رام دیو اوواچ:بھوندو نہیں کرسکتا دیش پر راج!

یوگ گورو بابا رام دیو نے ایک بار پھر یوپی اے سرکار پر بم پھوڑا ہے۔ جمعہ کو راجدھانی میں واقع کانسٹی ٹیوشن کلب میں میڈیا سے بات چیت میں رام دیو نے بتایا کے انہوں نے یوپی اے سرکار کے 21 بڑے پاپوں کا پلندہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا بھارت غریب نہیں ہے بلکہ اسے یوپی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی نے غریب بنا دیا ہے۔ حال ہی میں دیش میں جمہوریت نہیں رہ گئی۔ اس کی قیادت مرکز سے ہورہی ہے وہ ہے 11 جن پتھ۔ رام دیو نے کہا ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت مسلسل گر رہی ہے۔ مہنگائی اور کرپشن نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ ایسے میں وقت آگیا ہے کہ آنے والا لوک سبھا چناؤ موجودہ مرکزی سرکار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے۔ اس کے لئے بھاجپا کے مقبول لیڈر نریندر مودی جیسے با ہمت شخص کو ہی میدان میں اتارا جانا چاہئے۔ گورو رام دیو نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ یوپی اے سرکار اور پی ایم نے دیش کو بچانے کی تیاری کرلی ہے۔ رام دیو نے کہا 5 کروڑ ٹن کا کوئلہ گھوٹالہ کرنے والے پی ایم کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہونی چاہئے کیونکہ دیش میں قانون سب کے لئے برابر ہے۔ وزیر اعظم گھوٹالہ کرتا ہے اس کے بعد فائل بھی غائب کردیتا ہے، اسے ایماندار کون کہہ سکتا ہے۔ رام دیو نے کہا کہ دیش کی ترقی کے لئے سسٹم کو بدلنا ہوگا۔ اس کے لئے وہ13 ستمبر سے سسٹم تبدیلی کے لئے تحریک چلائیں گے۔ مرکزی سرکار ڈیزل ،پیٹرول، گیس وغیرہ ضروری ایندھنوں پر 50 فیصد سے زیادہ ٹیکس وصول رہی ہے۔ دیش کے شہریوں سے زبردستی ٹیکس لگا کر انہیں غریب بنانے کی سازش رچی جارہی ہے۔ یوگ گورو نے کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کا نام لئے بغیر کہا بھوندو کو دیش پرراج کرنے کا حق نہیں۔ مودی کو مہا نائک کا درجہ دیتے ہوئے رام دیو نے کہا کہ دیش کو بچانا ہے تو اقتدار پر بزدلوں اور پاپیوں کو نہیں مہا نائکوں کا شاسن ہونا چاہئے۔ بابا نے کہا لوک سبھا چناؤ سے پہلے ان کی ایک بڑی ریلی رام لیلا میدان میں ہونے جارہی ہے۔ اس میں 4 سے5 لاکھ لوگوں کے آنے کا امکان ہے۔ بابا اس دن خاصے تاؤ میں تھے۔ انہوں نے لگے ہاتھ دیش کے سنتوں کو بھی نصیحت دے ڈالی کہ سنتوں کے بھیس میں ایسے لوگوں کی تعداد بڑھ گئی ہے جو سنتائی کے علاوہ سب کچھ کرتے ہیں۔ رام دیوکے اس بیان سے دہلی سے لیکر ہری دوار تک تمام سنت ناراض ہوگئے۔ انہوں نے سوال کیا کیا سنتوں اور گوروؤں کو نصیحت دینے کا ٹھیکہ کاروباری سنت رام دیو کو مل گیا ہے؟ منڈلیشور پدوی والے سوامی پریودانند نے کہا کہ رام دیو سنتوں کی اس طرح کی نیتا گیری نہ کریں۔ رامدیو نے سنتوں کے لئے ضابطہ بنانے کی وکالت کی اس میں کیا نیا ہے؟ جو سنت بھیس میں آتا ہے اس کے لئے ضابطہ و قواعد پہلے ہی سے مقرر ہیں۔ گورو دکشا میں ہی شدھ آچرن کی سیکھ دی جاتی ہے۔جس طرح سے رام دیو نے اچھالی ہے اس سے تو لگتا ہے کہ جیسے کوئی سرکار سنتوں کے لئے ضابطے کا فرمان جاری کرے۔ یہ سوامی رام دیو جیسے سنت ضابطے کا سرٹیفکیٹ چاہتے ہیں۔ سوامی رام دیو کافی خاموشی کے بعد ایک بار پھر دھماکے کے ساتھ میدان میں اترے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!