کانگریس کم سیٹوں پر لڑ کر اسٹرائک ریٹ بڑھائے گی !

لوک سبھا چناو¿ کو لیکر بھاجپا نے پہلی لسٹ جاری کرکے اپوزیشن پارٹیوں پر دباو¿ بڑھا دیا ہے ۔خاص کر اپوزیشن اتحاد انڈیا یا بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کیلئے یہ بڑا پیغام مانا جارہا ہے ۔بھاجپا نے اپوزیشن کو صاف پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ چناو¿ کو لیکر پوری طرح تیار ہے وہ صرف جیت کا دعویٰ نہیں کررہی ہے بلکہ امیدواروں کا اعلان کر چناوی تیاریوں کا بھی بگل بجا دیا ہے ۔ماناجا رہا ہے کہ اس سے اب نہ صرف اپوزیشن پر دباو¿ بڑھ گیا ہے کہ وہ بھی جلد سے جلد اتحاد میں سیٹ بٹوارے کو فائنل کریں اور سیٹوں اور امیدواروں کا اعلان کریں ۔کانگریس کا اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور پانچ راجیوں میں عآپ پارٹی کے ساتھ تال میل ہو گیا ہے ۔بہار میں آر جے ڈی ،مہاراشٹر ایم وی اے کے درمیان ،جھارکھنڈ میں جے ایم ایم اور دوسری پارٹیوں کیساتھ اور مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کیساتھ تال میل ہونا باقی ہے ۔دعویٰ کیا جا رہا ہے مہا راشٹر انڈیا گٹھ بندھن کے ساتھیوں میں سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ طے ہو گیا ہے اور اس کی باقاعدہ اعلان بھی کیا جاسکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق فائنل ہوئی سیٹ بٹوارے کے تحت شیو سینا ادھو ٹھاکرے 20 ، کانگریس 18 و این سی پی شردپوار 10 سیٹوں پر چناو¿ لڑے گی ۔اتحاد کے دوسرے ساتھیوں کو شیو سینا اپنے کوٹے سے ایڈ جسٹ کرے گی ذرائع کے مطابق راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے مہاراشٹر پہونچنے سے پہلے ہی سیٹ کے بٹوارے کو لیکر رسمی اعلان کر دیا جائے گا ۔نیائے ریلی میں ساتھی پارٹیوں کے نیتا بھی شامل ہوں گے ۔اتنا ہی نہیں راہل گاندھی کی ریلی میں انڈیا اتحاد کے نیتا موجود رہیں گے ۔ذرائع کے مطابق مہاراشٹر کے ساتھی جموں کشمیر میں بھی سیٹوں کے بٹوارے کا معاملہ طے ہوگیا ہے صرف سرکاری اعلان کیا جانا ہے ۔راہل اور اکھلیش یاد وکے گلے ملنے سے اتر پردیش میں سیٹ بٹوارے کا فیصلہ ہو گیا ہے ۔63 سیٹیں سپا لڑ ے گی اور کانگریس 17 سیٹوں پر چناو¿ لڑ ے گی ۔اس اتحاد کے ساتھ ایک بار پھر یوپی میں دونوجوان لڑکوں کی جوری اپوزیشن کی طرف سے بھاجپا کے خلاف مورچہ سنبھالے گی ۔ذرائع کا خیال ہے کہ 2024 لوک سبھا چناو¿ میں کانگریس اپنی تاریخ میں سب سے کم سیٹوں پر چناو¿ لڑ سکتی ہے ۔پارٹی کو یہ سمجھوتہ انڈیا میں شامل اتحادی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے کرنا پڑے گا ۔چونکہ پارٹی کئی ریاستوںمیں انڈیا میں شامل پارٹیوں کےساتھ مل کر چناو¿ لڑ رہی ہے ۔سال 2019 میں پارٹی نے 421 سیٹ پر چناو¿ لڑا تھا ۔کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا زیادہ سیٹ پر چناو¿ لڑنے سے زیادہ اہم جیت ہے یہی وجہ ہے کہ پارٹی انڈیا گٹھ بندھن کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔کانگریسی نیتا نے کہا فصل تو تیار ہے کاٹنے والا چاہیے ۔دیکھا گیا ہے کہ کانگریس کی تنظیم اکثر کمزور پڑ جاتی ہے اور جیتی جتائی بازی ہا ر جاتے ہیں ۔اور اس وقت ہمیں ایک نیتا ایسا لگتا ہے جو کانگریس کی تنظیم کو مضبوطی دے سکتا ہے وہ ہے کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیو کمار جنہوں نے کئی بار ثابت کیا ہے کہ وہ ہار کے منھ سے جیت نکال سکئتے ہیں انہین لوک سبھا چناو¿ کا انچار ج بنایا جانا چاہیے ۔جیسا کہ میں نے کہا راہل نے ماحول تو بنا دیا ہے اتحاد بھی ہو گئے ہیں لیکن ووٹوں کو نکالنا ہے کیا کانگریس اور مہا گٹھبندھن کی کاٹھ کر سکے گا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!