بہار چناو: پہلا راونڈ پی کے کے نام !

بہار میں ہونے والے پہلے مرحلے کے اسمبلی چناو¿ کی نامزدگی کا روائی شروع ہو گئی ہے۔اس مرحلے میں 121 سیٹوں کے لئے پولنگ ہونی ہے ۔جمع کو الیکشن کمیشن نے پہلے مرحلے کی پولنگ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ۔اس مرحلے کے لئے امیدوار 17 اکتوبر تک اپنے نامزدگی کاغذات داخل کر سکتے ہیں اور ان سیٹوں کے لئے آنے والی 6 نومبر کو ووٹ پڑیں گے ۔اس آرٹیکل لکھنے تک نا تو این ڈی اے کی سیٹ شیئرنگ فائنل ہوئی تھی اور نہ ہی مہا گٹھ بندھن نے ۔امید کی جارہے کہ اس کا اعلان کبھی بھی ہوسکتا ہے جہاں این ڈی اے یعنی حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں سیٹوں کو لے کر گھماسان مچا ہوا ہے اور پچھلے کئی دنوں سے دہلی پٹنہ میں میٹنگوں کا دور چل رہا ہے وہیں مہا گٹھ بندھن میں بھی پوری طرح اتفاق رائے نہیں ہو پایا ۔ابھی کچھ سیٹوں پر اختلاف ہے وہیں اگر کسی نے اس کاروائی میں اپنا پرچہ داخل کیا ہے تو وہ ہے پرشانت کشور اور ان کی جن سوراج پارٹی نے جمعرات کو بہار اسمبلی چناو¿ کے لئے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی۔151 امیدواروں میں 17 انتہائی پسماندہ طبقہ سے 11 پسماندہ طبقہ سے 7 دلت ،7 مسلم 9 جنرل کٹیگری سے ہیں ۔ان 51 امیدواروں میں 6 عورتیں اور گوپال گنج کی موری سیٹ سے ایک ٹرانس جینڈر پریتی کنر کو ٹکٹ ملا ہے ۔بہار ذات پات سروے 2022 کے مطابق ریاست میں انتہائی پسماندہ برادریاں 36.01 فیصدی ہے ۔آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا حصہ ہے وہیں پسماندہ برادریاں 27.12 فیصدی ہیں ۔پی کے کی امیدواروں کی فہرست میں کئی پڑھے لکھے اور نامور لوگ شامل ہیں ۔مثال کے طور پر ہومگارڈ کے سابق ڈائرکٹر جنرل ،ہائی کورٹ کے وکیل اور یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ،بھوجپوری فلموں کے گلوکار اور بہار کے سابق وزیراعلیٰ کرپوری ٹھاکر کی پوتی جاگرتی ٹھاکر کو سمستی پور کی بھروکھا مووا سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ آر سی پی سنگھ کی بیٹی لتا سنگھ کو نالندہ کی آسنکل سیٹ سے اتارا گیا ہے ۔تقریباً سبھی امیدوار پہلی بار چناو¿ میدان میں ہیں ۔اس کے علاوہ جن سوراج سے تین ڈاکٹروں کو بھی امیدوار بنایا گیا ہے ۔ادھر بہار کے دو اہم اتحاد این ڈی اے اور آر جے ڈی والے مہا گٹھ بندھن میں سیٹوں کے بٹوارے پر ابھی تک کوئی رضامندی نہیں بن پائی ہے ۔کہا جارہا ہے کہ این ڈی اے کے دو ساتھی چراغ پاسوان اور جتن رام مانجھی کو جتنی سیٹیں دی جارہی ہیں اس سے وہ ناخوش ہیں ۔دوسری طرف مہا گٹھ بندھن میں بھی کانگریس وہ مکیش ساہنی وکاس شیل سنستھان پارٹی جھارکھنڈ مکتی مورچہ بھی اور پشو پاتی پارس کی راشٹریہ شکتی پارٹی اپنی سیٹوں کو لے کر آر جے ڈی سے رضامند نہیں ہو پائے ۔بہار میں اسمبلی کی کل 243 سیٹیں ہیں ۔مکیش ساہنی 60 سیٹیں مانگ رہیں ہیں نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ بھی ۔ساہنی ملاح برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور بہار میں اس برادری کی آبادی 9.6 فیصد ہے ۔پرشانت کشور نے اپنی پہلی لسٹ پر کہا 1 بھی دبنگ اور دولت مند ،مہا ولی کوئی نہیں ملے گا ۔اس میں صرف وہ لوگ ملیں گے جو بہار کو سدھارنے کا جذبہ لے کر اس کوشش سے جڑ ے ہیں ۔ہمارے زیادہ تر امیدوار پہلی بار چناو¿ لڑ رہے ہیں ۔وہ لوگ جڑے ہیں جو سیاست نہیں جانتے لیکن سیاست کے ذریعے سماج کی سیوا کرنا چاہتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘