وجہ نہ گنائیں،بتایں کہ مندر کیسے بنے گا؟

ایودھیا میں شری رام کا مندر بنے یہ محض چناﺅی اشو نہیں ہے ،اس سے کروڑوں ہندوستانیوں کی آستھا جڑی ہے صرف ہندو ہی نہیں ،مسلمان سمیت سبھی مذاہب کے لوگ بھی شری رام کو مانتے ہیں ۔ایودھیا کے مسلمان تو اس تنازع سے تنگ آچکے ہیں اور وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مندر بناﺅ اور اس تنازع کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرو لیکن سوال یہ ہے کہ مندر بنے گا کیسے ،کون اسے بنائے گا؟جن کی دکانیں چل رہی ہیں وہ تو اس معاملے کو لٹکائے رکھیں گے جن نیتاﺅں کو رام مندر صرف چناﺅ کے وقت یاد آتا ہے ان سے اس کے حل کی امید کم رکھنی چاہئے ۔شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے نے ایودھیا میں رام للا کے درشن کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ جب بھی چناﺅ آتے ہیں تو مندر کا اشو اٹھایا جاتا ہے چناﺅ کے دوران سب لو گ رام رام کرتے ہیں اور چناﺅ کے بعد آرام کرتے ہیں ۔ہم کب تک انتظار کریں گے؟ہندﺅوں کے جذبات سے اب کھیلنا بند کرو انہوں نے سوال کیا کہ رام مندر کب بنے گا ؟ادھو نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا تھا کہ مندر تھا ،ہے اور رہے گا لیکن دکھ کی بات یہ ہے کہ مندر دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔اب چناﺅ میں کچھ دن باقی رہ گئے ہیں اور پارلیمنٹ کا یہ آخری سیشن ہوگا تو مندر تعمیر کے لئے اس میں آدیننس لاﺅ مندر بناﺅ ،آر ایس ایس کے چیف نے دو ٹوک کہا کہ وجہ نہ گنائیں سوچو کہ مندر کیسے بنے گا؟قانون کے ذریعہ رام مندر تعمیر کا دباﺅ بنانے کے مقصد سے ایودھیا میں منعقد کی گئی دھرم سبھا اتوار کو تقاریر کے ساتھ ختم ہو گئی ۔حالانکہ مندر تعمیر کی تاریخ کو لے کر بنائے جا رہے ماحول کے لئے صبر سے کام لینے کی باتیں کہیں گئیں اور کوئی بڑا اعلان نہ ہوا ،نہ پرستاﺅ پا س ہوا۔دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی نے الور میں ایک چناﺅ ریلی میں کہا کہ رام مندر پر کانگریس سپریم کورٹ میں خطرناک کھیل کھیل رہی ہے سپریم کورٹ ایودھیا پر لوگوں کی باتیں سن کر فیصلہ کرنا چاہتا ہے لیکن کانگریس ان پر پارلیمنٹ میں امپیچمنٹ لا کر ججوں کو ڈرا رہی ہے۔قریب چار گھنٹے بعد وی ایچ پی کی ہنکار ریلی میں سنگھ چیف موہن بھاگوت نے مودی کو جواب دیا کہ کام نہیں ہونے کا سبب تو کوئی بھی بتا سکتا ہے اگر مصروفیت یا سماج کا احساس کو نہ سمجھنے کے سبب یہ معاملہ کورٹ کی ترجیحات میں نہیں ہے تو سرکار سوچے کہ مندر بنانے کے لئے قانون کیسے آسکتا ہے ۔جلد سے جلد یہ قانون لاگو کیا جائے کہ وہاں ادھو ٹھاکرے نے یہ بھی کہا کہ مرکز میں بھاجپا قیادت والی سرکار رہے یا نہ رہے مندر کی تعمیر ہر حال میں کی جائے گی اگر معاملہ عدالت میں ہی جانا ہے تو چناﺅ کمپین کے دوران لوگوں سے کہیں کہ بھائیوں بہنوں ہمیں معاف کرو ۔یہ بھی ہمارا چناﺅی جملہ تھا ۔پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں پہلی بار ایودھیا کا ذکر کیا گیا ۔اپنی الور چناﺅ ی ریلی میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس انصاف ک عمل میں دخل دیتی ہے جب ایودھیا کا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا تھا تو کانگریس کے نیتا و راج سبھا ایم پی نے کہا کہ 2019تک مقدمہ مت چلاﺅ کیونکہ اس سال میں چناﺅ ہیں ۔مودی نے نام تونہیں لیا لیکن غالبا ان کا اشارہ کپل سبل کی جانب تھا ۔جب سپریم کورٹ جج ایودھیا جیسے حسساس مسئلوں میں دیش کو انصاف دلانے میں سب کی رائے سننا چاہ رہے تھے تو کانگریس کے ایم پی وکیل سپریم کورٹکے جج صاحبان کے خلاف پارلیمنٹ میں مقدمہ چلانے کے لئے انہیں ڈرا دھمکا رہے تھے بتا دیں کہ کانگریس نیتا اور کپل سبل نے دسمبر2017 سنی وقف بورڈ کی طرف سے سپریم کورٹ میں 2019لوک سبھا چناﺅ تک رام مندر معاملے کی سماعت ٹالنے کی اپیل کی تھی سبل نے کہا تھا کہ مندر اشو پر جنوری سے لے کر نومبر 2018میں سماعت میں پیش نہیں ہو ا ہوں ۔مودی اس اشو کو چناﺅی مقصد سے اچھال رہے ہیں ۔وہیں بھاجپا صدر امت شاہ نے ایک تازہ بیان میں کہا کہ مندر معاملے میں کوئی فیصلہ لینے سے پہلے پارٹی اور سرکار اگلے سال سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کا انتظار کرے گی ۔ایک چینل کو دئے گئے انٹر ویو میں بھاجپا صدر نے امید جتائی کہ جنوری میں سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی اور سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔شاہ نے شیو سینا چیف ادھو ٹھاکرے کے ایودھیا دورے پر بھی کٹاش کیا اور کہا کہ ادھو اپنی زندگی میں پہلی بار ایودھیا گئے ۔دھرم سبھا کے اسٹیج سے متنازع زمین پر اپنا دعوی کرتے ہوئے زمین بٹوارے کا فارمولہ نہ ماننے والے وی ایچ پی کے بیان پر فریقوں نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ بابری مسجد معاملے کے فریق حاجی محبوب نے پوچھا کہ وی ایچ پی کس حثییت سے زمین مانگ رہی ہے ؟وہ تو مقدمے میںفریق بھی نہیں ہے ۔رام جنم بھومی کے فریق نرموہی اکھاڑے کے نمائندے مہنت جتندر داس نے کہا کہ ہم 1885سے مقدمہ لڑ رہے ہیں ہائی کورٹ نے نرموہی اکھاڑہ ،رام للا اور سنی وقف بورڈ کو برابر حصہ کے بٹوارے کا فیصلہ کیا گیا تھا رام مندر کے لئے ہم نے سپریم کورٹ سے پوری زمین مانگی ہے مالکانہ حق ہمارا ہے وی ایچ پی کون ہوتا ہے؟وہ سیاست کر رہی ہے ۔فریق کار مہنت نے کہا کہ دھرم سبھا کے بہانے وی ایچ پی چناﺅی ڈرامہ کر رہی ہے ۔وہ زمین مانگنے والے کون ہیں ؟ان کی تاریخ کیا ہے؟بھیڑ جٹا کر کسی کا حق نہیں لے سکتے ،مدعی نہیں پارٹ نہیں ہے کس حیثیت سے زمین مانگ رہے ہیں ۔چناﺅ پا س آتا ہے تو شگوفا چھوڑنے ایودھیا چلے آتے ہیں وہیں شنکر آچاریہ سوامی سروپ آنند سرسوتی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سیاسی پارٹی کبھی بھی مندر نہیں بنائے گی ہاں مندر کے نام پر یہ پارٹیاں سیاست کرتیں ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!