ممبرشپ جانے کے بعد کانگریس کی پہلی پریکشا!

کانگریس نیتا راہل گاندھی کی لوک سبھا ممبر شپ منسوخ ہونے کے ساتھ ہی 2024کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کا خاکہ بننا طے ہو گیا ہے ۔ پہلا سیاسی مورچہ اگلے ماہ ہونے والے کرناٹک اسمبلی چناو¿ ہوگا ۔ اس واقعے کے بعد بدلنے والے سیاسی جائزوں اور آنے والے نتیجوں کا اثر مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر پڑے گا۔ کرناٹک میں بھاجپا اور کانگریس کے درمیان چناو¿ مہم کا ایک اہم اشو ہوگا کہ راہل کی پارلیمنٹ سے برخاستگی ۔ کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں پارٹی ابھی تک 124سیٹوں پر اپنا امیدوار اعلان کرچکی ہے ۔ باقی سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان فی الحال ٹال دیا ہے۔ اس کی کوشش یہ ہے کہ جے ڈی ایس کے ساتھ بھلے ہی رسمی سمجھوتہ ہو لیکن اس کی باقاعدہ پہل ہونی چاہئے ۔ اس بات چیت کی کمان خود راہل اور پرینکا گاندھی نے سنبھالی ہوئی ہے۔ ملکارجن کھڑگے اور سونیا گاندھی اس کام میں مدد کر رہیں ہیں ۔ یہ بھی مانا جا رہاہے کہ چناو¿ کمیشن جلد ہی وائیناڈ لوک سبھا حلقے میں چناو¿ کا اعلان کردے گاجو راہل گاندھی کی وجہ سے خالی ہوئی ہے ۔ پارٹی میں اس بات پر بھی دباو¿ پر وائیناڈ سے پرینکا گاندھی کو امیدوار بنایا جائے لیکن ابھی فیصلہ نہیں ہو ا ہے اور یہ نوٹیفیکیشن آنے کے بعد ہی ہوگا۔ کانگریس کے حکمت عملی سازوں کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ایکتا ہمیشہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہوتی ہے ۔اب کانگریس کیلئے جو پارٹیاں ساتھ ہیں ان میں وی آر ایس ،عام آدمی پارٹی، ترنمول کانگریس شامل ہیں ۔لیکن پچھلے دنوں وی آر ایس نے اپنے موقف میں کافی تبدیلی دکھائی ہے ۔چوںکہ وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راو¿ کی بیٹی کے کویتا کو بھی دہلی شراب گھوٹالے میں ای ڈی نے پوچھ تاچھ کیلئے بلایا تھا۔ وہیں عام آدمی پارٹی کے نیتا منیش سسودیا اور ستیندر جین سی بی آئی اور ای ڈی کے شکنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے نیشنل کنوینر اروند کیجریوال نے راہل گاندھی کی ممبر شپ منسوخ کرنے کو لیکر بھاجپا اور وزیر اعظم کے خلاف جتنا جارحانہ بیان دیا ہے اس کے کانگریس میں کافی جوش ہے۔ اسی طرح ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک اور ان کی بیوی ای ڈی کے دفتروں کے چکر لگا رہے ہیں۔ ان تینوں پارٹیوں کے علاوہ آر جے ڈی کے نیتا لالو پر ساد یادو ،رابڑی دیوی،تیجسوی یادو،میشا بھارتی ،اور این سی پی کی نیتا سپریا سولے ،شیو سینا کے نیتا سنجے راو¿ت جیسے تمام نیتاو¿ں پر الگ الگ ایجنسیوں نے کیس درج کر رکھے ہیں ۔کانگریس کا ماننا ہے کہ بھاجپا ان معاملوں کا استعمال اپوزیشن اتحاد کو توڑنے کیلئے کر سکتی ہے۔ لیکن زیادہ تر نیتاو¿ں نے یقین دلایا ہے کہ اس ایکتا کو توڑنا اب مشکل ہے ۔ کرناٹک کے چناو¿ کے نقطہ نظر سے کافی اہم ہے۔ راہل گاندھی کی ممبر شپ منسوخ ہونے کے بعد کانگریس کی یہ پہلی پریکشا ہوگی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟