ایودھیا میں ناجائز زمین کی خرید و فروخت !

یہ بات کسی سے چھپی نہیں ہے کہ ایودھیا میں رام مندر بننے سے اس سے کروڑ وں اربوں لوگوں کی عقیدت جڑی ہوئی ہے یہ کبھی تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے کہ شری رام مندر کی نگری ایودھیا میں زمین کا گھوٹالہ ہو لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے ایودھیا ڈولپمنٹ اتھارٹی نے اپنے دائرے اختیار علاقے میں ناجائز طور سے پلاٹ بیچنے اور ان پر تعمیراتی کام کرانے والے 40لوگوں کی فہرست جاری کی ہے ۔جس میں ایودھیا کے میئر رشی کیش اپادھیائے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر اسمبلی وید پرتا پ گپتا کا نام بھی شامل ہے اتھارٹی کے وائس چیئر مین وشال سنگھ نے شنیوار کو بتایا کہ ناجائز طور زمین کی خرید و فروخت اور اس پر تعمیر کرانے والے 40لوگوں کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے اور ان لوگوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔وہیں گپتا اور اپادھیا ئے نے الزام لگا یا کہ یہ ایک سازش ہے اور انہیں غلط طریقے سے اس میں انہیں پھنسایا جا رہا ہے ۔ فہرست میںملکی پور علاقے سے سابق بھاجپا ممبر اسمبلی گھورکھناتھ بابا کا نام بھی شامل ہے غور طلب ہے کہ اس سال کے شروع میں ہوئے اسمبلی چناو¿ سے پہلے ایودھیا میں غلط طریقے سے زمین کی خرید و فروخت کا معاملہ سرخیوں میں آیا تھا ۔علاقائی ایم پی للو سنگھ نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر اس معاملے کی منصفانہ جانچ ایس آئی ٹی سے تفتیش کرانے کی مانگ کی تھی ریاست کی بڑی اپوزیشن پارٹی سپا سے بھاجپا کو آڑے ہاتھو ں لیتے ہوئے اس معاملے کی جانچ کرکے قصور واروں کے خلا ف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے ۔ پارٹی نے اپنے سرکار ی ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایودھیا میں بھاجپایوں کا پاتھ اور بھاجپا کے میئر ،شہری ممبر اسمبلی اور سابق ممبر زمین مافیا کے ساتھ مل کر بسا رہے ناجائز کالونیاں ۔ذمہ دار محکموں کی ملی بھگت پر اب تک تیس ناجائز کالونیاں بسا کر سرکار کے اربو ں روپے کی محصول کو چنا لگا یا گیا ہے ۔معاملے کی جانچ ہو اور قصوار واروں کی خلا ف کاروائی کی جانی چاہئے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!