کروڑوں میں بنیں شیواجی کی مورتی 8 ماہ میں ڈھہ گئی !

مہاراشٹر کے مالواہ میں سمندری ساحل پر آٹھ مہینے پہلے پانچ کروڑ روپے کی لاگت سے بنوائی گئی چھترپتی شیواجی مہاراج کی مورتی پیر کو ٹوٹ کر اچانک ڈھہ گئی ۔شیواجی مہاراج کی 35 فٹ اونچی مورتی کے ڈھہ جانے کے واقعہ صرف اسلئے تکلیف دہ نہیں ہے بلکہ یہ پرتیما ہمارے ایک مہا نائک کی عظیم یادگاروں میں سے جڑی تھی اور اس سے ہندوستانی بحریہ کی ساکھ بھی وابسطہ تھی بلکہ یہ اس لئے بھی شدید تشویش کا موضوع ہے کہ ہمارے پبلک تعمیراتی کاموں کی کوالٹی کی کلائی بھی کھل گئی ہے ۔غور کیجئے اس مجسمہ کے بنانے میں کروڑوں روپے کی لاگت آئی تھی اور اسی 4 دسمبر کو نیوی ڈے پر اس کی نقاب کشائی وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ کی گئی تھی اس واقعہ پر وزیراعظم نریندر مودی نے شیواجی سے معافی مانگی ۔انہوں نے جمعہ کو ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس واقعہ پر سر جھکا کر معافی مانگتا ہوں ۔ہمارے لئے شیواجی ایک ادادھیہ دیو ہیں ۔انہوں نے یہ بیان جمعہ کو ریاست کے پال گھر ضلع میں ودھاون بندرگاہ پروجیکٹ کا سنگ بنیاد سماروہ کے دوران دیا تھا ۔اس سے پہلے ریاست کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندھے نے بھی کہا تھا کہ وہ اس واقعہ پر 100 بار معافی مانگنے کو تیار ہیں ۔وہیں ریاست کے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار بھی اس واقعہ کے لئے معافی مانگ چکے ہیں ۔پی ایم مودی کی جانب سے معافی مانگنے کے باوجود اپوزیشن کے ان پر کٹاش جاری ہیں ۔اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ کرپشن کی وجہ سے مورتی گری ہے ۔اس لئے وزیراعلیٰ شندھے اور دونوں ڈپٹی سی ایم کو ہٹایا جائے اور جلد ہی اسمبلی کے چناو¿ ہونے جارہے ہیں ۔بھاجپا اور ان کے ساتھیوں کی پہلے سے ہی حالت پتلی ہے جیساکہ لوک سبھا چناو¿ نتائج نے دکھا دیا ہے ۔اخبار نویشوں سے بات کر تے ہوئے جینت پاٹل نے کہا صرف آٹھ مہینے پہلے بنائی گئی مورتی گر گئی ہے یہ مورتی نہیں گری ہے بلکہ مہاراشٹر کی شان گری ہے ۔وزیراعلیٰ کہتے ہیں تیز ہوا چل رہی تھی اس لئے مورتی گری اگر ایسا ہوتا تو دو یا تین پیڑ بھی گر جاتے وہیں لگے ناریل کے پیڑوں سے لٹکے ناریل بھی گرجاتے لیکن ایسا کچھ ہوانہیں صرف مورتی ہی کیوں گری ؟ اس کا مطلب ہے کہ مورتی کا کام صحیح طریقہ سے نہیں ہوا ۔مورتی کا کام کم تجربہ والے شخص کو دیا گیا تھا ۔جسے دو فٹ کی مورتی بنانے کا تجربہ نہیں ہے ۔اسے 35 فٹ کی مورتی بنانے کا کام دے دیا گیا ۔کہا تو یہ بھی جارہا ہے کہ کروڑوں روپے کا کرپشن ہوا ہے ۔پردیش کے نائب وزیراعلیٰ دیونر فڑنویش نے اپوزیشن پر اس حملے کو لیکر سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا ۔اس پر پریس کانفرنس میں شردپوار نے کہا اس میں ساست کہاں ہے ۔شیواجی مہاراج کے عہد کے دوران جب ایک لڑکی کی آبروریزی ہوئی تو شیواجی نے شخص کے ہاتھ اور پاو¿ کٹوا دئیے تھے ۔انہوں نے لوگوں کے سامنے جرم کو لے کر اتنا سخت رخ اپنایا تھا ۔لیکن آج کرپشن ہوا ہے وہ بھی شیواجی مہارا ج کی مورتی بنانے کے فیصلے میں انہوں نے کہا جہاں جہاں وزیراعظم خود گئے ہیں وہاں وہاں مورتیاں گری ہیں ۔ا س سے پتہ چلتا ہے کہ کرپشن کس حد تک پہونچ گیا ہے ۔مورتی بنانے میں جلد بازی کی گئی اس میں جتنا وقت لگنا چاہیے تھا وہ نہیں دیا گیا اور جلد بازی میں بنا دی گئی تاکہ اسمبلی چناو¿میں اس کا سیاسی فائدہ مل سکے ۔سیاسی فائدہ تو دور کی بات ہے اور تو اور نقصان کا تجزیہ کرنا چاہیے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!