ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ڈبل گیم کو بے نقاب کیا
امریکہ میں جب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ برسراقتدار آئے ہیں دہشت گردی کی حمایت کرنے والا پاکستان ان کے نشانے پر ہے۔ ٹرمپ نے دہشت گردی پر پاکستان کے دوہرے کھیل کو بخوبی بے نقاب کیا ہے۔ امریکی صدر نے اعتراف کیا ہے کہ اس خطہ (افغانستان ) میں سلامتی کو لیکر ان کے خیالات میں تبدیلی آئی ہے اور اسی وجہ سے انہوں نے اپنے فوجیوں کی مسلسل واپسی کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے کیونکہ یہ سنگین معاملہ ہے۔ افغانستان کو لیکر امریکہ کی نئی حکمت عملی میں نیا نقطہ نظر دکھائی دیتا ہے۔ ٹرمپ نے فوجیوں کی تعیناتی میں تعداد کا ذکر نہیں کیا لیکن صاف کیا کہ امریکہ بغیر کسی وقت میعاد کو مقرر کئے وہاں فوجیوں کی تعداد بڑھائے گا اور اپنے سابقہ صدور (جارج بش اور براک اوبامہ) کے مقابلہ میں ٹرمپ یہ اچھی طرح سمجھ گئے ہیں کہ پاکستان ڈبل گیم کھیل رہا ہے۔ انہوں نے صاف طور سے یہ ماننے سے انکار کردیا کہ پاکستان امریکہ کا حکمت عملی ساز سانجھیدار ہے جبکہ وہ یہ مانتے ہیں کہ پاکستان ، امریکہ کا ساتھی ہونے کا ڈھونگ کرتا ہے اور بدلے میں امریکہ سے بھاری اقتصادی مدد حاصل کرتا ہے۔ اس رقم کا وہ استعمال طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے آتنک وادیوں کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرانے میں کرتا ہے جبکہ یہی آتنکی امریکی اور افغانی فوج پرحملے کرتے ہیں۔ افغانستان۔ پاکستان کو لیکر امریکہ کی حکمت عملی میں تبدیلی کرنے کے ٹرمپ کے اعلان سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کو ملنے والی اقتصادی مدد اور تعاون اب یا تو بند ہوسکتا ہے یا شرائط کے ساتھ کم ہوسکتا ہے۔ ٹرمپ نے اس بات کے بھی اشارے دئے ہیں پاکستان اب وہ امریکہ کو بھارت کے ساتھ مضبوط حکمت عملی سانجھیداری کرنے سے نہیں روک سکتا۔ صدر ٹرمپ کی پالیسی میں تبدیلی پر پاکستان میں زبردست رد عمل ہونا فطری ہی تھا۔ پاک کی قومی اسمبلی نے امریکی صدر ٹرمپ اور افغانستان میں امریکی کمانڈر زون ڈبلیو نیکولسن کے خلاف ایک رائے سے ریزولیوشن پاس کر امریکہ کو سیدھی چنوتی دی ہے۔ ٹرمپ اور نیکولسن کے پاکستان کو لیکر دشمنانہ اور دھمکانے والے بیان کو خارج کرنے والے ریزولیوشن کو قومی اسمبلی نے منظور کرلیا ہے۔ پاک حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی مدد نہ ملنے سے پیدا ہونے والی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وہ اقتصادی پالیسیاں تیار کرے اس سے پہلے نچلے ایوان میں بھی یہ ریزولیوشن اتفاق رائے سے پاس ہوگیا۔ پاکستان نے احتجاج کے طور پر امریکہ کے نگراں ڈپٹی وزیر خارجہ (ساؤتھ و وسطی ایشیا) ایلس ویلس کو گذشتہ منگل سے ہونے والے پاکستان دورہ کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ امریکہ کے افغانستان صدر کے ذریعے بھارت سے تعاون مانگنے کو لیکر بھی پاکستان پریشان ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ ٹرمپ نے پاک کے دوہرے گیم کو بے نقاب کیا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں