ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان کی بخیریت وطن واپسی
آخر کار 56گھنٹوں کے بعد ہندوستانی یودھا وطن لوٹ آئے اور پورے دیش نے سر آنکھوں پر بٹھایا ۔واضح ہو کہ پاکستانی جنگی جہازوں کے ذریعہ ہندوستانی ہوائی سرحد کی خلاف ورزی کے دوران قابل قدر بہادری کا مظاہر کرنے والے ہندوستانی جانباز ونگ کمانڈر ابھینندن وردھمان جمعہ کی رات کو پاکستان سے واپس لوٹ آئے تھے ان کی واپسی پر پورے دیش نے سکون کا سانس لیا ۔لوگوں میں خوشی کے آنسو تھے ۔ابھینندن کی وطن واپسی پر پورے دیش کی نگاہیں واگا سرحد پر دن بھر لگی رہیں شروع میں بتایا گیا تھا کہ صبح دس بجے تک وطن کی سر زمین پر قدم رکھیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا پھر بتایا گیا کہ وہ بارہ بجے تک آجائیں گے پھر بھی ایسا نہیں ہوا اب وقت بدلتا رہا پھر خبر ملی بیٹینگ ریٹریٹ کے دوران پاکستان ابھینندن کو سونپے گا کیونکہ وہ اس کو ایک میڈیا ایونٹ بنانا چاہتا ہے ۔لیکن وہ بھی وقت نکل گیا اس سے لوگوں میں بے چینی بڑھتی جا رہی تھی ۔آخر ایسا کیا ہو رہا ہے جس کی وجہ سے ابھینندن کی واپسی میں دیر ہو رہی تھی بہرحال آخر میں رات کے سوا نو بجے کے قریب ابھینندن نے بھارت کی سرزمین پر قدم رکھا اب پتا چلا ہے کہ پڑوسی دیش کاغذی خانہ پوری کوٹ کچہری اور ویڈیو بنانے کے نام پر پینترے بازی دکھانے سے بھی نہیں چوکا رات نو بجے کے بعد ابھینندن واغا بارڈر پر گھنٹوں انتظار کے بعد جب وطن میں داخل ہوئے تو پورے دیش میں جشن منایا گیا پٹاخے چھوڑے مٹھائیاں بانٹی بھنگڑا ڈانس ہوا ۔ہندوستان ،اسلام آباد اسپیشل جہاز بھیج کر ابھینندن کو لان چاہتا تھا لیکن پاکستان نے اس درخواست کو نا منظور کر دیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی عرضی داخل کرکے رہائی روکنے کے مانگ کی گئی پائلٹ کو چھوڑنے سے عین پہلے ابھینندن کا ویڈیو بیان ریکارڈ کیا گیا ۔اس میں دیری ہوئی اس کی کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ونگ کمانڈر ابھینندن کو واپس کرنے میں بہت ہمت و بھائی چارگی کا ثبوت دیا ہے حالانکہ انہوںنے ایسا کرنے میں بہت خطرہ مول لیا کیونکہ پاک فوج اتنی جلدی ابھینندن کو واپس کرنے کے موڈ میں نہیں تھی لیکن عمران نے پاک پارلیمنٹ میں جب ایک بار رہائی کا علان کر دیا تو فوج سمیت عمران کے سیاسی حریفوں کے ہاتھ بندھ گئے پاکستان کے اندر ہندوستانی پائلٹ کو ساٹھ گھنٹے بعد لوٹا دینا پاک فوج کو راس نہیں آیا ۔پاک ٹی وی پر عمران خان کو چن چن کر گالیاں دی جا رہی ہیں فوج کا ربڑ اسٹمیپ مانے جانے والے عمران نے ہمت کا ایسا ثبوت دیا ہے جس کے نتیجوں نے پاکستان کی سیاست میں بھگتنے پڑ سکتے ہیں ۔پورے دیش نے ابھینندن کی بخیریت واپسی کا جشن اس لئے بھی منایا کہ پاکستان کاجنگی قیدیوں کی رہائی کا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں رہا۔1999میں کارگل میں پاکستان نے گھس پیٹھ کی تھی اس کا پتہ کیپٹن سوربھ کالیا اور ان کی ٹیم نے لگایا تھا اس کے بعد کارگل جنگ کے دوران پاک فوج نے کیپٹن سوربھ کالیا اور ان کے پانچ ساتھیوں کو پکڑ لیا تھا ۔پاک فوجیوںنے ان کے ساتھ بربریت کی تھی اور بعد میں کیپٹن کی لاش پاک نے بھارت کو سونپ دی تھی ۔اس وقت کیپٹن کالیا کے جسم کو کئی جگہ سے کاٹا گیا تھا ۔اور اس کے کچھ اعضاءغائب ملے تھے کانوں میں گرم سلاخیں ڈالی گئیں یہی نہیں ان کی آنکھیں تک فوڑ دی گئیں تھی ۔کارگل جنگ کے دوران ہی اسکوائڈرن لیڈر اجے اہوجا کو جب وہ کنٹرول لائن پر گشت کر رہے تھے تو انہیں پتا چلا تھا فلائٹ لیفٹی نینٹ نچی کیتا پاک سرحد پر ہے جہاں انہیں تلاش کرنا خطرے بھرا ہو سکتا ہے اس کے باوجود وہ جب پاک سرحد میں گھسے بم لگنے سے ان کا جہاز تباہ ہو گیا اور انہیں پاک سرحد میں اترنا پڑا بعد میں اطلاع ملی کہ وہ شہید ہو چکے ہیں جب ان کی لاش سونپی گئی تو پتا چلا کہ انہیں بے حد قریب سے گولیاں ماری گئیں تھیں اس لئے میں کہتا ہوں بھگوان کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ونگ کمانڈر ابھینندن وردمان صحیح سلامت پاک کے چنگل سے نکل آئے ہیں ۔آہستہ آہستہ اور تفصیلات ملیں گی کہ ان کے ساتھ پاکستان میں کیا کیا ہوا تھا ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں