اور اب بہار چناﺅمیں راہل کی انٹری
بہار اسمبلی چناﺅ کی مہم اب آہستہ آہستہ اپنے شباب پر پہنچی جارہی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو میدان میں اتر ہی چکے ہیں۔اگر کمی محسوس کی جارہی تھی تو کانگریس لیڈر لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی کی۔ سیاسی گلیاروںمیں سوال پوچھا جارہا تھا کہ پچھلے ایک مہینے سے زیادہ راہل گاندھی کہاں غائب رہے؟ جب بہار کی چناﺅ مہم اپنے شباب پر پہنچتی جارہی ہے ایسے میں راہل گاندھی کی غیر موجودگی پر طرح طرح کے سوال کھڑے ہو رہے تھے۔ آخر کا راہل گاندھی بہار پہنچ ہی گئے اور اگر یہ کہا جائے کہ انہوں نے ڈرامائی انٹری کی ہے تو غلط نہیں ہوگا۔راہل گاندھی نے مظفرپور سے اپنی پہلی چناوی ریلی کی شروعات کی اور دربھنگہ میں بھی ایک ریلی سے خطاب کیا ۔راہل گاندھی کی ریلیوں نے ہی ہنگامہ کھڑا کر دیا ۔اپنی پہلی ریلی میں ہی انہوںنے کچھ ایسا کہا جس پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ۔انہوں نے اپنی پہلی ریلی میں وزیراعظم نریندر مودی پر قابل اعتراض تبصرہ کر ڈالا۔راہل گاندھی نے کہا انہیں صرف آپ کو ووٹ چاہیے اگر آپ کہیں گے نریندرمودی جی آپ ڈرامہ کرو تو وہ کر دیں گے۔انہوں نے کہا ہم آپ کو ووٹ دیں گے اور آپ اسٹیج پر آکر ڈانس کرو تو وہ ڈانس بھی کر دیں گے۔چناو¿ سے پہلے جو بھی کرانا ہے کرا لو ۔چونکہ چنا و¿ کے بعد نریندر مودی دکھائی بھی نہیں دیں گے ۔چناو¿ کے بعد نریندر مودی جی امبانی جی کی شادی میں دکھائی دیں گے۔کسانوں مزدوروں کے ساتھ نہیں بلکہ سوٹ ووٹ والوں کے ساتھ دکھائی دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ وہ آپ کے ووٹ چوری میں لگے ہوئے ہیں کیوں کہ وہ چاہتے ہیں یہ الیکشن والی بیماری ختم کر دو مہاراشٹر ہریانہ میں انہوں نے چناو¿ میں چوری کی ہے اور بہار میں پوری کوشش کریں گے ۔بہار کی آوازکی سرکار نہ بنے ۔مہا گٹھ بندھن کی گارنٹی ہے کہ ہر طبقہ ذات ،مذہب کی سرکار بہار میں بنائیں گے کسی کو پیچھے نہیں چھوڑیں گے اسی دوران راہل گاندھی نے کہا کہ 20 سال سے نتیش کمار حکومت چلار ہے ہیں ،تعلیم ،ہیلتھ او رروزگار کے لئے انہوں نے کیا کیا ہے ؟ کیا جنتا ایسا وکاس چاہتی ہے جہاں اڈانی کو ایک دو روپے میں زمین دی جائے اور لوگوں کو روزگار نہ ملے ۔راہل گاندھی کے بیان کے بی جے پی نے مذمت کی ہے ۔بی جے پی کے ترجمان پردیپ بھنڈاری نے ایکس پر پوسٹ کر راہل گاندھی کے بیان کو ایک لوکل غنڈے جیسی زبان بتایا اور لکھا راہل گاندھی ایک لوکل غنڈے کی طرح بولتے ہیں ۔راہل گاندھی نے کھلے طور پر بھارت اور بہار کے ہر غریب اور ہر اس شخص کی بے عزتی کی ہے جنہوں نے وزیراعظم نریندر مودی جی کو ووٹ دیا ہے ۔راہل گاندھی نے ووٹروں اور ہندوستانی جمہوریت کا مذاق اڑایا ہے وہیں دربھنگہ کی ریلی میں راہل گاندھی نے کہا کہ امت شاہ کہتے ہیں کہ زمین کی کمی ہے ۔تو پھر اڈانی کو ایک روپے میں کونسی زمین دی جارہی ہے ؟ انہوں نے کہا جب امبانی اڈانی کو زمین دینی ہوتی ہے تو زمین مل جاتی ہے ،جب کسان سے زمین چھیننی ہوتی ہے تووہ منٹ میں زمین مل جاتی ہے ۔جب بہار کے بچوں کو بزنس یا کارخانہ چلانا ہوتو امت شاہ کہتے ہیں بہار میں زمین نہیں ہے ۔اسی دوران راہل گاندھی نے شاید پہلی بار کھلے طو رسے اعلان کیا کہ مہا گٹھ بندھن کی سرکار کے وزیراعلیٰ تیجسوی یادو ہوں گے ۔چلتے چلتے راہل نے کہہ دیا کہ این ڈی اے سرکار نے ریاست کو تعلیم صحت اور روزگار کے محاذوں پر پیچھے دھکیل دیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بہارکی جنتا اب انڈیا بلاک کی جانب امید کی نظر سے دیکھ رہی ہے ۔ہم بہار کو ہر معاملے میں نمبر ون بنائیں گے ۔ہمیں میڈ ان چائنا نہیں اب میڈ ان بہار چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام پر بھی سوال کھڑے کئے اور کہا ریاست کے نوجوان دن رات محنت کررہے ہیں لیکن آخر میں پیپر لیک ہو جاتا ہے ۔کچھ چنے لوگوں کو ایگزام سے پہلے ہی پیپر دے دیا جاتا ہے یہی تعلیمی نظام کا حال بدلنا ہے ۔آپ راہل گاندھی کی دلیلوں سے متفق ہوں یا نہ ہوں لیکن اس بات سے انکار نہیں کر سکتے کہ جو وہ کہہ رہے ہیں اس میں بہت دم ہے اور بہار میں کسی تبدیلی کی ضرورت ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں