صحافی شجاعت بخاری کا قاتل نوید جٹ مارا گیا

کشمیر وادی میں سیکورٹی فورس کو منگل کی رات بڑی کامیابی ملی ۔9مہینے پہلے پولس حراست سے فرار پاکستانی آتنکی نوید جٹ کو دھیر کر دیا گیا ۔صحافی شجاعت بخاری کے قتل کے اہم ملزم اور کشمیر میں لشکر طیبہ کے سرغنہ نوید کے ساتھ ایک دوسرا آتنکی بھی مار گرایا گیا ۔اس مڈبھیڑ میں ہمارے 4جوان بھی زخمی ہوئے بخاری کے قتل کے بعد سے نوید جٹ کی تلاش کی جا رہی تھی 6بار پولس اور سیکورٹی فورس کو چکما دے کر بھاگنے والا پاکستان کے لشکر طیبہ کا آتنکی نوید جٹ کا مارا جانا ہماری سیکورٹی کا ایک بڑا کارنامہ ہے ۔پچھلے کچھ عرصے سے ہماری سیکورٹی فورس ان دہشگردوں پر حاوی ہو رہی ہے ۔جنتا کے تعاون سے سیکورٹی فورس کی سختی آتنکیوں پر قہر بن کر ٹوٹ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ پچھلے دس دنوں میں 20آتنکوادی دھیر کئے گئے ہیں ۔اس میں لشکر اور حزب المجاہدین کے کئی کمانڈر شامل ہیں ۔ڈی جی پی دلباگ سنگھ نے کہا کہ پچھلے ایک ہفتے میں دو درجن سے زیادہ آتنکی مارے گئے ہیں وہ لڑکوں کو اُٹھاتے ہیں اور انہیں آتنکی بننے کو مجبور کرتے تھے ۔انکار کرنے پر ان کو ٹارچر بھی کرتے تھے ان آتنکیوں کی موت اچھی خبر ہے دو مہینے سے وادی میں کوئی نوجوان آتنکی نہیں بنا ہے ۔بڑ گاﺅں کے کپ پورا گاﺅں میں نوید کے موجودگی کی اطلاع ملی تھی سیکورٹی فورس نے منگل کی رات ہی تلاشی شروع کی تھی تو آتنکوادیوںنے ان پر فائرنگ شروع کر دی سیکورٹی فورس کی جوابی کاروائی میں دونوں آتنکی مارے گئے مڈبھیڑ کے دوران مقامی لوگوںنے سیکورٹی فورس پر جم کر پتھراﺅ کیا اس بھاری تشدد کے دوران ایک آتنکی بھاگ نکلا جبکہ 35سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ۔کشیدگی کو دیکھتے ہوئے وسیع تلاشی کاروائی اور سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔پچھلے 10مہینوںمیں 230آتنکوادی مارے جا چکے ہیں اس دوران دو پولس والے شہید ہوئے ۔لشکر کا انتہائی مطلوب دہشتگرد نوید جٹ رائزنگ کشمیر کے مدیر شجاعت بخاری کے قتل سمیت کئی معاملوں میں شامل تھا ۔پاکستان کے آتنکی ٹرینگ کیمپ میں 26/11کے حملہ ور اجمل قصاب کے ساتھ ٹرینگ ہوئی تھی ۔پولس ریکارڈ کے مطابق نوید جٹ پاکستان کے شہر ملتان کا رہنے والا تھا ۔نوید جٹ کا 26/11ممبئی حملے میں بھی در بردہ طور سے ہاتھ تھا ۔کشمیر رینج کے پولس ڈائرکٹر جنرل سویم پرکاش نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 2014میں ممبئی حملے کی حقیقت کو قبول کیا تھا وہ سیکورٹی فورس کی ہٹ لسٹ میں دسویں نمبر میں تھا ۔نوید جٹ پر بارہ لاکھ روپئے کا انعام تھا ۔بھارت نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنے نوید کی لاش لے جائے ۔نوید جٹ کے مارے جانے سے صحافی شجاعت بخاری کے قتل کی گتھی سلجھ گئی ہے ۔یہ ہماری سیکورٹی فورس کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!