آخر زمیں پر آیا پاکستان کھولا ائیر اسپیس
آخر کار پاکستان بھارت کے غیر فوجی جہازوں کے لئے اپنا ہوائی ژون جسے اس نے بالا کوٹ ائیر اسٹرائک کے بعد اچانک بند کر دیا تھا اب وہ اسے کھولنے کے لئے مجبور ہو گیا ۔بالاکوٹ ائیر اسٹرائک کے بعد اس نے 26فروری سے یہ پابند ی لگائی ہوئی تھی حال ہی میں پاکستان نے کہا تھا کہ بھارت جب تک سرحد کے قریب بنے ہوائی اڈوں سے اپنے جنگی جہازوں کو نہیں ہٹاتا یہ پابندی جاری رہے گی ۔حالانکہ اس پابندی کی وجہ سے پاکستان کو کافی مالی نقصان بھی اُٹھانا پڑا تھا اور اس سے پاکستان کو قریب 100ملین ڈالر(688کروڑ روپئے )کی چپت لگی ہے ۔فروری سے جون تک قریب 400 پروازوں پر پاک ائیر اسپیس بند ہونے کا اثر پڑا تھا ۔اس قریب پانچ مہینے میں پاکستان نے اپنا ائیر اسپیس بند کرنے کی پانچ بار میعاد بڑھائی تھی چونکہ بھارت نے پاکستان کی طرف سے ائیر اسپیس کھولنے کے لئے جو مانگ رکھی گئی تھی اس پر بھارت نے غور کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔اس لئے یہ مانا جا رہا تھا کہ وہ ہندوستانی جہازوں کے لئے اپنا ائیر اسپیس بند ہی رکھے گا لیکن اب اس نے اپنے یکدم فیصلے کو بدلنا بہتر سمجھا بلا شبہ اس پابندی کے چلتے ہندوستانی ہوائی جہازوں کو لمبی دوری طے کرنی پڑ رہی تھی ۔جس سے سب سے بڑا نقصان ہماری ائیر انڈیا کو ہوا جو قریب 550کروڑ روپئے تک کا بتایا جاتا ہے ۔ہوائی کمپنیوں میں اکیلے ہی سب سے زیادہ نقصان 491کروڑ روپئے کا ائیر انڈیا کو اُٹھانا پڑا تھا ۔بے شک پاکستان کے اس قدم سے پاکستان خود بھی پریشان تھا اسے ائیر ٹیکس سے متعلق فیس سے بھی محروم ہونا پڑ رہا تھا یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے پاکستان جس قدر مالی بحران سے دو چار ہو رہا ہے یہ ماننے کے لئے پاکستان کے سامنے وجوہات ہیں اسی اقتصاد ی بحران نے پاکستان کو ہندوستانی ہوائی جہازوں کے لئے ہوائی راستہ کھولنے کے لئے مجبور کیا ۔دہلی ،ممبئی سیکٹر کی بات کر لیں تو دہلی سے اڑان بھرنے والا جہاز امرتسر ہوتے ہوئے پاکستان کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے سیدھے دوبئی چلا جاتا تھا لیکن پابندی کے بعد وہ ممبئی کے اوپر سے اڑتے ہوئے بحر عرب ہوتے ہوئے دوبئی جاتا تھا اس سے جہاز کو چالیس سے 45منٹ کا زیادہ وقت لگتا تھا ۔اس بابندی کے سبب ائیر انڈیا کو صرف خلیج کے ملکوں سے پرواز کرنے کےلئے متابادل راستہ اپنانا پڑ رہا تھا بلکہ امریکہ اور یوروپی راستوں کے لئے بھی لمبا راستہ طے کرنا پڑ رہا تھا وزیر ہوا بازی ہردیپ سنگھ پوری نے 3جولائی کو پارلیمنٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان کے ذریعہ اپنا ہوائی زون بند کرنے سے 2جولائی تک ائیر انڈیا کو 491کروڑ روپئے کا نقصان ہو چکا ہے اور اب تو یہ 500کروڑ سے اوپر بھی پہنچ گیا ہوگا ۔یہ اچھا ہوا کہ آخر کار پاکستان کو عقل آگئی اور اس نے اپنی مرضی سے اپنا ہوائی راستہ کھول دیا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں