔ نابالغ پہلوانوں کے معاملے میں دہلی پولیس نے 15جون کو فائنل رپورٹ داخل کی تھی جس میں برج بھوشن شرن سنگھ کے خلا ف جنسی اذیت رسانی کے الزام میں درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ ایسی رپورٹ ان معاملوںمیں دائر کی جاتی ہیں جس میں پولیس مناسب جانچ کے بعد پختہ ثبوت ڈھونڈھنے میں ناکام رہتی ہے ۔ پاکسو عدالت معاملے میں برج بھوشن کے خلاف اس ایف آئی آر کو منسوخ کرنے والی رپورٹ پر غو کرے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں