پانچویں جیت تلاش رہے انوراگ!

دیش کی سیاست میں اپنی اہمیت ثابت کر چکے مرکزی وزیر اطلاعات ونشریات انوراگ ٹھاکر مسلسل چار عام چناو¿ جیتنے کیساتھ پانچویں جیت درج کرنے کی تیاری میںہیں ۔اس چناو¿ میں انہیں اپنے کام اور وزیراعظم نریندر مودی کے نام پر بھروسہ ہے ۔ہمیرپور لوک سبھا حلقہ میں 1998 سے 2019 تک بھاجپا مسلسل کامیاب ہوتی آئی ہے ۔اس بار کے چناو¿ میں بدلے سیاسی جائزوں میں اس لوک سبھا حلقہ سے وزیراعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو اور نائب وزیراعلیٰ بھوپیش اگنی ہوتری کا ہونا انوراگ ٹھاکر کو تھوڑی چنوتی دے رہا ہے ۔وزیراعلیٰ ہمیرپور ضلع سے ہیں اور نائب وزیراعلیٰ پونا سے ہیں وہیں دوسری جانب بھاجپا کے قومی صدر جے پی نڈا بھی کسی پارلیمانی حلقے کے بلاسپور ضلع سے ہیں ۔ظاہر ہے کہ جے پی نڈا اپنے ضلع کے 4 اسمبلی حلقوں میں اس چناو¿ میں بھی پہلے کی طرح اثر انداز ثابت ہوں گے ۔کانگریس کے ذریعے دہلی سے امیدوار اتارنے کا فائدہ بھی انوراگ ٹھاکر کو ہی مل سکتاہے ۔کانگریس پارٹی نے اس مرتبہ پونہ صدر کے سابق ممبر اسمبلی ستپال رائے زادہ کو چناو¿ میں اتارا ہے ۔رائے زادہ نے اب تک اسمبلی کے تین چناو¿ لڑ ے ہیں اور وہ صرف ایک بار ہی جیت پائے ہیں ۔جس سے کہا جا سکتا ہے کہ انوراگ ٹھاکرکا اونچا سیاسی قدکاٹھی کے آگے ستپال رائے زادہ سیاسی وزن کم رکھتا ہے ۔اس بار کے عام چناو¿ میں ہماچل کی کانگریس سرکار گرانے کی کوشش کا بھی اثر نظر آرہا ہے ۔کانگریس سے بھاجپا میں جو باغی شامل ہوئے ہیں وہ بھی ہمیر پور لوک سبھا حلقہ کے تحت آنے والے اسمبلی حلقوں سے تعلق رکھتے ہیں وہیں بھاجپا میں شامل دو آزاد ممبر اسمبلی بھی اسی حلقہ سے ہیں ۔یعنی انوراگ ٹھاکر کے لوک سبھا حلقہ میں مقابلہ دلچسپ رہا ہوگا ۔انوراگ ٹھاکر کی ریلیوں میں جہاں قومی اشو حاوی رہے ہیں وہیں این ڈی اے سرکار کے دس سالہ عہد میں گنانے کیلئے ان کے پاس کافی کارنامے ہیں ۔کانگریس امیدوار ستپال رائے زادہ صرف ریل نیٹورک کے ادھورے کام کو انوراگ کی ناکامی بتا رہے ہیں ۔سکھوندر سنگھ سکھو کی سرکار کے ساتھ کرپشن ،مہنگائی ،روزگار وغیرہ قومی اشو بھی اٹھ رہے ہیں ۔ستپال رائے زادہ کو ریاست میں کانگریس سرکار ہونے کا بھی فائدہ مل رہا ہے ۔ہمیر پور سیٹ پر گزشتہ ڈھائی د ہائی سے بھاجپا کا قبضہ ہے ۔سال 1998 سے لیکر اب تک بھاجپا کامیاب ہوتی رہی ہے ۔سال 1998 سے 2004 تک بھاجپا کے سریش چنڈیل اور اس کے بعد انوراگ ٹھاکر جیتے ہیں ۔انوراگ ٹھاکر کی قیادت میں یہاں ترقیاتی کاموں پر کافی زو رہے ۔یہاں ایمس بلاسپور ،میڈیکل کالج ،پی سی آئی سیٹلائٹ سینٹر اور پی سی آئی سینٹر اونا ،پلک ڈرک پارک پنڈورہ ،مرکزی یونیورسٹی کیمپس کی تعمیر اور پونا اور ہمیر پور میں پاسپورٹ سروس سینٹر ،اونا ریلوے اسٹیشن سے 13 نئی ٹرینوں کا آغاز ،بلاسپور لیہ ریلوے اسٹیشن کیلئے ایک ہزار کروڑ روپے کا بجٹ وغیرہ وغیرہ ۔انوراگ ٹھاکر اپنے ان کارناموں کو گناتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!