ملائم سنگھ یادو اور لالو پرساد یادو میں نوک جھونک !

جب سے لالو پرساد یادو جیل سے باہر آئے ہیں طرح طرح کے عجیب و غریب بیان دے رہے ہیں۔ آج کل وہ کانگریس پارٹی اور اس کے نائب صدر سے اتنا متاثر ہیں کہتے ہیں راہل گاندھی بھاجپا کی طرف سے پردھان منتری کے امیدوار نریندر مودی اور آپ پارٹی کے نیتا اروند کیجریوال سے لاکھ گنا بہتر ہیں۔ انہوں نے بھروسہ جتایا کے سبھی سیکولر پارٹیاں فرقہ وارانہ طاقتوں کے خلاف متحد ہوں گی۔ کانگریس ایک قومی پارٹی ہے ہم سبھی متحد ہوکر لڑائی لڑیں گے۔ آر جے ڈی چیف نے کہا کہ وہ کسی بھی قیمت پر فرقہ وارانہ طاقتوں کو اقتدار تک پہنچنے نہیں دیں گے۔ لالو جی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے بھی ملاقات کی اور پچھلے چناؤ میں تال میل نہ کرنے پر افسوس جتایا اور کہا کہ وہ 2009ء کی غلطی نہیں دوہرائیں گے۔ آنے والے لوک سبھا چناؤ میں کانگریس لوک جن شکتی پارٹی کے ساتھ مل کر چناؤ میدان میں اتریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ 2009ء کے لوک سبھا چناؤ میں آر جے ڈی اور لوک جن شکتی پارٹی نے اتحاد کر کانگریس کو صرف تین سیٹیں دینے کی پیشکش کی تھی۔ اس کے چلتے دونوں پارٹیوں کے بیچ اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس کے بعد سماجوادی پارٹی کے چیف ملائم سنگھ یادو کو ایک چاٹو بھائی کہہ ڈالا۔ وہ لالو سے خاصے ناراض ہیں۔ پچھلے دنوں لالو مظفر نگر فساد متاثرین سے ملے تھے۔ اس دوران اکھلیش سرکار پر کچھ اعتراض آمیز تبصرے بھی کئے اس پر ملائم نے انہیں جم کر کوسا۔ دراصل ملائم نے لکھنؤ میں ورکروں کے بیچ کہہ دیا تھا کہ کانگریس کے اشارے پر لالو یادو نے مظفر نگر کے دنگا متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا اور جیل سے چھوٹ کر اترپردیش میں سپا کے خلاف سیاست کرنے کی کوشش میں ہیں۔ انہیں اچھی طرح پتہ ہے کہ وہ یہ سب کانگریس کی چاپلوسی کررہے ہیں۔ ناراضگی میں انہوں نے یہاں تک کہہ ڈالا کے لالو تو کانگریس کے تلوے چاٹنے پر اتارو ہوگئے ہیں۔ ایسے میں لالو کی سیاست سے سپا ورکروں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ بہار میں فلاپ ہونے کے بعد وہ یوپی میں سیاسی جوکر کی طرح حرکتیں کررہے ہیں۔ ملائم سنگھ یادو کے تلخ تبصرے سے ناراض لالو یادو نے تیور دکھانے شروع کردئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملائم ان کے بڑے بھائی جیسے ہیں ایسے میں وہ ان کا لحاظ کررہے ہیں اس لئے وہ ٹھیٹ جواب دینا نہیں چاہتے۔ لالو نے اپنے خاص انداز میں کہا کہ میڈیا نے یہ دکھا دیا ہے کہ ملائم سنگھ دو تین ہفتوں سے سو نہیں پائے کیونکہ وہ اپنے گاؤں سیفئی میں بالی ووڈ کی عریاں لڑکیوں کا ناچ دیکھنے میں لگے رہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ نیند کی غفلت میں اس طرح کی باتیں کررہے ہوں۔ لالو نے ملائم کو خبردار انداز میں کہا تلوے چاٹنے جیسی باتیں نہ کریں ورنہ ان کی بھی زبان کھل جائے گی تو انہیں جواب دیتے نہیں بنے گا۔ دونوں یادو کے یہ لڑائی دلچسپ بن گئی ہے۔ لالو پوری طرح سے کانگریس میں رم گئے ہیں۔ کانگریس کے گن گان کرتے نہیں تھکتے اس نئے کانگریس پریم کی کیا وجہ ہے ہماری سمجھ میں تو نہیں آیا۔ جیل جانے کے بعد لالو کی بہار میں پوزیشن پہلے سے بہتر ہوئی ہے جبکہ کانگریس کی وہیں کے وہیں ہے۔ آج بہار میں کانگریس کو لالو کی زیادہ ضرورت ہے نہ کہ لالو کو کانگریس کی۔ پھر پتہ نہیں لالو جیسے سرکردہ لیڈر یوں چمچوں کی طرح کانگریس کا گن گان کیوں کررہے ہیں؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!