کپ ہم نے جیتا ٹرافی لیکر بھاگے پاکستانی!

ایشیا کپ میں بھارت کی بادشاہت برقرار رہی ،اتوار کو دبئی میں کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم میں ٹیم انڈیا نے پاک کو پانچ وکٹ سے ہرا کر 41 برس بعد ایشیا کپ اپنے نام کیا یہ میچ جتنا دلچسپ رہا اتنا ہی دلچسپ موڑ پر میچ ختم ہوا ۔کانٹے کا مقابلہ دیکھنے کو ملا آخری اوور تک یہ نہیں پتہ لگ رہا تھا کہ جیت کس کی ہوگی؟ اس مقابلے میں پاکستان اس ایشیا کپ کی سب سے شاندار اوپننگ کی ۔پاکستان ایک وقت میں 113ر ن پر صرف ایک وکٹ گنوایا تھا ۔لیکن آخری اوور میں انہوں نے 33 رن ہی بنا کر اپنی نویں وکٹ گنوادی۔بھارتیہ گیند بازوں میں سب سے کامیاب رہے کلدیپ یادو جنہوں نے کل 30 رن دے کر چار وکٹ لیے لیکن اہم ترین پل تب تھا جب ورون چکرورتی نے اوپننگ جوڑی کو توڑ کر صاحبزادہ فرحان کو آو¿ٹ کیا ۔یہ گیم ٹرننگ پوائنٹ پر پہنچا تھا پاکستان 19.1 اوور میں کل 146 رن ہی بنا پایا ۔بھارت کی شروعات اچھی نہیں تھی اوپننر ابھیشیک شرما دوسری بال پر ہی آو¿ٹ ہو گئے ۔جن سے سب سے زیادہ امید تھی کپتان سوریہ کمار یادو ایک بار پھر پھسڈی ثابت ہوئے اور ایک رن بنا کر نکل لئے ۔بھارت اب مشکل میں تھا پاکستان کا پلڑا بھاری ہوگیا تھا لیکن تلک ورما اور سنجیو سیمسن اور شیوم کمار دوبے نے مورچہ سنبھالا اور آخری اوور میں تلک کے چھکے اور رنکو سنگھ کے چوکے نے ایشا کپ بھارت کے نام کر دیا ۔بیشک میدان میں کرکٹ میچ تو یہیں ختم ہو گیا لیکن دوسرا ناٹک شروع ہو گیا ۔بھارت میں جیسے سابقہ میچوں میں ہوا تھا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا ۔یہی نہیں ٹیم انڈیا نے ایشیا کپ ٹرافی بھی نہیں لی دراصل فائنل کے بعد ٹیم انڈیا نے صاف منع کر دیا تھا کہ وہ پاکستانی سرکار کے وزیر محسن نقوی سے ٹرافی نہیں لیں گے لیکن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر ہونے کے ناطے ٹرافی دینے کی ضد پر اڑے رہے اس کے چلتے میچ کے بعد پرزینٹیشن بھی کافی دیری سے شروع ہوئی جب بھارتیہ ٹیم کے میڈل اور ٹرافی لینے کی باری آئی تو سیمن ڈول نے کہا کہ دیویواور سجنوں مجھے ایشیائی کرکٹ کونسل نے مطلع کیا ہے کہ بھارتیہ کرکٹ ٹیم آج اپنا ایوار ڈ نہیں لے پائے گی تو میچ کے بعد پرزینٹیشن یہیں ختم ہوتی ہے ۔بھارتیہ ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کیا تو محسن نقوی ٹرافی اور میڈل لے کر اپنے ہوٹل چلے گئے حالانکہ انہیں ایسا کرنے کاکوئی حق نہیں تھا ۔یہ ٹرافی نہ تو ان کی تھی اور نہ ہی پاکستان کی ۔بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیو جیت سیچا نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے شخص سے ٹرافی قبول نہیں کرسکتے تو ایسے دیش کی نمائندگی کرتا ہے جو ہمارے دیش کے خلاف جنگ لڑر ہا ہے ۔اور کھلے عام نیوکلیائی بم ہم پر گرانے کی وکالت کرتا ہے ۔ٹیم انڈیا کے اس فیصلے کا پورے دیش نے دل سے سواگت کیا ہے ۔ٹرافی سے کہیں زیادہ ہمارا ترنگا آسمان چھوتا ہے ۔ٹرافیاں تو آتی جاتی رہتی ہیں بھارتیہ کپتان سوریہ کمار یادو نے میچ کے بعد ایک بڑا اور اہم ترین قدم اٹھایا ۔پاکستان کو پانچ وکٹ سے ہرا کر نویں بار یہ خطاب جیتنے کے بعد سوریہ کمار یادو نے اعلان کیا کہ وہ پورے ٹورنامنٹ میں کھیلے گئے اپنے میچوں کی پوری فیس بھارتیہ فوج کو ڈونیٹ کریں گے ۔یہ ان کے لئے اور پوری ٹیم کے لئے ایک جذباتی اور دیش بھکتی بھرا پل تھا ۔بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ نے ٹیم کی شاندار پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے کھلاڑیوں اور اسپورٹس اسٹاف کے لئے 21 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے اگر یہ ٹرافی بھارت کے حق میں آئی تو ان میں کچھ کھلاڑیوں کے خاص پرفارمنس کی سراہنا کرنی ہوگی ۔کلدیپ یادو نے فائنل میں نہ صرف 30 رن دے کر چار وکٹ لیے بلکہ بھارت کی طرف سے ٹی 20- فائنل میں سب سے زیادہ اچھی بالنگ کرنے والے گیند با ز بن گئے انہوں نے ایک ساتھ عرفان پٹھان، چہل ،ہاردک اور آر پی سنگھ کاریکارڈ توڑ دیا ۔اگر ہم بلے بازی کی بات کریں تو تلک ورما کا اشتراک بھی کبھی نہ بھولنے والی پاری تھی ۔بھارت کی جیت تلک میں اصل تلک ورما کو لگانا چاہیے تھا بھار ت کی جیت کے ہیرو تلک ورما رہے ۔پورے ٹورنامنٹ میں بھارت میں پاک پر جیت کی ہیٹ ٹرک لگائی ۔تلک ورما نے بھارت کی پاری تب سنبھالی جب ٹیم انڈیا ہار کے دہانے پر کھڑی تھی اور پاکستانیوں کو لگ رہا تھا کہ وہ جیت گئے ہیں ۔لیکن تلک نے 69 رن بنا کر ناٹ آو¿ٹ رہے وہیں شیوم دوبے نے 33 رن بنائے ۔147 رن کا ٹارگیٹ بھارتیہ ٹیم نے 20 اوور کی چوتھی بال پر ہی رنکو سنگھ کے چوکے کے ساتھ حاصل کر لیا ۔ہم ٹیم انڈیا کو تہہ دل سے بدھائی دیتے ہیں اور شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے ترنگے کی شان بڑھائی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘