معاملہ آرے کالونی میں پیڑ کٹائی کا

ممبئی کی آرے کالونی میں پیڑ وں کی کٹائی کے خلاف معاملہ سپریم کورٹ پہنچا۔ممبئی میں میٹرو کار شیڈ بنانے کے لئے یہ پیڑ کاٹے جا رہے ہیں ۔کئی غیر سرکاری تنظیموں اور ماحولیاتی ورکروں نے آر کالونی میں تقریباً2700پیڑوں کی کٹائی کی اجازت دینے کے فیصلے کے خلاف چار اپیلیں دائر کی تھیں ،جسے ممبئی ہائی کورٹ نے خارج کر دیا تھا ۔اس کے فوراً بعد پیڑوں کی کٹائی شروع ہو گئی اور راتوں رات 1500سے زائد پیڑ کاٹ بھی دئے گئے ۔ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمٹیڈ کے ذریعہ پیٹروں کی کٹائی کور روکنے کی کوشش کر رہے ماحولیاتی کارکنوں اورپولیس کے درمیان جھڑپ ہو گئی تھی ،جس میں کم سے 29لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا پیڑ کاٹنے کے خلاف قانون کے طلباءکا ایک وفداتوار کو سپریم کورٹ پہنچا اور چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے نام پر ایک خط سونپ کر ان کے دخل کی اپیل کی ۔طلباءکی اپیل پر چیف جسٹس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اسپیشل بنچ بنا دی،جس نے سوموار 10:00بجے اس کی سنوائی کی ۔طلباءنے چیف جسٹس کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ کورٹ کو پیڑوں کی کٹائی فوری طور پر روک دینی چاہیے تاکہ 2700پیڑوں میں سے کچھ پیڑ بچائے جا سکیں ۔ممبئی کے پھیپھڑے کو لگاتار مارا جا رہا ہے ۔آرے کا جنگل میٹھی ندی کے کنارے ہے۔پیڑ کٹے تو ممبئی پر باڑھ کا خطرہ منڈرا سکتا ہے ۔کٹائی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے ۔سپریم کورٹ نے سوموار کو پیڑ کاٹنے پر فی الحال روک لگا دی ہے ۔اسی درمیان مہاراشٹر حکومت نے قبول کیا ہے کہ جتنے پیڑ کاٹنے کی ضرورت تھی پہلے ہی ان کی کٹائی کی جا چکی ہے ۔پیڑوں کی کٹائی پر روک لگانے کی مانگ پر لکھے خط کا سپریم کورٹ نے فوری طور پر اپنے علم میں لیا اور اسپیشل پیٹھ بنائی تھی ۔اسی پیٹھ نے صورتحال جوں کی توں بنائے رکھنے کا حکم دیا ۔دسہرہ کے موقع پر ایک ہفتہ کی چھٹی ہے ۔ممبئی ہائی کورٹ نے 4اکتوبر کو آرے کالونی کو جنگل قرار دینے سے انکار کر دیا تھا ۔ساتھ ہی میٹرو شیڈ قائم کرنے کے لئے گرین زون میں 2600سے زائد پیڑوں کی کٹائی کی اجازت دینے کی ممبئی میونسپل کاروپوریشن کے فیصلے کو خارج کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔مہاراشٹراور ممبئی کی میونسپل باڈیوں کی جانب سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتا ،جسٹس ارون مشرا،اور جسٹس اشوک بھوشن کی اسپیشل بنچ کے سامنے کہا کہ میٹرو شیڈ کے لئے جتنے پیڑوں کی کٹائی کرنی تھی وہ پہلے ہی کی جا چکی ہے ۔اور وہ مزید پیڑ نہیں کاٹیں گے ۔بنچ نے کہا کہ ہم اس کا فیصلہ کریں گے ۔اب اور پیڑ نہیں کاٹیں ۔اگلی سنوائی تک صورتحال جوں کی توں بنائے رکھیں اور کوئی پیڑ نہیں کاٹے جائیں ۔یہ معاملہ سال2014سے چل رہا تھا اور مقامی لوگوں کی مخالفت کے بعد میٹرو کی اس اسکیم کو کئی بار ٹھنڈے بستے میں ڈالا جا چکا ہے ۔تمام اپوزیشن پارٹی کے ساتھ بھاجپا معاون شیو سینا بھی اس معاملے کو لے کر بھاجپا پر جس طرح حملہ آور ہوئی ہے اس سے صاف ہے کہ اسی مہینے ہونے جا رہے اسمبلی چناﺅ میں یہ ایک سیاسی مدعہ بن سکتا ہے ۔ہمیں وکاس تو چاہیے اور ہمیں ماحول کا تحفظ کرنا ہے ۔ان میں ایک برابری ہونی چاہیے ۔ساری دنیا گلوبل وارمنگ سے پریشان ہے اور پیڑ لگانے کی مانگ کر رہی ہے ۔ہم جنگل کو ہی کاٹ رہے ہیں ۔ممبئی میٹرو کارپوریشن شیڈ اور کہیں بھی بنا سکتا تھا ،کیا جنگل کاٹنے کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں تھا ؟آرے کالونی میں پیڑوں کی کٹائی کے حق میں کوئی بھی وجہ چاہے وہ کتنی بھی پر اثر کیوں نہ ہو ،نیتک نہیں کہی جا سکتی۔ممبئی اور آرے کالونی میں پیڑوں کی کٹائی بہت ہی افسوسناک ہے ،جس سے بچنا چاہیے تھا ۔

(انل نرنیدر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!