کھٹی میٹھی یادو کے ساتھ الوداع2013 !

الوداع 2013 کا سال کئی مہینوں سے کافی اہمیت کا حامل رہا۔ یہ سال کچھ کھٹی میٹھی یادوں کے ساتھ چلا گیا۔ پچھلے کچھ دنوں سے دہلی اور شمالی بھارت میں کڑاکے کی سردی نے جنتا کو ہمیشہ پریشان کیا رکھا۔ راجدھانی میں ٹھنڈ کا قہر دکھائی دینے لگا ہے۔ درجہ حرارت 4 ڈگری سے بھی کم ہے۔ یہ ہی حال شمالی ہند کا بھی ہے۔ حالت یہ ہے کہ پہاڑوں سے زیادہ سردی میدانی علاقوں میں بڑھتی جارہی ہے۔ ایتوار کو شملہ سے زیادہ سردی ہریانہ کے حصار اور نارنول میں تھی۔ جہاں درجہ حرارت کم سے کم2.1 ڈگری رہا۔ نارنول میں تو 0.1 ڈگری تک درجہ حرارت نیچے آگیا۔2013ء میں اتنے واقعات رونما ہوئے ہیں سب کو بیان کرنا مشکل ہے لیکن کچھ اہم واقعات ایسے ہیں جنہوں نے دیش کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور جس کا اثر طویل المدت دیکھنے کو ملے گا۔ جارکھنڈ کی قدرتی آفت اس سال کی سب سے بڑی ٹریجڈی رہی۔ 16-17 جون کو آئی قیامت خیز آبی لہر نے اتراکھنڈ میں درد اور آنسوؤں کی ایسی یادیں چھوڑی ہیں جن کو بھولنا آسان نہیں ہوگا۔ اس واقعے میں کتنے مرے ہیں یہ شاید کبھی بھی پتہ نہ چلے۔ اس سال کئی اہم ہستیوں نے ہمارا ساتھ چھوڑا ہے ان میں نیلسن منڈیلا، پران صاحب اور فاروق شیخ ، راجیش کھنہ اور وینزویلا میں 14 سال تک دیش پر راج کرنے والے تیز طرار لیڈر اونگوشہاویزشامل رہے جن کی95 سال میں موت ہوگئی۔ مشہور گائک اور دھروپد کے استاد ضیا ء الدین ڈاگر ہمیں 9 مئی کو چھوڑ کر چلے گئے۔ سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریسی لیڈر ودیا چرن شکل کا نکسلی حملے کے بعد دیہانت ہوگیا۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قریبی اور رشتے دار ارون نہرو چلے گئے اس کے بعد نامور گلوکار منا ڈے 24 اکتوبر کو دنیا چھوڑ گئے۔ دنیا کی رائفلوں میں شامل اے کے۔47 کے خالق میخائل کلاشنکوف کا 23 دسمبر کو ماسکو میں دیہانت ہوگیا۔گرم ہوا ، شطرنج وغیرہ جیسی یادگار فلموں میں زور دار اداکاری کرنے والے فاروق شیخ دسمبر کے جاتے جاتے چلے گئے۔ اگر یہ کہا جائے سال 2013 اسکینڈلوں کے بھی نام رہا تو کہنا غلط نہ ہوگا۔16 دسمبر2012 کو نربھیا گینگ ریپ چھایا رہا۔ 2013ء میں خودساختہ گورو آسا رام ، صحافی ترون تیج پال اور سیاستداں جنسی اسکینڈل میں چھائے رہے۔ اس کی آنچ عدلیہ تک بھی پہنچ گئی۔ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس اے۔ کے ۔گانگولی پر قانون کی ایک انٹرن نے جنسی استحصال کا الزام لگایا توادھر سیاست کے گلیاروں میں غیر فطری ہم جنسی کے الزام میں کئی پکڑے گئے۔ ایک دہائی تک دیش ودیش کے لاکھوں بھکتوں کے خودساختہ سوامی نارائن سائیں بھی آبروریزی کے الزام میں سلاخوں کے پیچھے پہنچ گئے ہیں۔
اگر ہم کچھ دیگر گھوٹالوں کی بات کریں تو 10 مئی کو ریلوے میں رشوت دینے کے کانڈ میں ریل منتری پون کمار بنسل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ ادھر لاٹری اسکیم کے ذریعے مغربی بنگال میں سرمایہ کاروں کی گاڑھی کمائی کی لوٹ کا معاملہ سامنے آنے پر چٹ فنڈ گروپ کے چیئرمین پکڑے گئے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر خزانہ رہے راگھو جی پر ان کے ہی ایک نوکر نے لمبے عرصے تک لگاتار بدفعلی کے الزام لگنے کے بعد ان کے خلاف غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے کا مقدمہ درج کرایا۔ بھاجپا نے انہیں پارٹی سے نکال دیا۔ سپریم کورٹ اور ماتحت عدالتوں نے کئی اہم فیصلے دئے اور تلخ تبصرے کئے جو ویسے تو سسٹم کو درست کرنے کی جدوجہد کا حصہ تھے لیکن ان سے کہیں نہ کہیں عام آدمی کا درد بھی جڑتا چلا گیا۔27 دسمبر کو فیصلہ دیا کہ کسی بھی حلقے میں منفی ووٹنگ یعنی نوٹا کا بٹن دبا کر سبھی امیدواروں کو مسترد کرنے کا حق ووٹروں کو دیا گیا۔ کوئلہ کانڈ الاٹمنٹ گھوٹالہ کی جانچ رپورٹ میں تبدیلی کرنے کے لئے 8مئی کو سی بی آئی وزیر اعظم دفتر اور کوئلہ وزارت کو کڑی پھٹکار لگائی اور سی بی آئی کو باہری مداخلت سے نجات دلانے کے احکامات دئے۔ اب بات سیاست کی کرتے ہیں۔ یوپی اے کے ذریعے ہری جھنڈی کے بعد تلنگانہ کوہندوستان کی 29 ویں ریاست بنانے کا کام شروع ہوگیا۔ 13 ستمبر کو لال کرشن اڈوانی کے اعتراضات کے باوجود گجرات کے وزیر اعلی نریندر مودی کو پارٹی نے پی ایم امیدوار اعلان کردیا۔ پارلیمنٹ میں حملے کے قصوروار افضل گورو کو 19 فروری کو تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر دفنایا گیا۔ 
ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اوم پرکاش چوٹالہ ان کے بیٹے اجے چوٹالہ کو ٹیچنگ بھرتی گھوٹالے میں 10 سال کی سزا سنائی۔ بالی ووڈ اداکار سنجے دت کو 1993 میں ممبئی دھماکوں سے جڑے معاملے میں اسلحہ ایکٹ کے تحت قصوروار قرار دئے جانے کے بعد پانچ سال کی سزا ملی۔ پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناؤ میں ایک کو چھوڑ کر کانگریس پارٹی کو کراری شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں شیو راج سنگھ چوہان، رمن سنگھ دوبارہ وزیر اعلی بنے۔ دہلی میں معلق اسمبلی کے چلتے کئی دنوں سے کشمکش کے بعد اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی نے اقتدار سنبھالا اور اروند کیجریوال 46 سال کی عمر میں دہلی کے سب سے نوجوان وزیر اعلی بنے۔ عام آدمی پارٹی نے اقتدار میں آنے سے سیاست میں صاف ستھرا اور اہم قدم اٹھایا۔ کرکٹ کے بھگوان سچن تندولکر کرکٹ سے رخصت ہوگئے۔ لیفٹ مورچہ نے چناؤ میں میزورم میں اہم جیت درج کی اور منِک سرکار نے چوتھی بار وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ اسپورٹ فکسنگ کے الزام میں تین کرکٹر سری سنت، اجیت چندیلا، انکت چوہان سمیت کئی گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ پارلیمنٹ کے اندر باہر احتجاج کے بعد لوکپال بل پاس ہوا۔ مئی میں کانگریس کرناٹک میں اقتدار میں لوٹی اور اسمبلی چناؤ میں بھاجپا دو نمبروں پر سمٹ گئی۔ 
جنگی بیڑا آئی این ایس وکرم آدتیہ پانچ سال کی تاخیر کے بعد بحریہ میں شامل کیا گیا، جس سے بھارت کی سمندری طاقت بڑھی۔ اس سال 14 جولائی کو کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کو بھیجے گئے آخری ٹیلی گرام کے ساتھ 163 سال پرانی ٹیلی گرام سروس ہندوستان کی تاریخ کے پنوں میں سماں گئی۔ کل ملاکر سال 2013ء کھٹی میٹھی یادوں کے ساتھ ہمیں الوداع کہہ گیا۔ اب امید کرتے ہیں نیا سال2014ء سبھی قارئین اور دیش کے شہریوں کیلئے خوش آئین ہوگا۔ میں اپنی جانب سے روزنامہ پرتاپ ،ویر ارجن اور ساندھیہ ویر ارجن کی طرف سے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور توقع کرتا ہوں کے نیا سال خوش آئین ہو۔ ترقی کا سال ہو، میں نئے سال پر تمام قارئین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!