ایک تیر سے کئی نشانے !

گورنروں کی تازہ تقرری سے کئی ریاستوںمیں مختلف سیاسی تجزیوں کو ذہن میں رکھ کر کئی ہے ۔ اس میں کوئی معمہ نہیں کہ تازہ تقرری آنے والے اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھ کر کی گئی ہے ۔ اسام کے نئی گورنر گولاب چند کٹاریہ ابھی تک راجستھان اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تھے اور انہیں ریاست کے وزیر ااعلیٰ کے عہسے کے امیدواں میں سے دیکھا جا رہا تھا۔راجستھا ن میں اس سال کے آخر میں چناو¿ ہوںگے راجسھتان بھاجپا یونٹ میں گروپ بندی کو دور کرنے اور چناو¿ میں اتحاد دکھانے و متحد ہ چہرہ سامنے رکھنے کیلئے جد جہد میں لگی قومی لیڈرشپ کے ساتھ کٹاریہ کے سرکا ری عہدے پر ترقی سے اس پر دباہ کچھ کم ہو سکتاہے ۔ ذرایع نے کہا کہ یہ قدم ریاستی یونٹ کا تجزہ بدل سکتا ہے ۔میگالیہ اور ناگالینڈ میں 27فروری کو ہونے جارہے چناو¿ میں پولینگ ہونے کے ساتھ پارٹی دونوں ریاستوںمیں راج بھون میں ایک تجربہ کار گورنر کو بٹھانا چاہتی تھی۔ دونو ں ریاستومیں ساسی عدم استکام اور بار بار تبدیلی کی تاریخ ری ہے۔ ایسے میں گورنر چنا کے بعد کے حالات میں اہم ترین رول نبھاتے ہیں۔ بہار کے موجودہ گورنر سندر پھاگو چچوہان کو میکھالیہ بھیجا گیا ہے ۔ منی پور کے گورنر اور بنگال میں نگراں گورنر رہے ایل گنیشن کو ناگالینڈ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ سابق لوک سبھی ایم پی اوربھجا کے سنئر لیڈر سی پی رادھا کرشنن کو تمل ناڈو بھاجپا یونٹ سے باہر ہونے سے پردیش صدر ا نا ملئی کی پوزیشن اور مضبوط ہو سکتی ہے۔ رادھاکرشنن کے پریس صدر کے ساتھ اختلافات تھے اور ان کے طریقے کار کو لیکر شکایت تھی ۔ اب بھاجپا لیڈرشپ کافی خوش ہے ۔کرناٹک چناو¿ کیلئے انا ملئی کو معاون انچارج مقرر کرنے کا لیڈرشپ کا قدم اس کا ایک اشارہ ہے۔ رادھا کرشنن نے دو بار 1994اور 1999کوئنبٹور لوک سبھا سیٹ جیتی تھی ۔اور ریاست میں پارٹی تنظیم کو کھڑا کرنے میں اہم رول نبھایا ۔ وہ ریاستی یونٹ کے صدر بھی تھے اور بھاجپا کیلئے کیرل کے انچارج بھی تھے ۔ امکان ہے کہ بھاجپا لیڈرشپ انا ملئی کو کوئنبٹور سے پھر لوک سبھا کا امیدوار بنا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق مرکزی وزیر شیو پرتاپ شکلا کا ہماچل پردیش کے گورنر کی شکل میں تقرری امید کے مطابق ہے۔ ان کا آر ایس ایس میں ایک مضبوط بنیاد رہی ہے۔ اس لئے بھاجپا لیڈرشپ نے ایک تیر سے کئی نشانے تاکنے کی کوشش کی ہے۔یہ داو¿ کتنا صحیح بیٹھتا ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟