بہار میں کیا کھیلا چل رہا ہے ؟

بہار میں کوئی نا کوئی کھیلا ضرورچل رہا ہے کم سے کم جنتا دل یونائیٹڈ میں تو ضرور چل رہا ہے ۔حکمراں جنتا دل یونائیٹڈ کے وزیراشوک چودھری کے بیان پر پارٹی ایک رائے نہیں ہے بلکہ کہیں تو بٹی ہوئی ہے اشوک چودھری کا ایک ویڈیو کلپ شوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ درپردہ طور سے جہاں آباد لوک سبھا سیٹ پر پارٹی کی ہار کے لئے بھومیار برادری کو ذمہ دار مان رہے ہیں جہان آباد میں ورکروں سے خطاب میں اشوک چودھری علاقہ کے دبنگ بھومیار لیڈر ہیں ۔بھومیار لیڈر جگدیش شرما کو نشانہ پر لے رہے تھے ۔دلت نیتا اشوک چودھری نے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے جے ڈی یو کی حمایت نہیں کی ۔انہوں نے جہان آباد کی شیٹ پر جے ڈی یو امیدوار چندریشوری کی ہار کے لئے بھومیاروں کو قصوروار ٹھہرایا تھا انہوں نے کہا جو صرف کچھ پانے کے لئے نیتا جی کے ساتھ رہتے ہیں ہمیں ویسے نیتا نہیں چاہیے ہم بھومیاروں کو اچھی طرح جانتے ہیں اس سال لو ک سبھا چناو¿ میں جے ڈی یو کے بڑے لیڈر بھنور پرساد چندر ورشی راشٹریہ جنتا دل کے امیدوار سریندر یادو سے ہار گئے تھے ۔خبر کے مطابق جگدیش شرما اس سیٹ پر اپنے بیٹے کو ٹکٹ دلوانا چاہتے تھے ۔جنتا دل یونائیٹڈ کے اندر حالیہ دنوں میں کئی باتیں سننے کو ملی ہیں ۔2024 کے لوک سبھا چناو¿ کے بعد جے ڈی یو کے کئی نیتاو¿ں نے کئی برادریوں پر ووٹ نا دینے کا الزام لگایا ہے ۔اس کے بعد کے سی تیاگی نے جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔حالیہ دنوں میں کے سی تیاگی این ڈی اے کا حصہ رہتے بی جے پی کی پالیسیوں کی کھل کر نکتہ چینی کررہے تھے ۔مانا جارہا ہے کہ کے سی تیاگی کو اسی وجہ سے جانا پڑا ۔یہ سب ایسے وقت پر ہورہا ہے جب وہار کی سیاسی پارٹیاں ریاستی اسمبلی چناو¿ کیلئے تیاریاں کررہی ہیں ۔اسی سال لوک سبھا چناو¿ میں بارہ سیٹیں جیت کر نتیش کمار نے کئی سیاسی پنڈتوں کو حیران کر دیا تھا لیکن ان کی اس جیت کا سہرا بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو بھی جاتا ہے بہارمیں بھومیار نتیش کمار کو ہی ووٹ دیتے ہیں ۔للن سنگھ بھومیار برادری سے ہیں جنہیں نتیش نے مودی کیبنیٹ میں شامل کروایا ۔للن سنگھ کا مسلمان یادو کی مد د نا کرنے والا بیان کی نتیش کی سیاست سے میل کھاتا ہے ؟ جہان آباد کے بھومیار اور یادو برادریوں کا چناو¿ میں بڑا اثر رہا ہے ۔اشوک چودھری کے بیان پر نئے ترجمان راجیو رنجن پرساد کہتے ہیں اب اس پر کہنے کے لئے کچھ نہیں بچا ہے کیوں کہ انہوں نے وضاحت کر دی ہے ۔جنتا باضمیر ہے ۔بہار کے ذات پات سروے کے اعداد شمار کے مطابق ریاست میں بھومیار آبادی تین فیصدی سے تھوڑی کم ہے لیکن باقی برادریوں کے مقابلے میں بھومیار اقتصادی اور سیاسی طور سے خوشحال طبقہ ہے ۔چودھری کے بیان پر ترجمان اور بہار ودھا ن پریشدنیرج کمار نے بھی اس پر تنقید ہے ۔جس کے بعد جے ڈی یو کے اندر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا ۔نیرج کمار خود بھی ایک بھومیار برادری سے آتے ہیں ۔حالانک ایسا پہلی بار نہیں جب جے ڈی یو نیتا نے اس سال کے لوک سبھا چناو¿ میں ووٹ نا دینے کے لئے کسی برادری یا مذہب کے لوگوں پر طنز نہ کیا ہو۔اس سے پہلے سیتا مڑی سے ایم پی دیویش چندر ٹھاکر نے لوک سبھا نتیجہ آنے کے بعد کہا تھا کہ یادو اور مسلمانوں نے انہیں ووٹ نہیں دیا ہے اس لئے وہ ان کی کوئی مدد نہیں کریں گے ۔بہار میں اسمبلی چناو¿ اگلے سال ہونے ہیں ۔جنتا دل کے اندر سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے کئی مور چوں پر لڑائی چھڑی ہوئی ہے جو نتیش کے لئے ٹھیک نہیں ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!