ہر یانہ ترقی :اہل لیڈرشپ و ان کی ٹیم !

چاہے وہ مر کزی سرکار ہو یا ریاستوں کی حکومتیں ہوں یا پھر کوئی بھی تنظیم ہو اس کی کامیابی کیلئے ایک مظبوط لیڈرشپ جو کہ واضح ہدایت دے ۔ انتظامی حکام جو سرکار کی پالیسیوں کو پوری ایمانداری سے زمین پر اتاریں انتہائی امیدا فزا ہے اگر پالیسیاں صحیح ہیں لیکن ان کے عمل میں کمی رہ جاتی ہے تو اس کا فائدہ ان لوگوں تک نہیں پہنچتا جنہیں ملنا چاہئے ۔ دیش کی سب سے کامیاب ریاستوں میں ہر یانہ کا نمبر بہت اونچا ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقیاتی کاموں کو ہر یانہ ریاست نے جس بخوبی و ایمانداری کے ساتھ جنگی سطح پر نافذ کرکے ایک نئی مثال قائم کی جا رہی ہے اس کا اہم کریڈٹ جہاں وزیر اعلیٰ منو ہر لال کھٹر کو جاتا ہے وہیں ان کی انتظامیہ ٹیم جس میں چیف سیکریٹری سنجیو کوشل (آئی اے ایس ) وزیر اعلیٰ کے اڈیشنل پرنسپل سیکریٹری و اطلاعات رابطہ عامہ و لینگویج ، ہر یانہ ،چنڈی گڑ کے جنرل ڈائریکٹر امت اگروال (آئی اے ایس) سمیت بھاجپا کے پر دیش صدر اوم پرکاش دھنکڑ کو جاتا ہے جن کے آپسی تال میل سے جہاں ہر یانہ میں آزادی کے امرت مہوتسو کو جنگی سطح پر مشتہر کر اس کی دھاک دنیا کے ملکوں میں بیٹھ گئی ہے وہیں اطلاعات رابطہ عامہ و لینگویج محکمہ کے جنرل ڈائریکٹر امیت اگروال نے پرائیویٹ سبھی کو لیکر پرنٹ میڈیا و الیکٹرونک اور سوشل میڈیا میں بہتر کوریج کر وایا ۔ یہ کم ہی دیکھا گیا ہے جب کوئی سینئر آئی اے ایس افسر ریاست و دیش کے ترقیاتی و اہم ترین کوریج کر وانے کیلئے خود اتنی دلچسپی لیں ؟ اسی سیریز میں ہریانہ میں ہر ایک شخص کو ٹائلنٹ بنا نے کیلئے وزیر اعلیٰ منو لال کھٹر کے ذریعے اپنی کوششوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنے سینئر افسران کے ساتھ مل کر وزیر اعلیٰ انتودے اتتھا ن پریوار یوجنا تیار کی ہے اس اسکیم کے تحت سماج کے ہر شخص کے آمد نی کو ایک لاکھ اسی ہزار روپے کر نے کیلئے روزگار موقع مہیا کر وائے جا رہے ہیں اس کے لئے گاو¿ں گاو¿ں کے وارڈوں میں جاکر انتودے میلوں کا انعقاد کر قرضے وغیرہ کی سہولیات دستیاب کر وائی گئیں ہیں۔ منوہر لال نے دیش میں سب سے پہلے فیملی شناختی کارڈ کو ضروری کیا اور اس فیملی شناختی کارڈ کے ساتھ ہی سرکار کی سبھی اسکیموں کو جوڑنے کا کام بھی کیا گیا ہے ۔اس اسکیم سے اب لوگوں کو گھر بیٹھے بڑھاپا پینشن ،ودوا پینشن ، قرض جیسی سہولیات پسماندہ طبقے کے سرٹیفیکٹ کے ساتھ درج فہرست برادری کا سرٹیفیکٹ گھر بیٹھے پا رہے ہیں سرکار نے کسانوں کے مفادات کو دھیا ن میں رکھتے ہوئے فصل بیمہ اسکیم میری فصل میری تفصیل ،سسٹم کو لاگو کیا ہے ۔ کسانوں کو ایم ایس پی دیکر خطرے کو کم کرنے کا کام کیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال ،وزیر کھیل سندیپ سنگھ کی قیادت میں نئی کھیل پالیسی تیار کی گئی ہے اس پالیسی سے بین الاقوامی سطح پر دیش کیلئے میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں کو کروڑوں روپے کے انعام رقم کے ساتھ سرکار ی محکموں میںکھیل کوٹے سے پہلی فرسٹ کلاس نوکریاں بھی دی گئیں ہیں اس کھیل پالیسی سے متاثر ہو کر ہر یانہ کے کھلاڑیوں نے ٹوکیو اولمپک اور کامن ویلتھ گیمز میں اور دیش کے کھلاڑیوں نے 20میڈل جیت کر دیش کا نام روشن کیا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟