چناﺅ کمیشن ای وی ایم کا ڈیٹا نا ہٹائےں!

سپریم کورٹ نے چناﺅ کمیشن نے کہا ہے کے ویریفکیشن کارروائی کے دوران ای وی ایم سے ڈیٹا مٹایا یا پھر سے اپلوڈ نہ کیا جائے بڑی عدالت نے این جی او کی عرضی پر چناﺅ کمیشن سے جواب مانگا ہے ۔بھارت کے چیف جسٹس سنجیو کھنا اور جسٹس دیپانکر دتا کی بینچ نے اے ڈی آر کی ای وی ایم کی جلی ہوئی میموری اور سمبل لوڈنگ مشین یونٹ کی ویریفکیشن کے لئے داخل عرضی پر یہ ہدایت دی ہے ۔جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کے ای وی ایم کے ویریفکیشن کے لئے اس جانب سے تیار میعارات کارروائی (ایس او پی)ای وی ایم - وی وی پی اے ٹی معاملے میں 26 اپریل 2024 کے عدالت کے فیصلے کے مطابق نہیں ہے ۔اے ڈی آر کی طرف سے پیش وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کے ایک جون اور 16 جولائی 2024 کو چناﺅ کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایس او پی میں ای وی ایم اور سمبل لوڈنگ یونٹ کی جلی ہوئی میموری یا مائکرو سوفٹ ٹرولر کی جانچ اور ویریفکیشن کے لئے درکار گائڈ لائنس کی کمی ہے ۔اور موجودہ طے جانچ اور ویریفکیشن کارروائی میں جلی ہوئی میموری یا مائکرو کنٹرلر کے اسل ڈیٹا کو صاف کرنا یا ہٹانا شامل ہے ۔جو کسی بھی اصلی جانچ اور ویریفکیشن کے نا ممکن بنا دیتا ہے درخواست میں کہا گیا ہے تعمیل سے متعلق گائڈ لائنس کی عدم نفاظ تاریخی فیصلے کے نتیجے کو ناکارہ کرتی ہے ۔جس کا مقصد یہ یقینی کرنا تھا کے پولنگ کے دوران کوئی بدنیتی یا بے ایمانی نا ہو ۔چناﺅ بنچ نے چناﺅ کمیشن کی جانب سے پیش سینئر وکیل منندر سنگھ نے کہا کے فیصلے میں پولنگ ڈیٹا کو مٹانے یہ پھر سے لوڈ کرنے کا نہیں تھا فیصلے کا مقصد صرف یہ تھا کے پولنگ کے بعد ای وی ایم کا ویریفکیشن اور جانچ ای وی ایم بنانے والی کمپنی کے ایک انجینئر کی سیوا لی جائے بنچ نے وکیل سے پوچھا اگر پولنگ کے بعد کوئی پوچھتا ہے تو انجینئر کو آکر یہ بتانا چاہئے کے ان کی موجودگی میں جلی ہوئی میموری یا مائکرو چپ کنٹرول اسٹا ک میں کوئی چھیڑ چھاڑ تو نہیں کی گئی ہے بس اتنا ہی آپ ڈیٹا کیوں میٹاتے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!