مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے نئے سکریٹری جنرل سیتا رام یچوری

ایتوار کے روز مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی نے اتفاق رائے سے مسٹر سیتا رام یچوری کو پارٹی کا سکریٹری جنرل چن لیا ہے۔اتحاد کی عام سیاست میں اچھی پکڑ رکھنے والے سیتا رام یچوری کو پارٹی کی 21 ویں کانگریس کے آخری دن ایتوار کو 91 ممبری سینٹرل کمیٹی اور 16 ممبری پولٹ بیورو کے چناؤ کے ساتھ ساتھ پارٹی سکریٹری جنرل چنا گیا۔ 62 سالہ سیتا رام یچوری نے 2005ء سے سکریٹری جنرل رہے پرکاش کرات کی جگہ لی ہے۔ یچوری کے انتخاب کے بعد پرکاش کرات نے بھی میڈیا کو اس بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا پارٹی نے بلا اختلاف جنرل سکریٹری چننے کی روایت کو برقرار رکھا۔ یچوری نے ایسے وقت پارٹی کی کمان سنبھالی ہے جب پارٹی کے ستارے گردش میں ہیں۔ ایک طرح سے پارٹی اپنے وجود اور سیاسی اہلیت کو بچانے کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ پرکاش کرات کی لیڈر شپ میں پارٹی کا کافی زوال ہوا۔ مغربی بنگال جیسی ریاست میں جہاں سورگیہ جیوتی بسو نے 33 سال تک حکومت چلائی، مارکسوادی پارٹی کو ممتا بنرجی کے ہاتھوں اس کو منہ کی کھانی پڑی۔سیتا رام یچوری ایک سلجھے ہوئے شخص ہیں جن کا ہندوستانی سماج اور سیاست احترام کرتی ہے اور ان کے وقت میں ان کے سیاسی حریف بھی قائل رہے ہیں۔وہ پرکاش کرات کی طرح دقیانوسی نظریئے کے نہیں ہیں۔ سنگھرش کو لیکر ان کی لمبی تاریخ ہے۔ ان کے رویئے میں لچیلا پن ہونا بھی ان کی خوبی ہے۔ دہلی سے سیتا رام یچوری کا قریبی رشتہ رہا ہے وہ جے این یو اسٹوڈینٹ فیڈریشن کے صدر بھی رہے اور آج بھی ان کا جے این یو میں بہت احترام ہے۔ بیشک پرکاش کرات کے مقابلے میں سیتا رام یچوری زیادہ خوش مزاج اور سادہ مانے جاتے ہیں لیکن انہوں نے پارٹی کی کمان ایسے وقت میں سنبھالی ہے جب مارکسوادی پارٹی سمیت سبھی لیفٹ پارٹیاں حاشیے پر نظر آتی ہیں۔ اس لئے انہیں دو طرفہ چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایک تو چناوی حکمت عملی میں پارٹی کو جیت دلانا دوسرا نوجوانوں کو بھی پارٹی سے جوڑنا۔ پچھلی ایک دہائی میں پرکاش کرات نے پارٹی کی لٹیا ڈوبادی۔ 2005ء میں مارکسوادی پارٹی کے لوک سبھا میں 43 ممبر ہوا کرتے تھے جو گھٹ کر محض9 رہ گئے ہیں۔ لیفٹ پارٹیوں کی تین ریاستوں میں سرکاریں تھیں لیکن اب صرف تریپورہ میں ہی ہے، وہ بھی تریپورہ کے وزیر اعلی کی بدولت۔ سیتا رام یچوری کے صنعت کاروں سمیت سماج کے ہر طبقے کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں۔ پارٹی لیڈروں کے ساتھ اچھے تعلقات خاص کر مغربی بنگال کے لیڈروں کے ساتھ۔12 اگست1952ء میں مدراس میں پیدا ہوئے سیتا رام یچوری نے حیدر آباد سے اسکولی تعلیم حاصل کی اور دہلی کے پریسیڈنٹ اسٹیٹ اسکول میں اسکول کی تعلیم پوری کی۔ سی بی ایس ای امتحان میں ٹوپر رہے۔ دہلی کے سینٹ اسٹیفن کالج میں معاشیات میں ڈگری حاصل کی اور وہ ہر مضمون میں اول رہے۔ جے این یو سے ایم اے کیا لیکن ایمرجنسی کی وجہ سے پی ایچ ڈی نہیں کرپائے۔ بیحد ملنسار، خوش اخلاق مزاج کے یچوری کے چاہنے والے راجدھانی میں بڑی تعداد میں ہیں۔ ان کو مارکسوادی پارٹی کا سکریٹری جنرل چنے جانے پر دہلی یونیورسٹی ، جے این یو اساتذہ ہی نہیں طالبعلم بھی زبردست طریقے پر مبارکباد دے رہے ہیں۔2016ء میں مغربی بنگال میں اسمبلی چناؤ ہونے ہیں، سیتا رام یچوری کی پہلی چنوتی ہوگی یہاں پارٹی کو اقتدار میں دوبارہ لانا۔ چیلنج بھرے اور مشکل وقت میں سیتا رام یچوری نے کمان سنبھالی ہے۔ ان کے سکریٹری جنرل چنے جانے پر ہم بھی اپنی مبارکباد دینا چاہتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!