وزیر اعلیٰ ہٹاو صدر راج لگاو!

منی پور کے حالات سنبھلے نہیں سنبھل رہے ہیں۔منی پور میں قریب دو مہینے سے جاری دنگوں پر کنٹرول کرنے کیلئے سنیچر کو بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں ریاست کے وزیر اعلیٰ کے کام کرنے کے طریقے پر سوال اٹھائے گئے۔ زیادہ تر پارٹیوںنے وزیر اعظم کے ساتھ آل پارٹی میٹنگ بلانے کی مانگ کی وہیں سماج وادی پارٹی نے صدر راج لگانے کی مانگ کی ۔وزیر داخلہ امت شاہ نے یقین دلایا کہ سبھی کے تعاون سے ریاست میں امن بحال کیا جائے ۔ ان کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں تقریبا سبھی سیاسی پارٹیوںنے حصہ لیا ۔میٹنگ میں بھاجپا صدر جی پے نڈا ،بھاجپا کے منی پور انچارج ڈاکٹر سمبت پاترا ،منی پور کے سابق وزیر اعلیٰ و کانگریس کے نیتاو¿ں جے رام رمیش ،ٹی ایم سی سے ڈیریک اوبراو¿ ،میگھالیہ کے سی ایم و این سی پی نیتاکونراڈ سنگھما ،شیو سینا ادھو ٹھاکرے گروپ سے پرینکا چترویدی انا ڈی ایم کے ،بی جے ڈی عآپ پارٹی اورآر جے ڈی لیڈر بھی شامل ہوئے ۔ ادھر منی پور میں بھیڑ نے ریاستی سرکار میں وزیر سسیندرو کے امپھال میں نجی گودام میں آگ لگادی۔ بھیڑ نے وزیر کے گھر و دیگر اثاثوں کو بھی آگ کے حوالے کرنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی فورسیز کے بر وقت پہنچنے سے یہ کوشش ناکام ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ سیکورٹی فورسیز نے بلوائیوں پر آنسوگیس اور گولے داغے تاکہ وزیر کے کھورائی میں گھر کا گھیراو¿ روکا جا سکے اس سے پہلے ریاست کی خاتون وزیر کے گھر کو بھی 14جون کی رات نامعلوم افراد نے جلادیا ۔ جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ۔ وہاں بھاری تعداد میں سیکورٹی فورس اور افسران تعینات ہیں ۔ اپوزیشن کا دباو¿ ہے کہ وہاں ایک کل جماعتی نمائندہ وفد بھیجا جائے جو کوکی اور میئتی فرقے سے بات کرے اور معاملے کو ٹھنڈا کیا جائے ۔ یہ سب کوشش ایسے وقت میں ضروری ہوتی ہے اور کی بھی جانی چاہئے۔ اس سے تشدد زدہ ریاست کو پیغام جاتا ہے کہ سرکار ان کے مسئلوں کو لیکر اور دیش فکر مند ہے ۔ ریاست کی سرکار اور اس کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ جنتا کا اعتماد کھو چکے ہیں ۔ اکثریتی فرقہ میتئی مانتے ہیں کہ وہ سرکار کی حمایت کے باوجود بھی مر رہے ہیں تو کوکی فرقہ بھی ان پر بھروسہ نہیں کرتا منی پور جل رہا ہے اور فوراً حالات پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!