حلف سے پہلے ٹرمپ مشکل میں پھنس سکتے ہیں؟

حلف برداری سے پہلے امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مشکلیں بڑھنے والی ہیں۔ہشمنی معاملے میں 10 جنوری کو ان کے خلاف سزا سنائی جائے گی اس میں ٹرمپ کو عدالت میں سماعت کے لئے موجود رہنا ہوگا ۔حلانکہ جج نے جیل نہ بھیجنے کے لئے اشارے دئے ہیں ۔عدالت کا یہ حکم صدر کی حیثیت سے حلف لینے سے دو ہفتے پہلے سے کم وقفہ میں آیا ہے ٹرمپ 20 جنوری کو امریکہ کے صدر کا حلف لیں گے ۔اس سے پہلے انہوںنے پورن اسٹار کو پیسے دینے کے الزامات کو مسترد کر دیا تھا ۔اور اسے سیاسی سازش بتایا تھا ادھر نیویارک کے جج جوان یر مین نے اشارہ دیا ہے کے وہ ٹرمپ کو جیل کی سزا نہیں یا جرمانہ نہیں لگائےں گے بلکہ مشروت بری کریں گے ۔جج نے اپنے حکم میں لکھا کے نو منتخب صدر سماعت کے لئے شخصی طور سے یا ورچوئل طور سے عدالت میں موجود ہو سکتے ہیں ۔بتا دیں کے امریکہ کی تاریخ میں ایک اہم ترین واقعہ ہے ان سے پہلے کسی بھی سابق یا موجودہ صدر پر کسی جرم کا الزام نہیں لگا ۔ٹرمپ امریکہ کے 47 وے صدر کے طور پر حلف لیں گے ان کی پارٹی ریپبلکن نے سنٹ میں کنٹرول حاصل کر لیا ہے جہاں ان کے پاس 52 سیٹیں ہیں جبکہ ان کی حریف ڈیموکریٹ کے پاس 47 ہیں ۔ان پر الزام ہے کے پورن اسٹار ڈینیلس کے ساتھ انہوںنے 2006 میں جنسی تعلقات بنائے تھے اور یہ معاملہ 2016 کے صدارتی چناﺅ میں بھی خوب اچھلا تھا پورن اسٹار نے اس واقعہ کو جنتا کے سامنے لانے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد انہوںنے چب چاپ منھ بند رکھنے کے لئے پیسے دئے تھے ۔ان پر ریکارڈ میں ہیرا پھیری کرنے کے الزام میں بھی قصوروار ٹھہرایا گیا ہے ٹرمپ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا اس معاملے میں کوئی سزا نہیں سنائی جانی چاہئے ۔آئین کا تقاضہ ہے کے اس معاملے کو فوراً خارج کر دیا جانا چاہئے تھا ۔اس پہلے ٹرمپ نے کئی دیلیلیں دی تھی کے وہ صدارتی چناﺅ جیتے ہیں وہیں جسٹس یرمل نے صدارتی چناﺅ میں جیت کے سبب معاملے کو خارج کرنے کے ٹرمپ کے پرستاﺅ کو خارج کر دیا اور سزا کے لئے تاریخ مقرر کر دی ۔یرمن نے لکھا کے جوری کے فیصلے کو درکنار کرنے پہلے حکمرانی کمزار ہو چائےگی ۔ڈونالڈ ٹرمپ کو اب تک تین اور معاملوں میں قصوروار ٹھہرایا گیا ایک کیس دستاویزوں میں گڑ بڑی سے متعلق ہے وہیں دو معاملے سال2020 کے صدارتی چناﺅ میں اپنی ہار کو پلٹنے کی ان کی مبینہ کوششوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!