کون بنے گا این ڈی اے کا وزیراعلیٰ؟
بہار اسمبلی چناو¿ 2025 جیسے جیسے قریب آرہے ہیں این ڈی اے یعنی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کو لے کر سسپنس بڑھتا جارہا ہے ۔مہا گٹھ بندھن نے جہاں تیجسوی یادو کو سی ایم فیس ڈکلیئر کر چناوی میدان میں صاف سندیش دیا کہ چناو¿ کے بعد تیجسوی ہی وزیراعلیٰ بنیں گے ۔وہیں این ڈی اے کی طرف سے ابھی تک کوئی چہرہ ڈکلیئر نہیں کیا گیا ۔جب حال ہی میں مرکزی وزیرداخلہ اور بی جے پی کے چانکیہ امت شاہ سے اس پر تلخ سوال پوچھا گیا کہ آپ کے اتحاد کا سی ایم فیس کون ہوگا تو انہوں نے صاف کہا کہ اسمبلی چناو¿ کے بعد اسمبلی پارٹی کا لیڈر بہار کا وزیراعلیٰ طے کرے گا ۔یعنی کہ انہوںنے صاف اشارہ دیا کہ ابھی وزیراعلیٰ کون ہوگا یہ ابھی طے نہیں کیا گیا ہے ۔راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی ) نیتااور مہا گٹھ بندھن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے امیدوار تیجسوی یادو نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ اگر بہار میں ایک بار پھر این ڈی اے کی سرکار بنی تو نتیش کمار کو وزیراعلیٰ نہیں بنایاجائے گا ۔این ڈی اے نیتا نے دعویٰ کیا امت شاہ پہلے ہی صاف کر چکے ہیں کہ چناو¿ کے بعد ممبرا ن اسمبلی طے کریں گے کہ وزیراعلیٰ کون ہوگا ؟ اگر این ڈی اے کو اقتدار ملا تو نتیش کمار وزیراعلیٰ نہیں بنائے جائیں گے انہوںنے آگے الزام لگایا نتیش کمار کو بھاجپا نے ہائی جیک کر لیا ہے ۔اور گجرات کے دولوگ اشارے کی شکل میں علامتی طور پر مودی اور امت شاہ بہار چلا رہے ہیں ۔سوال یہ اٹھتا ہے کہ نتیش کمار کی آج پوزیشن کیا ہے ؟ کیا وہ وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوچکے ہیں؟ یا اندر کھانے نتیش کوئی بڑا کھیل کھیلنے جارہے ہیں ؟ پچھلے بیس سال سے بہار کی سیاست میں دو بہاری نیتا و¿ں کے ارد گرد گھومتی رہی سیاست ۔لالو یادو اور نتیش کمار پچھلی دو دہائیوں سے تو نتیش کی بہار میں سب سے زیادہ سیاسی نیتا رہے ہیں اب سوال یہی ہے کہ کیا چناو¿ کے بعد بی جے پی نتیش کمار کو کنارے کر اپنا وزیراعلیٰ بنائے گی ؟ یا پھر انہیں ایک بار پھر جنتا کا فیس بنا کر اقتدار میں بٹھائے گی ۔سیاسی تجزیہ نگاروں اور اعداد شمار کو دیکھتے ہوئے بی جے پی کے لئے نتیش کو درکنارکرنا آسان نہیں ہے ۔آیے سمجھتے ہیں کیوں؟ 71 سیٹوں کا حساب طے کرے گا ۔فیصلہ اس بار جے ڈی یو 101 سیٹوں پر چناو¿ لڑرہی ہے ان میں سے 71 سیٹیں ایسی ہیں جہاں نتیش کمار کی جے ڈی یو کا مقابلہ سیدھا تیجسوی کی آر جے ڈی اور لیفٹ پارٹیوں سے ہے ۔یعنی 70 فیصدی سے زیادہ سیٹوں پر نتیش اور تیجسوی آمنے سامنے ہیں ۔یہ بڑی حکمت عملی ہے جو بہار کی سیاست میں سالوں سے دیکھی جاتی ہے ۔نتیش اور لالو ،تیجسوی ایک دوسرے کے خلاف زیادہ سیٹوں پر لڑے تاکہ بھاجپا پر انحصار کم ہو ۔بہار میں عام طور پر یہ کہنا ہے کہ دونوں لا لو اور نتیش ایک بات پر ایک رائے ہیں کہ بہار میں کسی بھی حالت میں بی جے پی کو گھسنے نہیں دینا کیوں کہ ایک بار بی جے پی گھس گئی تو اگلے بیس سالوں تک اور پارٹی اقتدار میں نہیں آسکے گی ۔نتیش کو بھی یہ بات سمجھ میں آگئی ہے کہ این ڈی اے اگر اقتدار میں آیا تو مکھیہ منتری کوئی اور ہی ہوگا ۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے اند ر اپنا وزیراعلیٰ بنانے کی خواہش بھلے ہی پرانی ہو لیکن اس بار وہ سبھی وجوہات اتنی آسان نہیں ہے کیوں کہ جے ڈی یو بھلے ہی کم سیٹوں پر چناو¿ لڑے لیکن اس کی جیتنے والی سیٹ آر جے ڈی کے خلاف ہوگی ۔جس سے بھاجپا کے دباو¿ کی گنجائش کم رہ جائے گی۔بہار میں سیاسی تاریخ گواہ ہے نتیش کبھی بھی پالا بدلنے میں جھجھکتے نہیں ہیں۔چودہ نومبر کو نتیجے بھی آجائیں گے ۔نتیجے جو بھی ہوں لیکن اشارہ صاف ہے بھاجپا کی حکمت عملی چاہے جتنی بھی جارحانہ کیوں نہ ہو نتیش کمار ابھی بھی این ڈی اے کی یونیفائیڈ سیاست کے پاور بیلنسر بنے ہوئے ہیں ۔جے ڈی یو کے پاس اتنی سیٹیں بھلے ہی نہ ہوں کہ وہ سرکار اکیلے بنا سکے لیکن اتنا ضرور ہے کہ بغیر اس کے بی جے پی کا وزیراعلیٰ بننا تقریباً ناممکن ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں