چھاپے کیا بھاجپا کی چناوی حکمت عملی کا حصہ ہےں؟

عام آدمی پارٹی سے لیکر آ ر جے ڈی سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے نیتاو¿ں کے خلاف ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس ،سی بی آئی کی کاروائیاں بی جے پی کی چناوی فائدے سے وابسطہ ہو سکتی ہیں۔ انگریزی اخبار دی ٹیلی گراف میں شائع خبر کے مطابق بھاجپا کی ذرائع مانتے ہیں کہ یہ کاروائی آنے والے عام چناو¿ کیلئے پارٹی سے منسلکہ تیاریوں سے جڑی ہو سکتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگا بھی یہی مانتے ہیں 2024کے لوک سبھا چناو¿ تک یہ اتھل پتھل جاری رہے گی ۔ اپوزیشن پارٹیوں پر چھاپے جاری رہیںگے۔ بھاریہ جنتا پارٹی کے ذرائع کے مطابق بی جے پی سال 2024میں چار سو سے زیادہ سیٹیں جیتنا چاہتی ہے جس کیلئے اسے اپوزیشن کو بانٹے رکھنا اور اس کو الجھائے رکھنا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی مسلسل تیسری مرتبہ چناو¿ جیت کر نہ صرف بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہر کے ریکارڈ کی برابری کرنا چاہتے ہیں بلکہ جیت کے فرق کے لحاظ سے بھی ان سے آگے نکلنا چاہتے ہیں۔ بھاجپا کی مرکزی لیڈرشپ عام چناو¿ میں بی جے پی نے 543سیٹوں میں سے 303سیٹیں جیتی تھی ۔ وہیں دوسری پارٹیوں نے 50سیٹیں جیتی تھی اخبار نویسوں سے بات چیت میں ایک بی جے پی لیڈر نے بتایا کہ سال 1962میں نہرو نے 494سیٹوں والی لوک سبھا میں 361سیٹیں جیتی تھی ہمار نشانہ اس سے آگے نکلنے کا ہے۔ حالاںکہ بی جے پی کے چناوی حکمت عملی ساز مانتے ہیں کہ آنے والے چناو¿ میں 400سیٹیں حاصل کرنا تو دور پچھلے پر فارمنس کو بنائے رکھنا چنوتی بھرا کام ہوگا۔بی جے پی کے اندرونی تجزیہ کے مطابق پچھلے عام چناو¿ کے بعد سے پی ایم مودی کی مقبولیت اور امیج دونوںہی بڑھی ہیں۔لیکن پارٹی مانتی ہے کہ جیت کے فرق کو پہلے سے بڑھانے کیلئے اتنا کافی نہیں ہوگا۔ بی جے پی کے پاس اتحادیوں کے نام پر اب کوئی بڑا نام نہیںہے۔ جنتا دل یونائیٹید اکالی دل ان سے پہلے ہی کنارہ کر چکے ہیں اور شیو سینا دو ٹکڑوںمیں بٹ چکی ہے۔ بھاجپا کے ایک نیتا نے کہا کہ پچھلے سے زیادہ سیٹیں جیتنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ اپوزیشن کو پوری طرح بانٹنا اور پریشان رکھنا اور بے عزت کرنا ہوگا۔ بھاجپا لیڈر نے بتایا کہ دیش کی جنتا سمجھتی ہے کہ کانگریس اور زیادہ تر علاقائی پارٹیاں بدعنوان ہیں ۔ مودی نے یوم آزادی پر کرپشن کے خلاف جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا اب اسی سمت میں قدم بڑھائے جا رہے ہیں۔ بھاجپا ترجمان گورو بھاٹیہ نے پچھلے اتوار کو بہار کے وزیر اعلیٰ کا نام لیتے ہوئے کہا تھا کہ نتیش کمار جی کیا آپ نے نہیں کہا تھا کہ لالو یادو ،تیجسوی یادو ،رابڑی دیوی کے خلاف کرپشن کے سنگین الزام ہیں اور کیس ہیں ان کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ۔ ایک آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ بھاجپا نہ صرف اپوزیشن کو بانٹنا چاہتی ہے بلکہ اپنے حریفوں کو اقتصادی طور سے بھی کنگال کرنا چاہتی ہے ۔ سبھی جانتے ہیں کہ چناو¿ میں پیسے کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!