بہار چناومیں خواتین کارول!

بہار اسمبلی چناو¿ میں اس بار ایک بڑی تبدیلی نظر آرہی ہے چناو¿ میں پہلے کے مقابلے عورتوں کی زیادہ حصہ داری دیکھنے کو مل رہی ہے ۔کئی ایسی اعلیٰ تعلیم حاصل کر چکی بیٹیاں بھی چناوی میدان میں اتری ہیں جن کے کاندھوں پر والد کی سیاسی وراثت کو آگے لے جانے کی چنوتی ہے۔اسمبلی چناو¿ میں اس بار جو اچھی بات دیکھنے کو مل رہی ہے وہ ہے عورتوں کی ساجھیداری جو عام طور پر کم دیکھنے کو ملتی ہے ۔میدان میں ایسی خواتین داو¿ آزما رہی ہیں جنہوں نے بڑے بڑے تعلیمی اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے ۔بہار کی ان بیٹیوں کو لے کر چناوی دنگل میں اترنے کی ہمت دکھانے والی ان بیٹیوں کا آنا ایک اچھا اور نیک اشارہ مانا جائے گا ۔حکمراں پارٹی این ڈی اے کی بات کریں تو وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بزرگ اور بیوہ پنشن بڑھا دی ہے۔ڈومیسائل پالیسی کے تحت بہار کی سرکاری نوکریوں میں 35 فیصدمقامی عورتوں کو شامل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔رضاکار آشا ورکروں اور آنگن واڑی دیدیوں کی تنخواہ بھی بڑھا دی ہے دوسری طرف تیجسوی یادو نے عورتوں کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا ہے اور ٹیچر دیدیوں کی تنخواہ 30 ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے علاوہ مہا یوجنا کے تحت کئی اسکیموں کے بھی اعلان کئے ہیں ۔دراصل بہار میں بڑی تعداد میں مردوں کے روزگار کے لئے ریاست سے ہجرت کی وجہ سے عورت ووٹروں کی ووٹنگ پیٹرن مردوں سے زیادہ رہی ہے ۔سال 2020 کے اسمبلی چناو¿ میں بھی عورتوں نے مردوں کے مقابلے زیادہ پولنگ کی تھی پچھلے اسمبلی چناو¿ میں مردوں نے 54.45 فیصد ووٹ ڈالے تھے تو عورتوں نے 56.69 پولنگ کی تھی ۔مطلب مردوں کے مقابلے نے عورتوں نے قریب 2 فیصد زیادہ ووٹ ڈالے تھے ۔ٹیچروں آنگن واڑی رضاکاروں آشا ورکروں کی مدد سے چناو¿ کمیشن نے بھی عورتوں کو ووٹ ڈالنے کے لئے ترغیب دینے اور انہیں بیدار کرنے کی کوشش کی ہے ۔کئی سیٹوں پر عورتیں مضبوطی سے ٹکر دینے کے لئے تیار ہیں ایسے میں اس بار مہا گٹھ بندھن کے مقابلے میں این ڈی اے نے عورتوں کو زیادہ بھروسہ جتایا ہے ۔جانکاری کے مطابق این ڈی اے کی 5 اتحادی پارٹیوں نے مل کر 34 عورتوں کو چناوی میدان میں اتارا ہے جبکہ انڈیا اتحاد کی سات پارٹیوں نے مل کر صرف 31 عورتوں کو ٹکٹ دیا ہے ۔این ڈی اے کی بات کریں تو بی جے پی اور جے ڈی یو 101-101 سیٹوں پر مل کر چناو¿ لڑ رہی ہے اس کے ساتھ ہی دونوں پارٹیوں نے 13-13 عورتوں کو ٹکٹ دیا ہے ۔دیگر پارٹیوں کی بات کریں تو چراغ پاسوان کی ایل جے پی جن کے حصے میں 24 سیٹیں آئی ہیں نے 5 عورتوں کو ٹکٹ دیا ہے ۔جتن رام مانجھی نے دو سیٹوں پر اوپندر کشواہا نے ایک عورت کو ٹکٹ دیا ہے ۔خواتین امیدوار اپندر کشواہا کی خاتون امیدوار اوپندر کشواہا کی بیوی ہیں ۔اسی طرح انڈیا اتحادکی بات کریں تو 254 سیٹوں پر لڑ رہی ہے آر جے ڈی نے 24 عورتوں کو چناوی میدان میں اتارا تھا ۔حالانکہ موہنیا سیٹ سے امیدوار شویتا سمن کی نامزدگی منسوخ ہو گئی ہے جس کے بعد یہ نمبر 23 رہ گیا ہے ۔کانگریس 61 سیٹوں پر چناو¿ لڑرہی ہے اور اس نے 5 عورتوں کو ٹکٹ دیا ہے ۔اس کے علاوہ سی پی آئی ایم ایل جو 20 سیٹوں پر چناو¿ لڑرہی ہے نے صرف ایک خاتون کو ٹکٹ دیا ہے۔جبکہ وی آئی پی اور آئی آئی پی نے بھی ایک ایک عورت پر بھروسہ جتایا جبکہ کمیونسٹ پارٹیوں نے کسی عورت کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔بہار میں اقتدار میں آنے کے لئے عورتوں کا ووٹ اہم مردوں سے زیادہ عورتوں کا پولنگ فیصد زیادہ رہا ۔بہار میں جب سے نتیش کمار وزیراعلیٰ بنے ہیں انہیں ریاست کے اقتدار کے اونچی چوٹی پر پہنچانے میں عورتوں نے ہمیشہ اہم رول نبھایا ہے ۔اس بار بھی مہیلا ووٹر اگلی بہار سرکار بننے میں اہم کردار نبھائے گی۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘