دیش چھوڑنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ!

سرکارکی جانب سے جمعرات کو راجیہ سبھا میں پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال2011سے اب تک 16لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوںنے اپنی ہندوستانی شہریت چھوڑدی ہے۔ان میں زیادہ تر 2,25,620ہندوستانی ایسے ہیں جنہوںنے پچھلے سال ہی ہندوستانی شہریت چھوڑی ہے ۔اس بارے میں ایس جے شنکر نے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی تھی۔ کاروبار، نوکری اور تعلیم اور دیش کے تنک ماحول دیش چھوڑنے کی خاص وجوہات ہیں۔پیسے والا طبقہ ہندوستان میں مالی بڑھتے پابندیوں سے دکھی ہوکر یا تو دوبئی جا بسے یا کسی دوسرے ملک میں شہریت لے لی ۔ یہ طبقہ یہاں گھٹن محسوس کرنے لگا تھا۔ گزشتہ 12سال میں امریکہ کی شہریت لینے والوں کے تعداد سب سے زیا دہ رہی۔ ہندوستانی آئین دوہری شہریت رکھنے کی اجازت نہیں دیتا ۔ہندوستانی شہریت ایکٹ 1955کے مطابق بھارت کے شہری رہتے ہوئے آپ دوسرے دیش کے شہری نہیں بن سکتے ۔اگر کوئی شخص ہندوستانی شہری رہتے ہوئے دوسرے دیش کی شہریت اختیار کرتا ہے تو ایکٹ کی دفعہ 19کے تحت اس کی شہریت ختم کی جا سکتی ہے ۔ پڑھائی ،نوکری ،کاروبار کیلئے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد بڑھی ہے ۔ سال 2011کے بعد سے ہندوستانی شہریت چھوڑنے والے ہندوستانیوں کی کل تعداد1663440ہے وزیر خارجہ نے ان 135ملکوں کی فہرست بھی دستیاب کرائی جن کی شہریت ہندوستانیوں نے حاصل کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2021میں ہندوستانی شہریت چھوڑنے والے ہندوستانیوں کی سب سے زیادہ تعدا د امریکہ کی تھی جو 77284ہے دوسرے نمبر پر آسٹریلیا رہا جہاں 23533ہندوستانیوں نے شہریت اختیار کی اس فہرست میں تیسرا نمبر کینیڈا کا ہے جہاں 21597لوگوں نے شہریت لی۔ چوتھے نمبر پر انگلینڈ رہا جہاں 14637ہندوستانیوں نے شہریت لی ۔ہندوستانیوں کی کم و بیش سب سے کم شہریت لینے والا ملک اٹلی ہے جہاں 5986ہندوستانی ،نیوزی لینڈ 2043،سنگاپور 2516،جرمنی 2381نیدولینڈ 2187،سویڈن 1841اور اسپین 1595لوگوں نے بھارت کی شہریت چھوڑنے والوں کی جو خاص وجوہات رہی ہےں ان میں سب سے زیادہ ایم پڑھائی ،نوکری اور کاروبار سامنے آئے ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ حد تک رہن سہن کے معیار کو لیکر بھی لوگوں نے بیرون ممالک کی شہریت حاصل ہے ۔ ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو سرکار پانبدیاں اور کشیدہ ماحول سے عاجز آکر دیش چھوڑنے پر مجبور رہوئے ۔ امریکہ ،آسٹریلیا ، اور کینیڈا کی طرف رخ کرنے کی وجہ رہن سہن بھی رہا ہے۔ جہاں تک تعلیم کا سوال ہے تو سال2020کے مقابلے 2021میں امریکہ جانے والے طلبہ کی تعدا د میں 10فیصدی سے بھی زیادہ اضافہ ہواہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق بیرون ملک جانے والے طلبہ میں سے 60سے زیادہ نوجوان دیش واپس نہیں لوٹتے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟