ہنڈن برگ رپورٹ اور سیبی چیف !

امریکی ریسرچ کمپنی ہنڈن بر گ نے بازار ریگولیٹری سیبی کی چیئر پرسن مادھوی پوری بوچ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کئے ہیں ۔ہنڈن برگ نے اپنے سرکار ی ایکس اکاو¿نٹ پر داستان ذوق کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مادھوی کی صفائی والے بیان ہماری رپورٹ میں کہی گئی باتوں کا اقبال کیا گیا ہے اور اس سے کئی نئے اہم ترین سوال بھی کھڑے ہوئے ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ سیبی اور اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ کے الزامات کو بے بنیاد بتایا ۔ہنڈن برگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سیبی کی چیف مادھوی بوچ پر اڈانی گروپ نے سے جڑے غیر ملکی فنڈ میں حصہ داری ہونے کے الزامات کو مادھوی نے بے بنیاد اور کردار کشی کی کوشش بتایا ہے ۔ہنڈن برگ نے اپنے جواب میں کہا بوچ کے جواب سے تصدیق ہوتی ہے ان کی سرمایہ کاری برموڈہ ماریشش کے فنڈ میں تھا الزام ہے کہ گوتم اڈانی کا بھائی ونود اڈانی کے ذریعے شیئروں کی قیمت بڑھاتا تھا اسے مفادات کے ٹکراو¿ کا بڑا معاملہ مانا جارہا ہے ۔ہنڈن برگ نے کہا مادھوی بوچ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جو مشاورتی کمپنیاں قائم کیں جن میں بھارتیہ اور سنگھا پور کی یونٹ شامل ہے ۔وہ 2017 میں سیبی میں ان کی تقرری کے فوراً بعد بے اثر ہو گئی تھی ۔سال 2019 میں ان کے شوہر نے ذمہ داری سنبھال لی تھی لیکن دستاویزوں میں خلاصہ ہوا ہے کہ 31 مارچ 2024 تک کی شیئر پر مبنی فہرست کے مطابق اگورا ایڈوائزری لمٹڈ (انڈیا ) کی 99 فیصد بالادستی اب بھی مادھوی کے پاس ہے نا کہ ان کے شوہر کے پاس ۔یہ یونٹ حال ہی میں سرگرم ہے اور اس سے محصو ل حاصل کیا جارہا ہے بوچ میاں بیوی نیٹ ورتھ بہرحال 10 ملین ڈالر مانی گئی ہے ۔ہم یہ نہیں دعوی ٰ کررہے ہیں کہ ہم ہنڈن برگ کی رپورٹ صحیح ہے یا نہیں لیکن ہم یہ کہتے ہیں کہ معاملے کی باریکی سے جانچ ہونی چاہیے ۔سرکار کو فوری کاروائی کرتے ہوئے یہ صاف کرنا چاہیے کہ اس سے کسی طرح کی ڈھلائی نہیں ہوئی ہے دوسرے جب تک جانچ پوری طرح نہیں ہو جاتی تب تک سیبی چیف کو ریگولیٹری سرگرمیوں سے الگ رکھا جائے ۔یہ معاملہ بے حد سنگین ہے ۔دیش کی ساکھ اور شیئر ہولڈروں کے بھروسہ کو کس طرح کی چوٹ نہیں پہنچنی چاہیے ۔اس دوران یہ معاملہ سپریم کورٹ چلا گیا ۔وکیل وشال تیواری نے سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں ہنڈن برگ کی نئی رپورٹ کا حوالہ دیا ۔عرضی میں الزام لگایا گیا ہے بھارتیہ پرتی بھوتی ریگولیٹری (سیبی کی چیئرمین ) مادھوی پوری بوچ اور ان کے شوہر نے آفشور فنڈ میں سرمایہ کاری کی تھی جو اڈانی گروپ کی کمپنیوں سے جڑے ہیں ۔نئی رپورٹ سے شبہہ کا ماحول پیدا ہوتا ہے اس لئے اڈانی گروپ کے بارے میں ہنڈن برگ کی 2023 کی رپورٹ پر سیبی کی التوا جانچ پوری کرنے اور جانچ کا نتیجہ عام کرنا بے حد ضروری ہے ۔سپریم کورٹ نے 3 جنوری 2023 کو سیبی کی جانچ میں رضامندی ظاہر کرتے ہوئے الزاموں کی ایس آئی ٹی اور سی بی آئی سے جانچ کرانے کی مانگ والی عرضی خارج کر دی تھی ۔اگر اس میں منصفانہ جانچ ہوتی ہے تو سچائی سامنے آجائے گی اگر یہ کوئی غیر ملکی سازش ہے تو بھی اس کا پردہ فاش ہو جائے گا ۔اور سرکار اور سیبی کلین چٹ کی حقدار ہوں گے اگر مادھوی بوچ اس میں ملوث پائی جاتی ہیں تو اس صورت میں قانون اپنا کام کرے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!