آمنے سامنے!

عام آدمی پارٹی نے تہاڑ جیل میں سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی حفاظت کو لیکر تشویش جتائی ہے اور الزام لگایا کہ انہیں خطرناک جرائم پیشہ قیدیوں کے ساتھ والے بیرک میں رکھا گیا ہے۔حالاںکہ جیل حکام نے پارٹی کے اس الزا م کو مستردکر دیا ہے ۔ ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ سسودیا کو جیل میں ویپشیانہ سیل میں رکھنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔اور انہیں بڑے جرائم پیشہ افراد کے ساتھ میں بنے بیرک میں رکھا گیا ہے ۔عآپ پارٹی نے الزام لگایا کہ سسودیا کو مرکزی تفتیشی ایجنسیوںنے ذہنی طور پر ٹارچر کیا اور پھر انہیں خطرناک کرائم ریکارڈ والے جرائم پیشہ کے ساتھ تہاڑ جیل نمبر 1میں رکھا گیا ہے۔ ان پر ان کاغذات پر دستخط کرنے کا بھی دباو¿ بنایا جا رہا ہے جہاں ان کے خلاف جھوٹے الزام لگائے گئے ہیں ۔جیل افسران نے الزام کو بے بنیاد قراردیا اور کہا کہ منیش سسودیا کی حفاظت کو دماغ میں رکھتے ہوئے انہیں الگ وارڈ میں رکھا گیا ہے جس میں بہت کم قیدی ہیں جو خطرناک ملزمان کی کٹیگری نہیں ہیں۔ ان کا اچھا برتاو¿ ہے جیل حکام کے مطابق الگ کوٹھری ہونے سے ان کیلئے بلا رکاوٹ کے دھیان لگانا یہ ایسی مصروفیات ممکن ہے ۔ان کی حفاظت کیلئے جیل قواعد کے مطابق سبھی بندوبست کئے گئے ہیں۔ انہیں جیل میں رکھنے کیلئے کسی بھی طرح کے الزام بے بنیاد ہیں ۔وہیں آمنے سامنے کی ٹکر میں دہلی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر رام بیر سنگھ بیدھوڑی نے کہا کہ سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا جیل میں پوری طرح محفوظ ہیں ۔عام آدمی پارٹی نیتا بلاوجہ بیان بازی کر رہے ہیں۔سسو دیا کو جیل میں بتائے گئے خطرے کے پیچھے عآپ نیتاو¿ں کا ہی کوئی خطرناک مشن ہو سکتا ہے کیوں کہ جیل تو دہلی سرکار کے ماتحت ہے عآپ کے ترجمان سوربھ بھاردواج نے جس طرح جیل میں سسودیا کیلئے خطرہ بتایا ہے ،یہ تو انہیں عآ پ سرکار ہی لاپروائی ،سازش کے تحت ہی ہو سکتا ہے ۔ اس میں کسی اور کا کوئی ہاتھ نہیں ہے ۔اگرجیل میں سسودیا کو کوئی خطرہ محسوس ہو رہا ہے تو اس کے بارے میں دہلی سرکار کوئی قدم کیوں نہیں اٹھا رہی ہے ؟ عآ پ سرکا ر کوہی بتانا ہوگا کہ وہ ایسی لاپرواہیاں کیوں کر رہی ہے ۔جنتا پوچھنا چاہتی ہے کہ آخر اس کے پیچھے عام آدمی پارٹی کی ہی کوئی سازش تو نہیں ہے؟ ای ڈی کے ذریعے سسودیا کی گرفتاری کولیکر پر دیش بھاجپا صدر ویریندر سچدیوا نے کہا کہ سسودیا شراب گھوٹالے کے کئی فائدہ یافتگان کی بڑی چین کا حصہ ہیں اور ان کی گرفتار ی تو ہونی ہی تھی۔شراب گھوٹالہ دہلی سرکار کا بڑا اسکینڈل ہے ۔اب عام آدمی پارٹی جب کسی بھی چناو¿ میں جائے گی تو اس سے پہلے منیش سسودیا پر جواب دینا ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!