مودی پھر چلا ماسٹر اسٹروک ؟
مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس کے تین ہفتے بعد ہی جمعرات کو پانچ دن کا پارلیمنٹ کا اسپیشل سیشن بلانے کا اعلان کر سب کو چونکا دیا ۔ وزیر پر لیمانی امور پر ہلاد جوشی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں بتایا گیا کہ 18سے 22ستمبر تک دونوں ایوانوں کا اسپیشل سیشن رہے گا۔ یہ 17ویں لوک سبھا کا اور راجیہ سبھا کا 26واں سیشن ہوگا ۔ اس میں پانچ میٹنگیں ہوںگی ۔ اس سیشن کو سرکار کی جانب سے کسی ماسڑ اسٹروک کی تیاری مانا جا رہا ہے ۔ حالاں کہ جوشی نے سیشن کا کوئی ایجنڈا نہیں بتایا اور معلومات کے ساتھ پرانے پارلیمنٹ ہاو¿س کی فوٹو شیئر کی ہے ۔ مانگ تو یہ بھی کی جارہی ہے کہ سیشن پرانے پارلیمنٹ ہاو¿س کے شروع ہو ۔ اور نئے پارلیمنٹ کمپلیکس میں ختم ہو سکتا ہے۔ راجدھانی میں 9اور 10ستمبر کو جو جی20-چوٹی کانفرنس کے کچھ دنوں بعد ہونے والے سیشن کے ایجنڈے پر کوئی بیان نہیں آیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسپیشل سیشن میں پارلیمانی کاروائی کو نئے پارلیمنٹ کمپلیکس میں بھی منتقل کیا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 28مئی کو اس کا افتتاح کیا تھا۔میزبانی کیلئے تیار کرنے کیلئے فائنل شکل دی جا رہی ہے۔ اس لئے سیشن کا کوئی ایجنڈا صاف نہیں ہے ۔اس لئے قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں۔ لوک سبھا چناو¿ سے پہلے مودی سرکار کچھ بقایا بلوں کو پاس کرانے پر غور کر رہی ہے ۔ اور اس سے پہلے پارلیمنٹ کا اسپیشل سیشن 30جون 2017کو دیر رات جی ایس ٹی لاگو کرنے کیلئے بلایا گیا تھا۔ کسی دور رس سیاسی اہمیت کے ایجنڈے کو لیکر ہی پارلیمنٹ کے اسپیشل سیشن ہوتے رہے ہیں۔ ایسے بھی اس مرتبہ مندرجہ ذیل بڑے امکانات پر بحث تیزی پر ہے ۔ پہلا: عورتوں کیلئے پارلیمنٹ میں ایک تہائی مزید سیٹیں رکھنا ،دوسرا: نئے پارلیمنٹ میں کاروائی کو شفٹ کرنا،نمبر تین : یونیفارم سول کوڈ بل پیش ہو سکتا ہے۔ چوتھا: لوک سبھا اسمبلی چناو¿ ساتھ کرانے کیلئے بل آسکتا ہے۔ پانچوں : ریزرویشن پر قانون ممکن ہے ۔ او بی سی کی مرکزی فہرست کی 34ویں کلاسیفیکیشن ،ریزرویشن کی تفصیلات کا مطالعے کیلئے 2017میں بنے روہنی کمیشن نے 1اگست کو اپنی رپورٹ دے دی ہے ۔ زیادہ تر بھاجپا نیتاو¿ں نے اشارے دئے ہیں خاص طور سے پچھلے دنوںمیں ایجنڈے کو پہیلی بنا دیا ہے ۔سیشن کے پانچ میں سے چار دنوںمیں بھی دوسرے معاملوں پر غور ہوگا۔ دعویٰ تو یہ بھی ہے کہ سیشن امرت کال کے خاص لمحات چندیان 3و جی 20-سمٹ کے جشن تک ہی محدود رہے گا۔ باقی تو 18ستمبر کے بعد ہی پتا چل پائے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں