کالے دھن کے خلاف لڑائی میں بھارت کو بڑی کامیابی ملی ہے

بھارت کو اطلاعات کے خود کار آدان پردان (اے ای او آئی)کے نئے مستقل نظام کے تحت کالے دھن کے خلاف لڑائی میں نئی کامیابی ملی ہے ۔دونوں ملکوں بھارت اور سوئزلینڈ کے درمیان اطلاعات کے خود کار طریقہ سے آدان پردان کے اس نظام سے بھارت کو غیر ملکوں میں اپنے شہریوں کے ذریعہ جمع کرائے گئے کالے دھن کے خلاف لڑائی میں کافی مدد ملے گی ۔سوئز لینڈ کی انتظامیہ نے 75ملکوں کو اے ای او آئی کے عالمی اصولوں کے تحت مالی کھاتوں کا بیورا فراہم کیا ہے ۔جن میں بھارت بھی شامل ہے ۔ایف ٹی اے کے ایک ترجمان نے کہا کہ بھارت کو پہلی بار ای او آئی کے تحت کھاتوں کی جانکاری فراہم کی گئی ہے ۔ان میں ان کھاتوں کی اطلاع دی جائے گی جو ابھی چل رہے ہیں ۔اس کے علاوہ ان کھاتوں کا بیورا بھی دیا جائے گا جو 2018میں بند کئے جا چکے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ اس انتظام کے تحت اگلی جانکاری ستمبر 2020میں ساجھا کی جائے گی ۔ایف ٹی اے نے حالانکہ باہر سے جڑی کسی خاص جانکاری کو دینے سے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا کہ یہ خفیہ سے جڑا معاملہ ہے ۔تقریباً100سے زیادہ ایسے کھاتوں کی جانکاری ملی ہے جنہوں نے 2018سے پہلے سوئز بینکوں میں اپنا کھاتہ بند کرا دیا تھا ۔ان لوگوں میں گاڑی ،کیمیکل،کپڑا،بلڈنگ تعمیر،اسٹیل مصنوعات،اور جویلری سے جڑے بڑے بڑے بیوپاریوں کے نام شامل ہیں ۔کل ملا کر اے ایف ٹی اے نے بھاگیدار ممالک کو 31لاکھ مالی کھاتوں کی جانکاری ساجھا کی ہے ۔وہیں سوئزلینڈ کو قریب 24لاکھ کھاتوں کی جانکاری حاصل ہوئی ہے ۔ساجھا کی گئی اطلاع کے تحت پہچان ،کھاتہ اور مالی اطلاع شامل ہے ۔سوئز بینک میں پیسہ جمع کرنے والے ممالک کی فہرست میں بھارت دنیا بھر میں 74ویں پائیدان پر ہے ۔جبکہ برٹین کا پہلا مقام ہے ۔دوسرے مقام پر امریکہ ،تیسرے مقام پر ویسٹ انڈیز ،چوتھے پر فرانس ،اور پانچوے مقام پر ہانگ کانگ ہے۔ان بینکوں میں جمع پچاس فیصد سے زیادہ رقم انہیں پانچوں ملکوں کے لوگوں کی ہے ۔کئی بینک افسران اور لیازن افسران نے نام مخفی رکھنے کی شرط کے ساتھ کہا کہ خاص کر کے ساﺅتھ ایسٹ ایشیائی دیشوں ،امریکہ ،برٹین،کچھ افریقی دیشوں اور ساﺅتھ امریکی دیشوں میں رہ رہے غیر مقیم بھارتیوں سمیت کارو باریوں سے متعلق رقم ہے ۔ابھی پوری طرح سے خفیہ رہے سوئس بینک کھاتوں کے خلاف عالمی سطح پر شروع ہوئی مہم کے بعد ہی ان کھاتوں سے بڑے پیمانے پر پیسے نکالے گئے اور کئی کھاتے بند ہو گئے ۔جانکاری میں ان کھاتوں کی بھی اطلاع شامل ہے جنہیں 2018میں بند کر دیا گیا ۔سوئز بینک سے موصول جانکاریوں کی جانچ میں ان جانکاریوں پر خاص توجہ دی جا رہی ہے جو سیاسی رابطہ رکھنے والے لوگوں سے متعلق ہیں ۔سوئس نیشنل بینک کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق سوئس بینک میں بھارتیوں کے ذریعہ جمع رقم 2018میں لگ بھگ چھ فیصدی گھٹ کر 6757کروڑ روپئے رہی تھی ۔گذشتہ دو دہائیوں میں جمع رقم کی یہ دوسری بڑی سطح ہے ۔بے شک موصول جانکاریوں سے ہمیں پوری جانکاری ابھی حاصل نہیں ہو سکی لیکن یہ ایک اچھی شروعات ہے یہ دکھاتا ہے کہ بھارت سرکار غیر ممالک میں جمع رقم کی جانکاری لینے کو تیار ہے اور کالے دھن کی لڑائی میں یہ کامیاب قدم مانا جائے گا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!