ٹائٹن کی سواری جان لیوا ثابت ہوئی !

دنیا کے سب سے مشہور جہاز ٹائٹنک کا ملبہ دکھانے گئی آبدوز ٹائٹن کے تباہ ہونے کی معلومات سامنے آئی ہے ۔ یہ پنڈبی گزشتہ اتوار کو لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اس کی تلاش کیلئے بین الاقوامی سطح پر تلاش و بچاو¿ آپریشن کیا گیا اور جمعرات کو اس آبدوز کا ملبہ سمندر کی تہہ میں پڑا ہوا ہونے کی جانکاری سامنے آئی ۔ امریکی ساحلی فورس نے بتایا ہے کہ ٹائٹن کے پاس تفتیش رسانوں کو لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملا ہے ۔ ایک پریس ملاقات میں امریکی ساحلی گارڈ ایڈمیرل جان ماو¿زر نے بتایا کہ رموٹ سے چلنے والی آر او وی پنڈبی آبدوز نے سمندری سطح پر ٹائٹنک سے تقریباً آدھا کلو میٹر دور ٹائٹن آبدوز کے تیل کی تلاش کی اور اسی کی جانچ کرتے کرتے آبدوز آر او وی کا ملبہ پڑا ملا ۔ انہوںنے کہا کہ آبدوز میں سوا ر متاثر ہ کے کنبوں کے تئیں اپنی دلی تازیت پیش کرتا ہوں ۔ یہ امریکی کمپنی کے زیر کنٹرول کمپنی اوشن گیٹ اکسپیڈیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس کو خیال ہے کہ ان کو پکا یقین ہے کہ ٹائٹنک میں سوار پانچوں مسافروں کی موت ہو گئی ہے ۔ ان میں ارب پتی ہاکنگ ہاتش ہارڈنگ اور ایک پاکستانی پریوا ر کے ارب پتی شہزاد دوو¿د اور اس کا بیٹا سلیمان داو¿د اس اشن ایکسپیڈیشن کے سی ای او اور ٹائٹن پائلٹ اسکوائڈرن رش شامل ہیں ۔ سماچار ایجنسی ژنہوا کی رپورٹ کے مابق اتوار کی صبح نارتھ اٹلانٹک میں ٹائٹن کے ملبے کا پتا لگانے کے دوران پنڈبی مشرقی کنارہ میں نیوکاہل لینڈ کے ساحل سے چھ کلومیٹر سے زیادہ دور لاپتہ ہوگئی ہے ۔اور اس کا پتہ لگانے کیلئے بین الاقوامی تلاش ٹیم نے زبردست محنت کی اور اندازہ لگایا کہ ابدوزمیں 96گھنٹے کی آکسیجن ہے اور اس کے جمعرات کی صبح تک ختم ہوجانے کی امید تھی۔ جس علاقے میں یہ آبدوز غائب ہوگئی تھی۔ پانی کے اندر گھس جانے سے اس کی مشینری میں دھماکے کی آوزیں سنی گئیں ۔ اور سمندر کے ساحل پر ڈوبنے کی جگہ کے بیچ کوئی اس کے ہونے کا پتہ نہیں لگ پایا تھا ۔ لیکن اوشن گیٹ آپریشن سے سمند ر کی سطرح سے 3800میٹر نیچے ملبے تک پہینچنے کیلئے دوسری آبدوز کا استعمال کیا گیا ابتک جو بات معلوم ہوئی ہے تباکن دھماکے سے ملتی جلتی ہے۔ کیوں کہ ملبے کے دو ڈھیر ملے ہیں ایک ڈھیرمیں ٹائٹن کا پچھلا حصہ ملا ہے تو وہیں دوسرے ڈھیرمیں ٹائٹن کا لینڈنگ فریم دکھائی دیا ہے یہ اس بات کو اشارہ ہے کہ دھماکہ ہوا ہوگا ۔ اس آبدوزمیں بلیک باکس نہیں تھا۔ ایسے میں آخری وقت کی کوئی جانکاری دستیاب نہیں ہو سکی ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!