گجندر سنگھ کے پھندے میں پھنستی عام آدمی پارٹی

راجستھان کے کسان گجندر سنگھ کی خودکشی کا اشو جمعرات کو سڑک سے لیکر پارلیمنٹ تک گرم رہا۔ ایسا لگتا ہے یہ معاملہ عام آدمی پارٹی کے گلے کی پھانس بن گیا ہے۔ مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کسان گجندر سنگھ خودکشی کیس میں جو ایف آئی آر درج کی ہے اس میں عام آدمی پارٹی کے لیڈروں اور ورکروں پر خودکشی کیلئے گجندر سنگھ کو اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں درج ایف آئی آر میں موقعہ پر موجود رہے انسپکٹر ایس ایس یادو کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ’آپ‘ کے نیتا بھاشن دے رہے تھے اور لوگ تالی بجا رہے تھے، ایک آدمی پیڑ پر ہاتھ میں جھاڑو لئے ہوئے چڑھا ہوا تھا، میں نے تالی بجا رہے ورکروں سے اسے نہ اکسانے کو کہا تو اسٹیج پر بیٹھے ’آپ کے لیڈروں اور نہ ورکروں نے تعاون دیا۔ پولیس ان لوگوں کو اس آدمی کو محفوظ اتارنے میں تعاون دینے ،جگہ خالی کرنے اور ایمرجنسی گاڑی کو وہاں تک آنے دینے کو کہتی رہی، وہ لوگ تعاون نہ دیکر کہتے رہے کہ پولیس عام آدمی پارٹی کے خلاف ہے۔ پولیس نے خودکشی کیلئے اکسانے کی دفعہ306، سرکاری کام کاج میں رخنہ ڈالنے کی دفعہ186 اور ایک ارادے سے کام کرنے کی دفعہ34 کے تحت مقدمات درج کئے ہیں۔ کسان گجندر سنگھ کے رشتے داروں نے موقعہ سے ملے خودکشی نامے پر سوال اٹھائے ہیں۔ گجندر سنگھ کے چاچا گوپال سنگھ، اس کی بہن نے جمعرات کو کہا کہ اس میں گجندر سنگھ کی لکھائی نہیں لگ رہی ہے۔ گوپال نے بھی عام آدمی پارٹی کے نیتاؤں پر گجندر سنگھ کو خودکشی سے نہ روکنے کا الزام لگایا ہے۔ لوک سبھا میں بحث کے دوران وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے دہلی پولیس کا موقف دوہرایا اور ریلی میں آئے لوگوں پر تالی بجا کر گجندر سنگھ کو خودکشی کیلئے اکسانے کا الزام لگایا۔ راجناتھ سنگھ نے ان الزامات کی تردید کی کہ گجندر سنگھ کو بچانے کیلئے پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ گجندر کے بھائی بجندر نے کہا کہ گجندر منیش سسودیا سے ملنے جارہے تھے۔ گجندر کی منیش سسودیا سے فون پر بات ہوئی تھی یہ نہیں پتہ کہ سسودیا نے انہیں فون کرکے بلایا تھا یا نہیں؟ادھر عام آدمی پارٹی کے ترجمان سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس کر کہا وزیر داخلہ جھوٹ بول رہے ہیں اور گمراہ کرنے والا بیان دے رہے ہیں اور پولیس کا استعمال کرکے ’آپ‘ کو نشانہ بنانے کی مرکزی سازش ہے۔ کمار وشواس نے بھی ایسی باتیں کہیں گجندر سنگھ کے رشتے داروں نے اس کے لئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا ہے ایک کسان پھانسی لگا رہا تھا اور کیجریوال تقریر کرنے میں مصروف تھے اگر ان کا اپنا بیٹا ان کے سامنے پھانسی لگاتا ،کیا تب بھی وہ تقریر کرتے رہتے؟ ہمیں لگتا ہے کہ گجندر خودکشی کرنے کے ارادے سے نہیں آیا تھا دہلی میں اس کے ذریعے کسی شادی میں صافہ باندھنے کی بات بھی ہورہی ہے۔ گجندر کسان کے ساتھ ساتھ ایک کاروبار بھی تھا۔ اس کا صافہ باندھنے کا دھندہ تھا۔ اس کی اپنی ایک ویب سائٹ بھی تھی صافہ باندھنے کے ہنر کیلئے انہیں قومی اعزازات بھی ملے تھے۔ گجندر 32 طرح سے صافے باندھنے میں ماہر تھے۔ایک منٹ میں 7 پگڑی باندھنے کا ریکارڈ بھی ان کے نام تھا۔ گجندر کے بچپن کے دوست شکتی سنگھ نے بتایا کہ وہ 25 سال سے پگڑی باندھتے آرہے تھے۔ جیسلمیر کے چورو میلے میں گجندر نے رعوب دار موچھے اور پہناوے کیلئے چورو شری ایوارڈ بھی جیتا تھا۔ وہ جے پور کے سابق مہاراج بھیوانی سنگھ کے سکیورٹی افسر بھی رہے۔ راشٹرپتی اور وزیر اعظم کے لئے بھی صافہ باندھ چکے تھے۔ فلم ’یہ فاصلے‘، ’ویر‘ اور ’گلال ‘ کے آرٹسٹوں کی بھی پگڑیاں باندھی تھیں۔ ان کے والد کے پاس17 بیگھ زمین ہے۔ بیشک اولے اور باش کی وجہ سے50 فیصدی فصل برباد ہوگئی تھی لیکن وہ خودکشی کرنے والوں میں سے نہیں تھے۔ اخباروں میں جو فوٹو شائع ہوئی ہیں اور ٹی وی پر جو موقعہ واردات کی فوٹیج دکھائے گئے ان سے صاف ہے کہ وہ عام آدمی پارٹی کے ورکر تھے جو جھاڑو (آپ کا چناؤ نشان) لیکر پیڑ پر چڑھے تھے۔ کہانی کچھ اور تھی نیچے اترتے ہوسکتا ہے ان کا ہاتھ پھسل گیا ہو اور وہ ٹہنی پکڑ نہیں پائے اور نتیجتاً وہ خود کے بنائے پھندے سے لٹک گئے اور بعد میں نیچے آگرے۔ کیونکہ معاملے کی باریکی سے جانچ ہورہی ہے امید کی جاتی ہے کہ کہانی کیا تھی اس کا پتہ چل جائے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!