برج بھوشن کے خلاف کافی ثبوت !

لیڈی پہلوان جنسی اذیت معاملے میں ملزم ہندوستانی کشتی فیڈریشن کے موجودہ صدر و بھاجپا کے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزام طے کرنے کو لیکر سنیچر کو راو¿ز اونیو کورٹ میں سماعت ہوئی ۔سماعت کے دوران دہلی پولیس نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کیس چلانے کیلئے کافی ثبوت ہیں ۔ جانچ میں ملے ثبوتوں کی بنیاد پر دہلی پولیس نے سنیچر کو کورٹ میں سماعت کے دوران کہا کہ معاملے میں ملزم پر مقدمہ چلایا جانا چاہئے ۔ کورٹ میں دہلی پولیس نے کہا کہ برج بھوشن شرن سنگھ کو جب بھی موقع ملتا تھا وہ لیڈی پہلوانوں کے ساتھ حرکت کرتا تھا۔ ایسے میں ان پر مقدمہ چلنا چاہئے اور اس پر مقدمہ چلانے کیلئے کافی ثبوت نے لیڈی پہلوان اذیت معاملے کی جانچ میں پایا کہ برج بھوشن کو پتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے اور جب بھی اسے موقع ملتا وہ لیڈی پہلوان کی عزت سے کھیلنے کی کوشش کرتے تھے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ متاثر لڑکی نے کوئی رد عمل ظاہر کیا ۔ سوال یہ ہے کہ اس کے ساتھ غلط کیا گیا ۔ جو ثبوت اور دلائل پیش کئے گئے ہیں وہ الزام طے کرنے کیلئے کافی ہیں۔ معاملے کی سماعت کے دوران شکایت کنندگان کے ساتھ ورلڈ کشتی فیڈریشن کے دفتر میں ہوئے واقعے کا ذکر کیا اور ان شکایتوں کا دائرہ اختیار دہلی بنتا ہے ۔ایک خاتون پہلوان کا کہنا ہے کہ تاجکستان میں ہوئے ایک ایونٹ کے دوران برج بھوشن نے شکایت کنندہ کو بلایا اور اس کو زبردستی گلے لگایا جب اس کی مخالفت کی تو برج بھوشن نے کہا کہ وہ ٹیچر کی طرح اسے گلے لگارہا تھا۔ اس سے صا ف پتا چلتا ہے کہ برج بھوشن کو پتا تھا کہ وہ کیا کر رہا ہے ۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریت ہردیپ سنگھ جسپال نے تفصیل سے پولیس کی دلیلیں سنیں اور آگے کی کاروائی کیلئے 7اکتوبر تاریخ طے کردی ۔ پولیس نے اپنی دلیل کی حمایت میں تین فیصلوں کی کاپی رکھی ۔ جنوری 2023جب برج بھوشن شرن سنگھ پر پہلی بار جنسی استحصال کا الزام لگا تو ان کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ ویڈیومیں وہ کہتے ہیں کہ میرے ہاتھ سے ایک قتل ہوا تھا۔ لوگ کچھ بھی کہیں میں نے ایک قتل کیا ہے۔ اتوار کو جس آدمی نے مارا ہے میں نے ہاتھ چھڑا کر اس کو فوراً رائفل سے اس کی پیٹھ پر رکھ پر مار ڈالا تھا اور وہ مارا گیا۔ سورج سنگھ سپا نیتا ہیں اس کے چاچا پنڈت سنگھ اکھلیش یادو سرکارمیں منتری رہ چکے ہیں۔ جس آدمی کو قتل کرنے کی بات برج بھوشن شرن سنگھ کیمرے پر کہہ رہے ہیں کہ وہ رویندر سورج سنگھ کے پیتا ہیں ۔برج بھوشن سنگھ پر 1997میں داو¿د ابراہیم کے چار ساتھیوں کو پناہ دینے کا الزام بھی لگا تھا۔ 1997میں بر ج بھوشن شرن سنگھ چھ مہینے دہلی کے تہاڑ جیل میں بھی گئے تھے ان پر ٹاڈا کے تحت مقدمہ چلاتھا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟