گندگی پھیلانے والوں پر کارروائی کرنے کی ایم سی ڈی کی پہل!

دہلی کی حالت بہتر بنانے کے لئے مجوزہ صفائی کے قواعد کو نافذ کرنے کیلئے 1957 ء میں بنائے گئے ایم سی ڈی ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی۔ یہ اس لئے ضروری ہے کہ اسے لاگو کرنے میں ایم سی ڈی ایکٹ آڑے آرہا ہے۔ اس پورے نظام کو دیکھ رہے ساؤتھ ایم سی ڈی کے کمشنر منیش گپتا کہتے ہیں کہ معاملے کو لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجا گیا ہے۔ محترم نے ایم سی ڈی ایکٹ میں ترمیم کی بات کو مان لیا ہے اور اس کیلئے جلد ہی ایک ریزولوشن لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجا جائے گا۔ پھر اسے منظوری کے لئے مرکزی سرکار کو بھیجا جائے گا۔ گندگی پھیلانے ، عام مقامات پر تھوکنے ، پیشاب یا رفع حاجت کرنے والوں کو اب راجدھانی میں بھاری جرمانہ دینا ہوگا۔ ایسا نہ کرنے پر جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔ اس کے لئے دہلی میں صفائی بائے لاز نافذ کرنے کے لئے ایم سی ڈی سنجیدہ ہے۔ احکامات پر تعمیل کرانے کے لئے پرائیویٹ کمپنیوں کے ذریعے سے یو سینس ڈیٹیکٹر لگائے جائیں گے۔ ان لوگوں کا کام اسی طرح کا ہوگا جس طرح سے ٹریفک پولیس اپنا کام کرتی ہے۔ ایم سی ڈی نے 2012ء میں دہلی سرکار کے پاس سینیٹیشن بائے لاز کو منظوری کے لئے بھیجا تھا۔ اس وقت تھوکنے و پبلک مقامات پر پیشاب کرنے کے لئے 200 روپے جرمانہ لگانے کی تجویز تھی مگر اب ایم سی ڈی نے اسے بڑھا کر500 روپے کردیا ہے۔ ممبئی میں کچھ برس پہلے یہ قواعد لاگو ہوچکے ہیں۔اب اگر یہ لاگو ہوجاتے ہیں تو تھوکنے پر 500 روپے جرمانہ، پیشاب کرنے پر500 روپے جرمانہ، کوڑا پھینکنے پر200 روپے جرمانہ، کار دھونے پر1000 روپے جرمانہ، رفع حاجت کرنے پر1000 روپے جرمانہ، کتے کو سڑک پر رفع حاجت کرانے پر 500 روپے جرمانہ، پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے پر 200 روپے جرمانہ، گھر کے آگے کوڑے کی پالیتھین رکھنے پر 500 روپے جرمانہ، خطرناک کچرے کو الگ نہ رکھنے پر10 ہزار روپے تک کا جرمانہ تجویز ہے۔ نارتھ ایم سی ڈی نے اپنے ماتحت علاقوں کو صاف ستھرا رکنے کے لئے تو تھوڑا سخت موقف اختیار کرنا شروع کردیا ہے۔گندگی پھیلانے کے لئے عام لوگوں پر کارروائی ہورہی ہے۔ اب ایم سی ڈی نے سرکاری ایجنسیوں پر کارروائی کا بھی ارادہ کرلیا ہے۔ ان پر کارروائی کے لئے باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ ایم سی ڈی جائے گی۔ اس نے اس طرح سے سرگرم ہونے کی وجہ 100 دن کی صفائی مہم چلائی ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر ناتھ ایم سی ڈی نے شروع کیا ہے۔ ایم سی ڈی کے میئر یوگیندر چندولیا نے کہا دہلی کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے جو بھی کرنے لائق کام ہوں گے ایم سی ڈی ضرور کرے گی۔ اس کے لئے ہمیں سختی برتنی ہوگی۔ہم ایم سی ڈی کے ذریعے اس صفائی مہم کے آغاز کی حمایت کرتے ہیں لیکن ایک دقت یہ آتی ہے کہ قانون تو بن جائے گا لیکن اسے نافذ کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔ ضرورت اس باتکی بھی ہے کہ دہلی کے باشندوں کو یہ سوچنے پر مجبور کیا جائے کہ یہ ان کے مفاد میں ہے کہ وہ دہلی کو صاف ستھرا رکھنے میں مدد کریں۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!