اڈانی کی گرتی ساکھ!

صر ف 1مہینے پہلے گوتم اڈانی کا شمار دنیا کے تیسرے نمبر کے سب سے امیروں میں ہوا کرتا تھا۔لیکن امریکی ریسرچ فورم ہنڈن برگ کی منفی رپورٹ آنے کے بعد اڈانی گروپ کے شیئر وں میں اس قدر گراوٹ آئی کہ وہ اب سب سے امیر لوگوں کی فہرست میں 30ویں مقام پر آ گئے۔ اڈانی کے اثاثے میں گراوٹ آنے کے ساتھ ہی ریلائنس انڈسٹریز کے چیرمین مکیش امبانی پھر سے دیش کے سب سے امیر آدمی بن گئے ہیں ۔ امبانی 81.7ارب ڈالر کے اثاثے کے ساتھ دنیا کے 10ویں سب سے امیر ترین شخص ہیں ۔بندر گاہ ،ہوائی اڈا ،غذائی تیل ،بجلی ،سیمنٹ اور ڈیٹا سینٹر جیسے تما م سیکٹروں میں کاروبار رکھنے والے اڈانی گروپ کے شیئر میں گزشتہ ایک مہینے میں بھاری بکوالی ہوئی ۔اعداد و شمار کے مطابق اڈانی گروپ کی 10کمپنیوں کی مجموعی مارکیٹ ویلیو میں اس دوران 12.06لاکھ کروڑ کی بڑی گراوٹ آئی ہے ۔ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ 25جنوری کو جاری کی گئی تھی ۔ جس میں اڈانی گروپوں پر شیئر کے دام بڑھانے میں دھاندھلی اور فرضی غیر ملکی کمپنیو ں کا استعمال کرنے کے سنگین الزام لگائے گئے تھے حالاںکہ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو جھوٹا ،بے بنیاد بتاتے ہوئے مسترد کردیا تھا ۔ اڈانی گروپ کی طرف سے دی گئی تمام وضاحتوں کے بعد بھی اس کے شیئر وں میںگراوٹ کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ سب سے زیادہ نقصان اڈانی ٹوٹل گیس لیمیٹیڈ کو ہوا ۔جس کی بازا ر ویلیومیں 80.68فیصد کی بڑی گراوٹ آچکی ہے۔ اسی طرح اڈانی گرین انرجی کی ویلیو74.62فیصدی گھٹ گئی ہے۔ اڈانی ٹرانسمیشن کے بازار ویلیومیں 24جنوری سے اب تک 74.21فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ وہیں اڈانی انٹر پرائز کی ویلیوقریب 62فیصدتک گر چکی ہے۔ اڈانی پاور ،اڈانی ویلمر کے علاوہ اس کی سیمنٹ کمپنیوں امبوجا سیمنٹ و ای سی سی کے بازار سرمایہ کاری میں بھی اس دوران گراوٹ درج کی گئی ہے۔ اس ساتھ ہی میڈیا کمپنی این ڈی ٹی وی ،اڈانی پورٹس کو بھی ویلیومیں خاص نقصان ہوا ۔ اگر گوتم اڈانی کی شخصی سرمایہ کی بات کریں تو ان کی ویلیو120ارب ڈالر سے گھٹ کر 40ارب ڈالر (3317.02ارب روپے )سے بھی کم ہو گئی ہے۔ اس طرح ان کی شخصی ویلیومیں بھی 80ارب ڈالر (66.3404ارب روپے)یعنی دو تہائی گراوٹ آئی ہے۔اور یہ بدستور جاری ہے ۔ اڈانی کو بچانے کیلئے مرکزی حکومت نے پوری طاقت لگا دی ہے۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود گوتم اڈانی کے خلاف کوئی سرکاری تفتیشی ایجنسی کسی طرح کی جانچ نہیں کر رہی ہے۔ لیکن وہیں اسٹاک مارکیٹ نے اڈانی کو بھی نہیں بخشا اور ان کے شیئر وں میں گراوٹ رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!