الجھتے جا رہے ہیں حالات!

پنجاب کے حالات اس قدر بگڑ رہے ہیں کہ آنے والے دنوںمیں نہ صرف ریاست میں بلکہ پورے دیش کا امن و امان کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں ایک طرف وارث پنجاب دے انجمن کا پر مکھ امرت پال سنگھ خالصتان کی مانگ کو کھلے عام ہوا دے رہا ہے تو دوسری طرف سکھو کی سپریم ادارہ اکال تخت اور جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کی تنظیم دمدمی ٹکسال نے امرت پال سنگھ کے خلاف مورچہ کھول دیا ہے۔ریاست کی سیاسی پارٹی شرومنی اکالی دل ،بادل ،بھارتیہ جنتا پارٹی ،کانگریس اجنالہ کانڈ کو لیکر امرت پال سنگھ کے خلاف کاروائی کیلئے ریاست میں بھگونت مان سرکار پر دباو¿ ڈال رہے ہیں۔پنجاب میں ہولا محلہ تقریب کے موقع پر آنند پورصاحب اور دیگر دھارمک مقامات پر اسٹیج سجے ہوئے ہیں تو دوسری طرف امرت پال امرتسر میں جی 20-کی دو کانفرنسوںمیں تیار ی کی جا رہی ہے۔ سیکورٹی وخفیہ ذرائع کو ایسی خبریں ملیں ہیں کہ خالصتانی حمایتی کانفرنسوںمیں دوران گڑ بڑی پھیلا سکتے ہیں ۔جی 20-میں گڑ بڑ کا اندیشہ ہے،بیرون ملک میں بیٹھا تیجونت سنگھ مسلسل ان پروگراموں میں خالصتانی جھنڈے لہرانے کا اعلان کر چکا ہے ۔ وزارت داخلہ پنجاب کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے ۔ پورے پنجاب میں امرت پال سنگھ کے ابھر نے کی بحث زوروں پر ہے ۔دوتین سال پہلے تک دوبئی میں رہ رہے ایک کلین شیو لڑکا اپنی روزی روٹی کما رہا تھا کہ وہ اچانک خالصتان آندولن کا کیس دھاری وچارک کیسے بن گیا؟ اس کی تنظیم کو فنڈنگ کو لیکر سوال اٹھ رہے ہیں اس کے پیچھے جو بھی طاقت ہو یہ بہت خطرناک اشارے ہیں۔پنجاب کی سیاست پر چھ دہائیوںسے گہری نظر رکھنے والے صحافی جی .ایس.چاو¿لہ کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تار اتنے الجھے ہوئے ہیں کہ یہاں کبھی بھی کچھی بھی ہو سکتاہے۔ اجنالہ کانڈاور قید سکھو کی رہائی کیلئے مورچے کے دوران جس طریقے سے پولیس پر حملہ کیا گیا پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا تھا وہ ریاست کیلئے اچھے اشارہ نہیں ہیں ۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف اور تجربہ کار پولیس افسر اے ایس دھلت کا کہنا ہے کہ حالات کچھ اس طرح کے ہیں کہ پنجاب کو 80کی دہائی کی طرح ایک طرح سے پھر گڑبڑ کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ 80دہائی بھنڈرانوالے کا اقتدار کانگریس کے دو بڑے نیتاو¿ں وزیر اعلیٰ گیانی زیل سنگھ اور دربارہ سنگھ کے درمیان جھگڑے سے متاثر تھا۔ ایک نے اپنے حریف اور شرومنی اکالی دل کا اثر ختم کرنے کیلئے بھنڈرانوالے کا استعمال کیا لیکن اس کاروائی میں ایک غیر متوقع اور بے باک طاقت پیدا ہو گئی جب بھنڈرانوالے نے خالصتان کی مانگ کو آگے بڑھا یا اور ریاست میں ہندو¿ں کو مارا جانے لگا تو جھگڑے میںپھنسے کے بارے میں بہت کچھ پتہ لگ گیا۔ ریاست میں نشیلی دواو¿ں اور مشہور گلوکار موسے والے کے قتل کے بعد جیل مین گینگوار میں دو نوجوانوں کے قتل سے پنجاب میں مسلسل ٹارگیٹ حلاکتوں کے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست بد امنی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟