2024 کی تیاریاں شروع!

2024 عام چناو¿ کو لیکر بی جے پی نے ہائی کمان کی سطح پر تیاری شروع ہو گئی ہے ۔اس کی کمان خود وزیراعظم نریندر مودی نے سنبھال لی ہے اسی کڑی میں بہت جلد ہی سبھی بھاجپا حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ،نائب وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ وزیراعظم مودی کی قیادت میں ہوگی ۔اس میں مرکز اسپانسر فلاحی اسکیموں پر عمل در آمد کے علاوہ 2024 عام چناو¿ کی تیاری کو لیکر بھی جائزہ لیا جائے گا ۔سب سے پہلے 28 مئی کو بھی وزیراعظم مودی سبھی بی جے پی حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کر چکے ہیں ۔سبھی بھاجپا حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو میٹنگ کے بعد عام چناو¿ کی تیاری کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے ۔یہ میٹنگ وزیراعظم مودی کے امریکہ دورہ پر جانے سے پہلے ہو سکتی ہے اس لئے بھی یہ میٹنگ اہم مانی جا رہی ہے کیوں کہ پچھلے کچھ دنوں سے بھاجپا صدر جے پی نڈا وزیرداخلہ امت شاہ اور تنظیمی جنرل سیکریٹری بی ایل سنتوش کے درمیان کئی دور کی بات چیت ہو چکی ہے ۔اس کے بعد سے ہی بی جے پی میں بڑے پیمانے پر تنظیمی تبدیلی کی شروعات کے بارے میں بات چھڑی ہوئی ہے ۔ذرائع کی مانیں تو اگلے کچھ دنوں میں تمام ریاستی یونٹوں سے لیکر مرکزی سطح تک بڑے پیمانے تک پارٹی میں ردو بدل ہو سکتی ہے ۔کچھ مہینوں میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ہونے ہیں ۔اگلے برس عام چناو¿ ہوں گے ۔بھاجپا اسمبلی انتخابات کی تیاری کے ساتھ لوک سبھا میں اپنی سیٹیں بچانے کے لئے بھی زور لگائے گی ۔وہ ان ریاستوں پر تو توجہ دے ہی رہی ہے جہاں پارٹی نے اچھی پرفارمنس نہیں دی تھی ۔ساتھ ہی الگ ہو گئے پرانے ساتھیوں پر بھی اس کی نظریں ہیں ۔اس مرتبہ بھی چناو¿ سے پہلے اپوزیشن اتحاد کی باتیں ہونے لگی ہیں اور یہ اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو کر بی جے پی کو ہرانے کی اسکیم بنانے کے لئے میٹنگیں کررہے ہیں ۔نئی پارلیمنٹ کے افتتاحی تقریب کا کانگریس سمیت 20 اپوزیشن پارٹیوں نے بائیکاٹ کیا تھا ۔ایک طرف اپوزیش اتحاد کی کوشش ہو رہی ہے تو دوسری طرف بی جے پی بھی اپنا کنبہ بڑھانا چاہتی ہے ۔پچھلے کچھ برس میں بی جے پی کے کئی پرانے ساتھی الگ ہوئے ہیں ۔مہاراشٹر میں شیو سینا ،پنجاب میں سب سے پرانی ساتھی پارٹی اکالی دل اور آندھرا پردیش کو اسپیشل ریاست کے مسئلے پر این ڈی اے سے ٹی ڈی پی الگ ہو گئی ۔اس کے بعد جے ڈی یو نے بھی کنارہ کر لیا تھا ۔کیا بی جے پی کے پرانے ساتھی این ڈی اے میں واپس آسکتے ہیں اس سوال کے جوا ب میں پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ کسی خاص پارٹی کے بارے میں کچھ کہنے سے انکار کر دیا ۔حالانکہ یہ صاف کہا جا رہا ہے جو پارٹیاں ایک پارلیمنٹ کے افتتاح پر ان کے ساتھ تھیں ان کے لئے این ڈی اے میں آنے کا راستہ کھلا ہے ۔پچھلے دنوں ٹی ڈی پی چیف چندر بابو نائیڈو کے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات ہوئی تھی ۔اسی کے بعد سے قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ ٹی ڈی پی بی جے پی اتحاد میں شامل ہو سکتی ہے ۔این ڈی اے کنبے کے بڑھنے کے بہت امکان ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!