بھاجپا۔ شیو سینا ہنی مون ختم: طلاق کی تیاری

مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا کا ہنی مون اب ختم ہوتا جارہا ہے اور دونوں کے رشتے طلاق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ شیو سینا اور بھاجپا میں کھٹاس اور خلیج بڑھتی ہی جارہی ہے۔ بھاجپا کے ترجمان مادھو بھنڈاری نے شیو سینا سے پوچھا ہے کہ بھاجپا سے کب طلاق لے رہو ہے؟ جواب میں پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے راوت نے جمعہ کو بتایا کہ مہاراشٹر میں ہمارے دم پر ٹکی ہوئی ہے اس بات کا خیال رکھنا۔۔۔ ورنہ تم چھگن بھجبل ، سنیل تتکڑے اور اجیت پوار کی حمایت سے سرکار چلانے کیلئے آزاد ہو۔ ایسا کرنے پر عوام کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ کرے گی۔ بھاجپا کے ذریعے اودھو ٹھاکر کو فلم شعلے کا اسرانی کہے جانے پر بھڑکے راوت نے کہا کہ اس بیان سے شیو سینا میں زبردست ناراضگی ہے۔ یہ پھوٹ پڑی تو تمہیں بھاری پڑے گا۔ شیو سینا کے صدر اودھو ٹھاکرے کی کو ٹیم کے ممبر مانے جانے والے راوت نے کہا بھاجپا نیتاؤں کے بیان آتھرائزڈ ہیں تو سی ایم پھڑنویس کو اس کا خلاصہ کرنا چاہئے۔ مہاراشٹر میں مقامی بلدیاتی چناؤ جوں جوں قریب آرہے ہیں بھاجپا۔ شیو سینا میں ٹکراؤ بڑھتا جارہا ہے۔ راوت نے سخت الفاظ میں کہا کہ اودھو ٹھاکرے کے خلاف جس طرح کی زبان کا استعمال بھاجپا نیتا کررہے ہیں اگر وہ آگے بھی جاری رہا تو بھاجپا کو راشٹریہ کانگریس پارٹی کی حمایت سے سرکار چلانی پڑ سکتی ہے۔ بھاجپا کا جواب دیتے ہوئے شیو سینا کونسلر کشوری پیڈگونکر نے کہا کہ امت شاہ کو فلم شعلے کے گبر کا کردار زیب دیتا ہے جو حالت گبر کی ہوئی تھی ویسی ہی بھاجپا کی ہوتے دیر نہیں لگے گی۔ اودھو کے خلاف تلخ تبصرے کے بعد شیو سینا لیڈروں کی دہاڑ سے لگتا ہے کہ بھاجپا پر اثر پڑا ہے۔ پردیش پردھان راؤ صاحب دانوے نے راوت کی دھمکی کے جواب میں کہا کہ سرکار پورے پانچ سال چلے گی۔ 25 سال سے ہم لوگ دوست ہیں دانوے نے کہا دونوں پارٹیوں کے ورکروں کو ایک دوسرے کے لیڈروں کا احترام کرنا چاہئے۔ کسی اخبار میں کوئی خبر شائع ہوئی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ پارٹی کا کردار ہے۔ بھاجپا نے اس سلسلے میں اپنے ورکروں کو حکم دیا ہے شیو سینا کو بھی اس طرح کا حکم دینا چاہئے۔
پچھلے کچھ دنوں سے شیو سینا مودی سرکار پر سیدھے حملے کررہی ہے۔ مثال کے طور پر شیو سینا نے جمعہ کو کہا کہ وہ ڈاکٹر سبرامنیم سوامی کے خیالات کی تعریف کرتی ہے۔ بھاجپا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی گاندھی پریوار کے خلاف نیشنل ہیرالڈ معاملے میں سوامی کا استعمال کرنے کے بعد اب چیف اقتصادی مشیر سے وابستہ ہے۔ان کے تبصروں سے پلڑا جھاڑ نہیں سکتی۔ شیو سینا نے اخبار میں ایک ادارے میں کہا کہ ہمیں سوامی کے ساتھ وابستگی رکھنا مجبوری ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!