اب کانگریس کی نظریں مدھیہ پردیش پر لگیں!

کرناٹک میں شاندار جیت حاصل کرنے کے بعد اب کانگریس پارٹی کی نظریں مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات جیتنے پر ہیں ۔کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو کہا کہ مدھیہ پردیش کے جبل پور سے پارٹی کا چناوی بگل پھونک دیا ہے ۔پرینکا نے وزیراعلیٰ شیوراج چوہان سرکار پر کرپشن اور نوکریاں دینے میں ناکام رہنے کا الزام لگایا ۔انہوں نے راشن بانٹنے میں وشیع مبینہ کرپشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی سرکار کے 220 مہینے کی حکمرانی میں 225گھوٹالے ہوئے ہیں پرینکا نے کہا پچھلے تین برسوں میں بی جے پی سرکار نے ریاست میں صرف 21 سرکاری نوکریاں دی ہیں ۔میں نے اپنے دفتر سے تین بار اس کی جانچ کرانے کو کہا اور پایا کہ یہ صحیح ہے اگر ہم مدھیہ پردیش میں اقتدار میں آئے تو عورتوں کو 1500 روپے ہر مہینے 500 روپے میں رسوئی گیس سلینڈرا ور 100یونٹ مفت بجلی دیں گے ۔اور پرانی پنشن اسکیم لائیں گے اور کسانوں کا قرض معاف کریں گے ۔ہم نے کرناٹک میں پانچوں گارنٹیوں کو پورا کر دیا ہے ۔ڈبل انجن کی سرکار کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ہم نے ڈبل اور ترپل انجن والی سرکاریں دیکھیں ہیں لیکن ہماچل اور کرناٹک میں لوگوں نے اس کا کرارہ جواب دیا ہے ۔ادھر کانگریس نے کرناٹک میں جیت کے پیروکار جی کے شیو کمار کو مدھیہ پردیش میں چناو¿ کمپین کی کمان سنبھالنے کے لئے میدان میں اتار دیا ہے ۔کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ شیو کمار اتوار کی صبح مدھیہ پردیش کے اجین میں واقع مہا کالیشور مندر میں بھسم آرتی میں شامل ہوئے ۔اور پھر کال بھیرو مندر میں پوجا ارچنا کی شیو کمار نے کہا ہندوتو مندر اور دیوتا بھارتیہ جنتا پارٹی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا مدھیہ پردیش چناو¿ کے لئے کانگریس کی حکمت عملی تیار ہے لیکن انہوں نے تفصیل بتانے سے انکار کر دیا ۔خیال کیا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش کانگریس کے لئے آنے والے اسمبلی چناو¿ میں وہ اہم حکمت عملی ساز ہوں گے ۔کانگریس نیتا نے کہا کہ تیسری اور چوتھی بار ہے جب وہ مہاکالیشور مندر آئے ہیں ۔کرناٹک چناو¿ سے پہلے میں نے اقتدار کے لئے مہا کالیشور اور کال بھیرو سے پرارتھنا کی تھی اب ہمیں کرناٹک میں اقتدار مل گیا ہے ۔شیو کمار نے یقین دلایا ہے کہ کانگریس کو 230 ممبری مدھیہ پردیش اسمبلی میں ان کی پارٹی کے ذریعے کرناٹک میں جیت حاصل ہوئی ہے اور 135 سیٹوں کے مقابلے میں زیادہ سیٹیں ملیں گی ۔مدھیہ پردیش میں سال کے آخیر میں اندور میں کہا کہ ریاست کے لوگوں نے اقتدار میں تبدیلی کا فیصلہ کر تے ہوئے کر لیا ہے اور وہ واضح اکثریت سے کانگریس کو چننے کا من بنا چکی ہے ۔موجودہ بھاجپا سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی عوام کو ڈبل انجن کی سرکار یا آپریشن لوٹس سے بنی سرکار دیکھی ہے اور یہ سرکار ناکام رہی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟