آخرکار پونٹی چڈھا قتل کانڈ میں چارج شیٹ داخل

17 نومبر2012ء کو چھترپور میں واقع پونٹی چڈھا، ہردیپ چڈھا قتل کانڈ نے سبھی کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ دہلی پولیس نے آخر کار پونٹی اور ہردیپ چڈھا معاملے میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ چارج شیٹ اتراکھنڈ اقلیتی کمیشن کے برخاست ایس ایس نامدھاری اور ان کے پرائیویٹ سکیورٹی افسر سچن تیاگی سمیت22 لوگوں کے خلاف داخل کی گئی ہے۔ قریب ایک ہزار سے زائد صفحات پر مبنی چارج شیٹ میں پولیس نے کل 110 لوگوں کو بطور گواہ بنایا ہے۔ عدالت نے نامدھاری اور10 دیگر ملزمان کو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اگلی سماعت19 فروری یعنی آج ہوگی۔ 22 ملزمان میں سے پولیس نے نامدھاری اور اس کے پی ایس او سچن تیاگی اور دیگر کو گرفتار کررکھا ہے۔ پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں انہوں نے ایک دوسرے شخص نریندر اہلاوت کو بھی گرفتار کیا ہے اور اس کے خلاف جلد ہی ضمنی چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔ عدالت نے ناراضگی ظاہر کی تھی کہ پولیس نے ابھی تک چارج شیٹ داخل کیوں نہیں کی جبکہ میعاد17 فروری کو پوری ہورہی ہے۔ قتل معاملے میں ملزم کی گرفتاری کے 90 دندوں کے اندر اگر چارج شیٹ داخل نہ کی جائے تو ملزم کو سی آر پی سی کی دفعہ کے تحت ضمانت مل جاتی ہے۔ چارج شیٹ میں19 لوگوں کے خلاف قتل کا الزام نہیں ہے۔ ان کے خلاف اقدام قتل اور سنگین چوٹ پہنچانے ، اغوا و مجرمانہ سازش رچنے اور ثبوت مٹانے، غیر قانونی طریقے سے یرغمال و ہتھیار ایکٹ وغیرہ میں مقدمہ چلانے کی مانگ عدالت سے کی گئی ہے۔پولیس نے ایڈیشنل مجسٹریٹ مکیش کمار کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس میں نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے بنیادی ملزم نامدھاری اور دیگر کو 19 فروری یعنی آج عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ نامدھاری کے علاوہ پونٹی چڈھا کو واردات کا بنیادی سازشی کہا گیا ہے۔ فارم ہاؤس نمبر42 پر زبردستی قبضہ کرنے کے لئے سازش رچی گئی تھی۔ چارج شیٹ میں نامدھاری کا پرائیویٹ گارڈ سچن تیاگی اور دیگر لوگوں کے نام شامل ہیں۔ یہ دونوں ہتھیار سے مسلح ہوکر فارم ہاؤس پر قبضہ کرنے گئے تھے۔ کیونکہ پونٹی کی موت ہوچکی ہے اس لئے اس کے خلاف مقدمہ نہیں چلے گا۔ جب پونٹی کا بھائی ہردیپ فارم ہاؤس میں موقعہ پر پہنچا تب پونٹی کے آدمی فارم ہاؤس گیٹ پر تالا لگا رہے تھے۔ اس دوران ہردیپ نے گیٹ پر تالا لگانے والے شخص پر گولی چلائی اور ساتھ ہی پونٹی پر بھی گولی چلا دی۔ اس دوران نامدھاری اور اس کے پی ایس او تیاگی نے ہردیپ کو گولی ماردی۔ اب کیس چلے گا اور دیکھیں عدالت میں کیا کیا بات سامنے آتی ہے۔ آج بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو کہہ رہے ہیں کہ اس کے پیچھے بہت گہری سازش ہے اور معاملہ اتنا معمولی نہیں ہے جتنا چارج شیٹ میں بتایا جارہا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!