عمران کا شانتی پرستاﺅ دکھاوا ہے مجبوری میں دیا گیا !

پاکستان میں بدھوار کو سب سے زیادہ ہلچل اسلام آباد کے ریڈ زون ائریا اور مظفرآباد آرمی سینٹر میں تھی ۔ریڈ زون ائریا پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا آفس کانسٹیٹیوشن ائیونیو میں ہے ۔جہاں صبح 8:30بجے سے فوجی افسروں اور وزرا کا آنا جانا شروع ہو گیا تھا ۔پاکستان اس تیاری میں تھا کہ عمران خان نے بھارت کے سامنے جو امن مذاکرات کا پرستاﺅ رکھا ہے اس سے مانتا ہے یا نہیں اگر ابھینندن کو چھوڑ دیا جائے تو اس سے کیا پاکستان کی ساکھ دنیا میں سدھرئے گی ؟سبھی سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد بھارت کے سامنے شانتی پرستاﺅ رکھنے کا فیصلہ ہوا باقی دیشوں کو اس کے بارے میں بتانے کی ذمہ داری وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دی گئی ۔انہوںنے جاپا ن سمیت اپنے تین دوروں کو منسوخ کر دیا ۔پاکستان کے پی ایم عمران خان نے سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دو ہندوستانی جنگی جہازوں کو مار گرائے جانے کا دعوی کرنے کے ساتھ ایک بار پھر سے امن کا دکھاوا کیا ۔انہوں نے پھر دہرایا کہ اگر دونوں ملکوں میں جنگ شروع ہوتی ہے تو حالات میرے کنڑول میں ہوں گے ۔اور نہ ہی بھارت کے پردھان منتری نریندر مودی کے ۔اگر بھارت سرکار آتنکواد پر کسی طرح کی بات چیت کرنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں نیوکلیائی کفیل ملک ہونے کے ناطے بھارت پاک کو بات چیت سے اشو کو سلجھانا چاہیے جس دن عمران خان یہ امن کی تجویز دے رہے تھے تو ان کی ائر فور س کے جنگی جہازوںنے آتنکوادی ٹھکانوں پر ہندوستانی کارروائی کے جواب میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی حالانکہ انڈین ائر فورس نے اسے ناکا م کر دیا ۔تھوڑی دیر بعد عمران خان میڈیا سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ ہماری کارروائی صرف یہ بتانے کے لئے تھی کہ اگر آپ ہمارے دیش میں گھس سکتے ہو تو ہم بھی آپ کے دیش میں گھس کر دکھا سکتے ہیں ۔پاکستانی ائر فورس نے بھارت کے دو مگ کو مار گرایا ہم یہ نہیں کہتے ہم پاکستان سے امن مذاکرات نہ کریں لیکن سوال یہ ہے کہ ہم بات کیا کریں گے؟یہ سار اسلسلہ آخر شروع کیوں ہو ا؟یہ پلوامہ حملے کی وجہ سے ہوا ۔بھارت نے کئی بار کہا کہ ہمار جھگڑا پاکستان سے نہیں دہشتگردی سے ہے کیا عمران خان نے کبھی یہ تسلیم کیا ہے کہ حافظ سعید اور مسعود اظہر جیسے شدت پسند پاکستانی پٹھو دیش میں موجود ہیں ۔پاکستان کی سرزمین کا وہ اپنی دہشتگردی کے لئے استعمال کر رہے ہیں اور ہم انہیں آگے ایسے حملے کرنے سے روکیں گے ۔آج تک عمران نے ایک لفظ پلوامہ حملے میں مارے گئے 40جوانوں کو ایک مرتبہ بھی اپنا خراج عقیدت پیش نہیں کیا ۔متاثرہ کنبوں کے طئیں اپنی ہمدردی تک ظاہر نہیں کی ۔امن مذاکرات کا تبھی پیدا ہوگا جب پاکستان پہلی بات تو یہ قبول کرئے کہ حافظ سعید مسعود اظہر پاکستان میں ہیں ۔اور اپنی ناپاک حرکتوں کو انجام دے رہے ہیں اور مستقبل میں ہم انہیں ایسا کرنے سے روک لیں گے ۔کشمیر پر بھی بات ہو سکتی ہے لیکن یہ مسئلہ پچھلی پانچ دہائیوں سے چلا آرہا ہے ۔تازہ نہیں ہے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!