ریو پارٹیوں کیلئے8 کروڑ کی منشیات ضبط!

یہ چونکانے والی بات ہے کہ راجدھانی دہلی میں پڑھی لکھی نوجوان نسل میں منشیات کا ٹرینڈ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ آئے دن کروڑوں روپے کی منشیات پکڑی جاتی ہیں۔ حال ہی میں نئے سال کیلئے منائی جانے والی ریو پارٹیوں میں استعمال ہونے والی منشیات کی ایک بڑی کھیپ پکڑی گئی ہے۔ نئے سال کے موقعہ سے پہلے ہی منشیات کے سوداگروں نے ریو پارٹیوں کی تیاری شروع کردی ہے۔ اس کڑی میں مشرقی دہلی ضلع کی پولیس نے ایل ایس ڈی اسٹامپ پیپر کی بڑی کھیپ کے ساتھ ایک غیر ملکی سمیت دو لوگوں کو پکڑا ہے۔ ملزمان کی پہچان نیدر لینڈ کے باشندے پیڈرو ماریہ توبر گارسیا 37 سال، کرشنا اپارٹمنٹ گارڈن، اندرا پورم کے باشندے سنی کھنہ 38 سال کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کے پاس سے 1200 ایل ایس ڈی اسٹامپ پیپر برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کی مانیں تو بین الاقوامی منڈی میں اس کی قیمت8 کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔ پولیس دونوں سے پوچھ تاچھ کر معاملے کی چھان بین میں لگی ہوئی ہے۔ مشرقی ضلع پولیس کمشنر اجے کمار نے بتایا کہ ٹیم کو اطلاع ملی تھی کہ ایک بین الاقوامی ڈرگ اسمگلر پیڈرو ماریہ6 ستمبر کو ڈرگ سپلائی کے لئے دہلی آیا ہوا ہے۔ یہاں وہ اپنے کسی ممبر سے مل کر یہ ڈرگ سپلائی کرے گا۔ اس کے بعد اے ٹی ایس کی ٹیم کے انسپکٹر سنجیو پہاوا کی رہنمائی میں ایک ٹیم بنائی گئی جس نے پیڈرو اور سنی کو یمنا اسپورٹس کمپلیکس کے پاس دبوچ لیا۔ تلاشی میں دونوں کے پاس سے 1200 ایل ایس ڈی اسٹامپ پیپر ملے۔ پیڈرو نے بتایا کہ نیدرلینڈ سے ڈرگ بھارت لیکر آیا تھا۔ بھارت میں نئے سال پر ہونے والی ریو پارٹیوں میں اس ڈرگ کی کافی مانگ ہے اور اس کے منہ مانگی دام بھی ملتے ہیں۔ پیڈرو کا دہلی، گوا، ہماچل،ممبئی سمیت کئی ریاستوں میں نیٹورک پھیلا ہوا ہے۔ پولیس کی مانیں تو نئے سال پر ہونے والی ریو پارٹیوں کو دیکھتے ہوئے ان ڈرگس کو بھارت لایا گیا تھا۔ جانچ میں پولیس کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پیڈرو بھارت میں ڈرگ لاکر یہاں سے چرس لے جاتا تھا۔ اس کے لئے اس کے گوروہ کے ممبر اس کی مدد کیاکرتے تھے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ بھارت میں ایل ایس ڈی کی اتنی بڑی کھیپ دوسری بار پکڑی گئی ہے۔ اب آپ کو بتاتے ہیں کہ کیا ہے ایل ایس ڈی اور کیسے کرتے ہیں اس کا نشہ؟ ایل ایس ڈی بیحد ہائی رقیق یا اسٹامپ پیپرکی شکل میں ہوتا ہے۔اس کو استعمال کرتے ہی اس سے جنسی بے چینی بڑھ جاتی ہے اور اس کا نشہ کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر ہائی پروفائل پارٹیوں میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ زبان پر ایل ایس ڈی ڈراپ یا اسٹامپ پیپر کو رکھا جاتا ہے بعد میں پیپر چبالیا جاتا ہے۔ ڈراپ ڈالنے کے بعد لمبے وقت تک ایل ایس ڈی کا نشہ رہتا ہے۔ واقف کاروں کی مانیں تو اس نشے کی زیادہ خوراک سے کئی بار موت بھی ہوجاتی ہے۔ ایل ایس ڈی ہائی پروفائل رقیق بیحد قیمتی ہونے کے چلتے اس کا استعمال بڑے گھرانوں کے بگڑیل لڑکے ریو پارٹیوں میں کرتے ہیں۔ بھارت میں ڈرگس کا بڑھتا استعمال ہمارے سماج کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ مشکل یہ ہے کہ آج کل نوجوان نسل بڑوں کی بات ماننے کو تیار نہیں ہوتی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟