ونیش_ _ بھارت کا گولڈ تم ہی ہو!

پیرس اولمپک 2024 کے پہلے گولڈ میڈل کے لئے دیش کی 140 کروڑ امیدیں 100 گرام وذن تلے دب کر کچل گئی ۔بھارت کے پہلوان ونیش پھوگاٹ نے فائنل میچ کےلئے 50 کلو زمرے میں بدھوار کو صبح وذن کرایا تو 100 گرام زیادہ نکلا ۔اولمپک کے سخت قوائد کے چلتے وہ فائنل میں کھیلنے کے لئے نہ اہل ہو گئیں اور اس خبر سے جہاں 140 کروڑ دیش واسیوں کا دل ٹوٹ گیا ۔وہیں پورے دیش میں کہرام مچ گیا ۔ٹوکیوں اولمپک میں مایوس کن پرفارمنس دینے والی ونیش پھوگاٹ کی واپسی کی کہانی دل ٹوٹنے کے ساتھ ختم ہو گئی ۔جب ان کا وژن 50 کلوں سے 100 گرام زیادہ پایا گیا پھوگاٹ کو اس اندازہ پہلے سے ہی تھا کے وہ اس سال پہلے ہی اپریل میں کہہ چکی تھی کے وہ 50 کلو گرام کٹیگری کو دیکھتے ہوئے اگلے 4 مہینوں میں وژن بیلنس رکھنا چنوتی ہوگا مجھے اپنے وژن کو بہتر طریقہ سے کنٹرول میں رکھنا ہوگا ۔میں نے لمبے عرصے تک وژن کم کر 50 کلو تک کر لیا انہوںنے وژن میں تبدیلی اسلئے کی کے کیوں کے میرے پاس اور کوئی متبادل نیں بچا تھا میں خوش ہوں کے اولمپک میں کھیلنے کا موقع ملا ونیش چاہتی تھی کے 53 کلوں گرام کٹیگری میں کھیلیں لیکن انڈین کشتی فیڈریشن حکام نے کہا کے یا تو 50 کلو گرام میں لڑوں یا اولمپک میں حصہ نہ لو مجبوراً ونیش کو 53 کلوگرام کٹیگری میں لڑنا چھوڑنا پڑا اور وہ کیا لڑیں ۔لگاتار 3 مقابلے جیت کر وہ فائل میں پہنچی اس دوران انہوںنے ورلڈ چیمپئن ،اولمپک چیمپئن کو ہارایا یہاں کئی سوال کھڑے ہوتے ہیں اس میں کوئی شوبہ نہیں کے ونیش 3 بار بائٹ جیتیںاگر وہ فائنل راﺅنڈ میں کشتی نہ لڑتی تو کہہ دےتی میں بیمرار ہوں اور کشتی لڑنے کے لائق نہیں ہوں تو انہیں خد با خد سلور میڈل جاتا ۔اس حساب سے تو سپورٹ اسٹاف نے غلطی کی انہیں فائنل میں نہیں اتارنا چاہئے تھا جب کے انہیں معلوم تھا کے وہ زیادہ وژن والی ہیں یہ جو سپورٹ اسٹاف شرارت بس کر گیا تھا یہ کیا پیرس میں پکنک پر گیا تھا ؟ونیش پھوگاٹ کا کیس نے تو ساتھ گئے حکام سے بھی تھیک طرح سے ہینڈل نہیں کیا اور نہ ہی نیتا امبانی جو آئی او سی کی ممبر تھیں ۔اگر وہ چاہتی تو زور لگا سکتی تھیں ۔خیر اب امید ہے جو اور آر بی ٹیٹر ٹربیونل ہے وہ ونیش پھوگاٹ کے حق میں فیصلہ دیں اور انہیں جوائنٹ سلور میڈل اب بھی مل جائیگا ونیش اس حادثہ کے بعد اتنی جزباتی ہو گئیں انہوںنے اپنی ماں کو مخاطب کرتے ہوئے سندیش بھیجا کے میں کشتی کو الودع کہتی ہوں ماں میرے سے کشتی چیت گئی میں ہار گئی معاف کرنا آپکا سپنا میری ہمت سب ٹوٹ گئی ۔اس سے زیادہ طاقت نہیں رہی اب الوع کشتی 2001 - 2024 میں آپ کی پابند رہوں گی مجھے معاد کر دیجئے ادھر ٹوکیوں اولمپک کے ریسلر بجرنگ پونیا نے کہا کہ ونیش ہاری نہیںآپ کو ہرایاگیا ہے ۔ہمارے لئے آپ ہمیشہ وجیتا ہی رہیں گی آپ بھارت کی بیٹی کے ساتھ ساتھ بھارت کا ابھیمان بھی ہیں ۔وہیں ساکشی ملک نے کہا کہ ونیش کے ساتھ جو کچھ ہوا ، وہ ہمارے دیش کی بیٹی کی ہار ہے ۔ونیش تم ہارنے والی نہیں ہو ۔یہ صرف تمہاری ہار نہیں بلکہ پورے دیش کی ہارہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!