اپنے ہی سابق’ این ایس اے‘ سے بے نقاب ہوتا پاکستان

ممالک حملہ کے سازشیوں کو سزا دلانے کے مسئلہ پر اپنے رول پر ٹال مٹول کرتا رہا پاکستان اب خود اپنے ہی سابق قومی سکیورٹی ایڈوائزر محمود علی درانی کے سنسنی خیز اعتراف سے کٹہرے میں کھڑا ہوگیا ہے۔ پاکستان کی پول درانی نے کھول دی ہے۔درانی نے کہا ہے کہ ممبئی (26/11) حملہ کو پاکستان کی دہشت گردتنظیم نے انجام دیا اور یہ سرحد پار دہشت گردی کی بدنما مثال ہے۔ پیر کو وہ 19 ویں ایشیائی ڈیفنس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے درانی کا یہ بیان نیا تو نہیں ہے لیکن اس سے بھارت سے ثبوت مانگ رہے پاکستان کی پول ضرور کھل جاتی ہے۔ بھارت میں ہوئی چھان بین سے ابتدا میں ہی واضح ہوگیا تھا کہ حملہ کی سازش سے لیکر عمل تک کی خطرناک تیاری کی بنیاد پاکستان میں ہی پڑی تھی اور حملہ کے دوران بھی وہیں سے دہشت گردوں کو ہدایات جاری ہورہی تھیں۔ امریکہ سمیت دنیا کے دوسرے دیش بھی یہ بات مان چکے ہیں کہ اب درانی کے بیان کے بعد بھارت کا موقف کہیں زیادہ مضبوط ہوا ہے۔ بتادیں کہ اہم ترین بات یہ ہے کہ محمود علی درانی اس دوران پاکستان کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر تھے، جب حملہ ہوا تھا۔ حالانکہ انہوں نے اس بار پاکستان حکومت اور آئی ایس آئی کا بچاؤ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ممبئی حملہ میں پاکستان حکومت و آئی ایس آئی کا ہاتھ نہیں تھا لیکن یہ بات کسی کے گلے نہیں اترتی کہ جب پاکستان میں پناہ پائے دہشت گردوں نے حملہ کیا تو پھر پاکستان سرکار کو قصوروار کیوں نہیں مانا جانا چاہئے؟ درانی نے کہا کہ حافظ سعید کے خلاف کوئی کارروائی ہونی چاہئے مگر یہ چھپی بات نہیں ہے کہ بھارت سرکار کی طرف سے سعید کے خلاف پیش کردہ تمام انکشافات اور ثبوتوں کو پاکستان حکومت مسترد کرتی رہی ہے۔ ممبئی حملوں کے بعد اسے کچھ عرصے کے لئے گرفتار ضرور کیا گیا تھا لیکن پاک حکومت کی طرف سے ثبوتوں کے ناکافی ہونے کی بنیاد پر عدالت نے اسے بری کردیا تھا۔ درانی نے یہ باتیں نئی دہلی میں منعقدہ 19 ویں ایشیائی ڈیفنس کانفرنس میں کہی ہیں جہاں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی کارروائی کو تشریح کئے جانے پر غور وخوض کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ٹھوس پالیسی و قواعد بنانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ ایسی کانفرنس میں اگر درانی ممبئی حملہ کو سرحد پار دہشت گردی کی کلاسک مثال بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہر دیش کو یقینی بنانے چاہئے کہ کسی دوسرے دیش پر حملہ کرنے کے لئے اس کی سرزمین کا استعمال نہ ہو، تو کیا اس کا سیدھا نتیجہ یہ نہیں نکلتا کہ بھارت میں دہشت گردوں کے حملوں کے لئے پاکستانی زمین کا استعمال ہورہا ہے اور یہ ہر حال میں روکا جانا چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!