ایرانی طالبات کو زہر دیا جا رہا ہے؟

1000سے زیادہ ایرانی طالبات پچھلے تین مہینوںمیں بیمار ہوئیں ہیں ان میں زیادہ تر اسکولی طالبات ہےں ان کے بیمار ہونے کے پیچھے ممکنہ طور پرزہریلی گیس کی خبریں آ رہی ہیں۔ جو اتنی بڑی تعداد میں طالبات کو بیمار کر رہی ہے ۔ بدھوار کو ایران میں کم سے کم 26اسکولوںمیں لڑکیاں مبینہ طور پر بیمار ہوئیں ہیں جس کے بعد اس معاملے نے طول پکڑ لیا ہے ۔بیمار ہونے والی طالبات میں ایک جیسے ہی اثرات دکھائی دے رہے ہیں۔ طالبات کو سانس لینے میں دقت ،متلی ،چکر آنا ،تکان کا سامنا کر نا پڑ ر ہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ان معاملوںکے پیچھے وجہ کیا ہے؟ یہ معاملہ پورے ایران میں طول پکڑ گیا ہے ؟ ایران میں لڑکیوں پر کون گیس سے حملہ کررہا ہے؟ یہ پہلامعاملہ ایران کے دھون شہر میں سامنے آیا جہاں ایک اسکول میں 18لڑکیا ں بیمار پڑ گئیں ۔ طالبات کو 30نومبر کو اسپتال لے جایا گیاتھا۔ تب سے مقامی میڈیا کے مطابق 8صوبوںمیں کم سے کم 58اسکولوںمیں ایسے معاملے درج کئے گئے۔ پرائمری اور دیگر ہائی اسکولوںمیں زیادہ تر معاملے لڑکیوں کے شامل ہیں۔ حالاںکہ لڑکوں اور اساتذہ کے بھی بیمار ہونے کی خبریں سامنے آئیں ہےں۔ بی بی سی نے سوشل میڈیاپر ڈالے گئے درجنوں ویڈیوکا تجزیہ کیا ہے ۔ جس اسکولوںمیں یہ ویڈیوبنائی گئی ان کی تصدیق کی ہے ۔ ان ویڈیوز میں کئی نوجوان لڑکوں کو پریشانی کا سامنا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں اس ویڈیوںمیں طلبہ کو ایمبولنس کی مدد سے اسپتال لے جایا جارہاہے تو کچھ بستر پر لیٹے ہوئے ہیں۔ تو کچھ ویڈیومیں ایمبولنس آتے ہوئے اور اسکول کے باہر بھیڑ دکھائی دے رہی ہے۔راجدھانی تہران میں پاس واقع شہر یار کے ایک اسکول کی طالبہ نے بتایا کہ اسے اور اس کے دوستوںکو ایک عجیب سی بد بو آرہی تھی۔ اور یہ بد بوانتہائی خراب تھی جیسے کوئی سڑا ہوا پھل ہوتا ہے اسی طرح کی بد بو تھی اس کو سونگھ لینے سے ہی کئی طالم علم بیمار پڑ گئے اور اسکول نہیں اور ہمارے ٹیچر بھی بیمار پڑ گئے تھے۔ جب میں گھر گئی چکر آرہے تھے میں خود کو بیمار محسوس کر رہی تھی۔ میری ماں بہت پریشان تھی کیوںکہ میں پیلی پڑ چکی تھی اور سانس لینے میں مشکلیں آ رہی تھی لیکن قسمت کے چلتے میں جلدی ٹھیک ہو گئی ۔ اور ہماری اسکول کے زیادہ تر بچے 24گھنٹے میں ہی ٹھیک ہو گئے ۔جب ہمارے دوسرے اسکولوںسے بھی اسی طرح کی خبریں آئیں تو ہمارے اسکول کے پرنسپل اور سینئر ٹیچر بھی ڈر گئے تھے ۔انہوںنے کہا کہ جو کچھ ہوا ہے اس کا اسکول سے باہر ذکر نہ کریں ۔ طلبہ کے بیمار ہونے کے پیچھے انتظامیہ الگ الگ وجوہات بتا رہا ہے ۔ وہیں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اصل اسباب کی جانچ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ایران میں کئی لوگوں کا خیال ہے کہ لڑکیوں کے اسکولوں کو بند کرنے کی کوشش کی تحت طالبات جان بوجھ کر زہر دیا جا رہا ہے ۔جو ستمبر سے سرکار مخالف مظاہروںکے مرکز میں سے ایک رہا ہے۔ ایران میںلڑکوں کیلئے الگ اسکول ہے اور لڑکیوںکیلئے الگ ،کچھ طلبہ اور والدین کا خیال ہے کہ حال ہی میں سرکار مخالف مظاہروںمیں حصہ لینے کے سبب اسکولی طالبات کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے۔ لیکن بیمار ہونے کے اسباب کو ابھی تک صاف پتہ نہیں لگ سکا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!