ہنی ٹریپ میں پھنسیں گی کئی سرکردہ ہستیاںاور صحافی

مدھیہ پردیش میں ہنی ٹریپ ریکٹ کے انکشاف نے کئی سرکردہ ہستیوں اور حکام ،تاجروں و صحافیوں کی نید اُڑا دی ہے ۔دیش کا سب سے بڑا بلیک میلنگ سیکس اسکینڈل معاملے سے وابسطہ چار ہزار فائلیں جانچ ایجنسیوں کو مل چکی ہیں ۔اور فائلوں کے ملنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے اب اس کیس میں ایک اور دلچسپ موڑ آگیا ہے ہنی ٹریپ معاملے میں دیگر ملزمان کے ساتھ گرفتار ہوئی اٹھارہ سالہ مونیکا یادو سرکار گواہ بننے کو تیار ہو گئی ہے ۔وہ اس معاملے میں اب اہم گواہ ہوں گی ۔مونیکا کے سرکاری گواہ بننے کی یہ بات تب سامنے آئی جب ایک دن پہلے ہی اس کے والد نے انسانی اسمگلنگ معاملے میں پانچ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی اندور مونسپل کارپوریشن کے چیر مین انجینر ہربجن سنگھ کی شکایت پر پولس نے مونیکا کے علاوہ آرتی دیال سویتا سوپلن جین،سویتا وجے جین برکھا ،سونی اور ایک ڈرائیور اوم پرکاش کو گرفتار کیا تھا ۔انجینر نے الزام لگایا کہ ایک ملزم خاتون نے ان سے دوستی کر ایک قابل اعتراض ویڈیو بنایا اور اس کی بنیاد پر تین کروڑ روپیہ کا ذر فدیہ مانگا پولس کے ذرائع کے مطابق اس گینگ کو شیوتا جین چلا رہی تھی ۔مدھیہ پردیش کے اس ہائی پروفائل ہنی ٹریپ اور زبردستی وصولی معاملے میں بھوپال کے کئی صحافیوں کے نام سامنے آرہے ہیں ۔معاملے میں مبینہ رول والے صحافیوں میں ہندی اخبار کا ایک ریزیڈنٹ ایڈیٹر ،نیوز چینل کا ایک کیمرہ مین ریجنل ٹی وی چینل کا مالک شامل ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ صحافی ثالثیوں کے طور پر افسروں اور ہنی ٹریپ کی اہم ملزمہ کے بیچ سودا کراتا تھا ۔میڈیا رپورٹ نے دعوی کیا ہے کہ اس معاملے میں کچھ صحافیوں کی شمولیت پر اندور سے شائع ایک ہندی اخبار کے چیف ایڈیٹر نے کہا کہ بھوپا ل میں کئی برسوں سے کچھ صحافی ایسے معاملوں میں ملوث پائے گئے ہیں ایس آئی ٹی ان کو گرفتار کی گئی عورتوں کی کال ڈٹیل سے نیتاﺅں افسروں کے ساتھ بڑے کاروباریوں سے بھی رشتہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ان میں کئی صنعت کار بلڈر ،بازاروں کے بڑے نامی گرامی تاجر شامل ہیں ۔مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ بالا بچن سنگھ نے کہا کہ اگر ہنی ٹریپ کی جانچ میں کسی بڑے سیاست داں کا مجرمانہ کردار سامنے آتا ہے تو وہ قانونی کارروائی سے نہیں بچ سکے گا وہیں کانگریس کے ترجمان مانک اگروال کا کہنا ہے کہ یہ سب شیوراج کے عہد میں شروع ہو ا تھا معاملے میں ابھی اور کئی بے جی پی نیتا شامل ہیں ۔اب یہ پانچ سے چھ ریاستوں تک پھیل چکا ہے ۔ادھر اترپردیش سرکار کی طرف سے بنائی گئی ایس آئی ٹی ٹیم نے بدھ کی صبح اندور پہنچ کر ملزمہ مونیکا سے پوچھ تاچھ کی ہے اور اسے کسی خفیہ ٹھکانے پر لی گئی ہے ۔اور اس سے چار گھنٹے تک تفتیش کی آنے والے دنوں میں یقینی طور سے ہنی ٹریپ معاملے میں کئی سنسنی خیز خلاصہ ہونے کا امکان ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!